پی آئی اے میں فی طیارہ ملازمین کی تعدادبین الاقوامی ائیرلائنز کے برابرہوگئی

imranii11231.jpg


سماء نیوز کے مطابق پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز) سے گھوسٹ اور جعلی ڈگریوں والے درجنوں ملازمین فارغ کردیئے گئے۔

اب قومی ایئرلائن میں فی طیارہ ملازمین کی تعداد تقریباً بین الاقوامی تناسب کے پر آگئی ہے۔ انتظامیہ نے ایک ہزار گھوسٹ ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا ہے۔

یہی نہیں جعلی ڈگریوں والے 837 اور کرپشن سمیت نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر 1100 ملازمین کو بھی فارغ کردیا گیا ہے۔2017 میں پی آئی اے میں فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی جو کم ہوکر اب 260 پر آگئی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1480487862302916614
قومی ایئرلائن کے ترجمان نے بتایا کہ سال 2022 میں مزید طیاروں کی پی آئی اے کے بیڑے میں آمد سے ملازمین کی فی طیارہ شرح 220 پر آجائے گی۔

ملازمین کی تعداد میں کمی رضاکارانہ علیحدگی اسکیم، جعلی ڈگری اور کرپشن سمیت نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کی برطرفی سے ہوئی۔

ترجمان نے بتایا کہ 1900 ملازمین نے رضاکارانہ علحیدگی اسکیم سے استفادہ حاصل کیا، ایک ہزار کے قریب فرضی ملازمین موجودہ انتظامیہ نے برطرف کئے جبکہ 837 ملازمین جعلی ڈگریوں کی وجہ سے برطرف ہوئے۔

اس کےعلاوہ پی آئی اے میں 1100 ملازمین کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں اور کرپشن کی وجہ کارروائی کی گئی۔ اس طرح ملازمین کی تعداد کم کرنے سے پی آئی اے کو سالانہ 8 ارب روپے کی بچت ہوگی جو کہ بڑی کامیابی اور خوش آئند ہے۔
 

Usama Ahmad

Citizen
بعض ادارے انتہای حساس اور اہم نوعیت کے ہوتے ہیں جیسے ائرلائین، ریلوے، اور دفاع کے ادارے وہان پر سفارشی بندہ گزرنا بھی گناہ ہونا چاہئے
آپ کچھ بھی انویسٹ نہ کریں بس ٹیلنٹڈ، پڑھے لکھے اور ینگ لوگ پی آی اے میں بھرتی کردیں یہ ائرلائین دنوں میں اوپر جاے گی انہی جہازوں کی دیکھ بھال اچھے سے ہوگی اور مہذب لوگ مسافروں کو اپنی بہترین سروس سے کھینچ لائیں گے پائلٹ تو ہمارے اچھے ہی ہیں اب تو جعلی پائلٹوں سے بھی نجات مل چکی ہے
پی آی اے بہت اونچی اڑان دیکھ چکی ہے دوبارہ جانے کیلئے اسے کسی کی مدد نہیں چاہئے بلکہ میریٹ پر عمدہ لوگ چاہیئں
beshak apne sahi kaha
 

Back
Top