آج ہرتال کے روز سڑکوں اور گلیوں کو سنسان دیکھ کر اندازہ ہوا اگر حکومت اپنا قانون نافز کرے تو بازاروں میں سانس لینے کی بھی جگہ ہے اور عزت سے چلے پھرنے کی بھی۔
پی ٹی آئی والوں کو وہم ہو گیا ہے کہ ہر کوئی جو عمران خان کی تنقید کرتا ہے وہ ن لیگ یا پاکستان کا مخالف ہے، ویسے اللہ کا شکر کا جھوٹ کا چہرہ خود اُس کے منہ سے بولتا ہے چاہے صرف میرے جواب کا انتظار کر لو۔
عمران خان ایک عزت دار اچھا انسان ہے، لیکن پاکستان کو اچھا انسان نہیں چاہیے۔ جب تک مضبوط ہاتھ جس سے قصائی بکرے زبا کرتا ہے وہ پاکستان کی حکمرانی نہیں کرتے نظام ہمیشہ ایسا ہی خراب رہے گا۔
سال ہونے کا آ گیا ہے لیکن حکومت اور عقل میں زمین آسمان کا فرق نظر آتا ہے۔ خان کی جماعت نے باجو کو جمہوریت کا ایورڈ دینے کا اعلان کیا وہاں بھٹو نے کیانی کے ساتھ ایسا کیا۔
بہتر ہو گا اب خان صاحب صرف فیصلے کریں۔ سال کی منصوبہ بندی کر کے بھی اگر ملک یوں ہی چلنا ہے تو بہتر ہے آپ جلد فیصلہ کریں اور جلد درستگی کریں۔
خان صاحب کی جماعت کو میرا ووٹ رہے گا، کیونکہ بھٹو اور شریفوں کو ہم نے بہت دیکھ لیا۔ لیکن ہمیں آپکا کوئی ایک بڑا فیصلہ کیا نظر نہیں آتا۔ دہشتگردی کی جنگ فوج لڑے، کرپشن پر ہاتھ نیب ڈالے۔
اگر آپ نے صرف باتیں ہی کرنی ہیں تو پی ٹی وی پر کم سے کم مہینے میں ایک مرتبہ تقریر کر دیا کریں۔