اس ملک کے کاروباری لیڈروں کا اعتبار حکومت وقت پر آٹھ چکا ہے اسی وجہ سے اب آرمی چیف سے ملاقات کی ہے . یہ ہے گھر میں اوقات طلسم
یوتھربا کی جنت کے ہیرو ڈونکی کنگ کی .اس پر کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں . اس کی ڈینگیں سننے لائق ہیں لیکن عمل کچھ نہیں . ملکی معیشت کو ڈبونے میں کوئی کسر نہ چھوڑنے والا ڈونکی ڈینگو لمبی لمبی چھوڑنے کا ماہر ہے . جہاں اپنے ملک میں طبلچیوں نے ڈونکی کی ڈینگوں پر خوب طبلہ بجایا ، درباریوں نے خوب صدا کاری کی اور یوتھوں نے خوب ناچ ناچا لیکن بین الاقوامی طور پر کشمیر پر کوئی ٹس سے مس نہ ہوا . الٹا بھارت نے مزید کشمیری شہید کیے . اب پوری یوتھ اس انتظار میں بیٹھی ہے کب بھارت حملہ کرے اور وہ کلمے کا ورد کرتے اس سے لڑیں . ان بیوقوفوں کو کوئی سمجھاۓ بھارت کے حملے کا خوف کسے ہے اصل بات تو کشمیری مسلمانوں اور پاکستان کی شہ رگ کشمیر کی ہے
شہ رگ کا سودا کرنے کے بعد ڈونکی ڈینگو مذہبی جذباتیت میں چھپ رہا ہے . قوم کو بھارتی حملے سے ڈرانے والے ڈونکی ڈینگو کو یہ بات پتا ہونی چاہئیے کہ یہ قوم بھارت کے حملے سے خوفزدہ نہیں بلکہ بھارت پر حملے کے لیے تیار بیٹھی ہے . افسوس کہ ایک بزدل منافق اس قوم کا حکمران بن چکا ہے . ایسے بزدل حکمران عذاب بن کر قوم پر نازل ہوتے ہیں اور ملک کی جڑیں کھوکھلی کر کے آگ لگا دیتے ہیں . یہ کام کپتان ڈونکی ڈینگو پوری مہارت سے کر رہا . ملکی معیشت تباہ کر چکا اب اس کا نشانہ غریبوں کا نوالہ ہے وہ بھی چھیننے میں کامیاب ہو سکتا ہے .
آج اس کی اس ملک میں کوئی اوقات نہیں . آج بھی یہ مداری کا مونکی ہے جو اس کے اشاروں پر ناچتا ہے . پھر لوگ کہتے ہیں سلیکٹڈ نہ کہو . جب نکے کا ابا فرنٹ فٹ پر کھیلے اور نکے کی حیثیت بارہویں کھلاڑی کی ہو لوگ اسے سلیکٹڈ کہیں گے