وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں مزید توسیع کے بعد کابینہ کی تعداد بڑھ کر 73 ہو گئی ہے، کابینہ ڈویژن کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان عرفان قادر کو معاون خصوصی کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا ہے لیکن انہیں نئے معاون خصوصی کو کوئی قلمدان نہیں دیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں مزید توسیع کے بعد کابینہ کی تعداد بڑھ کر 73 ہو گئی ہے۔
کابینہ ڈویژن کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہو جائے گا اور سینئر قانون دان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا جبکہ سینئر رہنما مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف بھی کئی مہینوں سے بغیر کسی قلمدان کے وفاقی وزیر کے عہدے پر تعینات ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں 7 وزرائے مملکت، 34 وفاقی وزراء اور 4 مشیر شامل ہیں۔
وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی تعداد سینئر قانون دان عرفان قادر کی تعیناتی کے بعد 28 ہو گئی ہے جبکہ وفاقی کابینہ کی مجموعی تعداد 73 ہو گئی ہے، اس سے قبل 13 ستمبر کو بھی وزیر اعظم کے 8 معاونین خصوصی کی تقرری کی گئی تھی جن میں نوابزادہ افتخار احمد خان، رضا ربانی کھر، مہر ارشاد احمد خان، مہیش کمارملانی، فیصل کریم کنڈی، سردارسلیم حیدر، تسنیم قریشی اور محمد علی شاہ بھی شامل تھے جبکہ 23 معاونین خصوصی کے پاس اب تک کوئی قلمدان نہیں ہے جو وفاقی وزیر کے برابر عہدے پر تعینات ہیں۔
یاد رہے کہ ابھی گزشتہ روز ہیں قائد عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے 72 رکنی کابینہ کی تشکیل کے خلاف درخواست دی تھی جس پر سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکوٹ اطہر من اللہ نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ پٹیشن سیاسی نوعیت کی ہے، آئندہ ایسی درخواست لائی گئی تو جرمانہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مزید بے توقیری نہ کریں، وہی ایسے مسئلوں کیلئے فورم ہے، عدالت مداخلت نہیں کرے گی، آئندہ ایسی درخواست عدالت میں نہ آئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جب درخواست گزار خود حکومت میں تھے تو کیا معاونین خصوصی اور مشیروں کی لسٹ لگائی تھی؟ کیا اڈیالہ جیل کا دورہ کیا، ان کو اندازہ نہیں وہاں ہوکیا رہا ہے؟