
چیف ایگزیکٹو آئی سی سی نے سی او او پاکستان کرکٹ بورڈ سلمان نصیر کو فیصلے سے آگاہ کر دیا: رپورٹ
سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم سلیم ملک جن پر سال 2000ء میں میچ فکسنگ انکوائری کے بعد تاحیات پابندی لگائی گئی تھی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے کلین چٹ مل گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم سلیم ملک پر میچ فکسنگ کی انکوائری بعد پابندی عائد کی گئی تھی جسے 2008ء میں سیشن کورٹ نے ختم کر دیا تھا اور اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی طرف سے بھی انہیں کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ سلیم ملک اب آئندہ برس ہونے والے ویٹرنز کرکٹ ورلڈکپ 2024ء میں سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔
سلیم ملک کو ویٹرنز کرکٹ ورلڈکپ 2024ء کے لیے ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن (پی وی سی اے) کی طرف سے آئی سی سی سے پوچھا گیا تھا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جواب میں کہا ہے کہ انہیں سلیم ملک کے اس ٹورنامنٹ میں شامل ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ آئی سی سی کی طرف سے پی وی سی اے کو اپنے جواب سے ایک ای میل کر کے آگاہی دی گئی ہے۔
پی وی سی اے کو ای میل آئی چیف ایگزیکٹو آئی سی سی جیف ایلریڈیک کی طرف سے کی گئی جس میں چیف آپریٹنگ آفیسر پاکستان کرکٹ بورڈ سلمان نصیر کو فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم سلیم ملک کی طرف سے آئی سی سی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کی پابندی کو مدنظر رکھتے ہوئے پی سی بی کی طرف سے ماضی میں سلیم ملک کو کسی بھی قسم کا عہدہ دینے سے گریز کیا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سلیم ملک نے میچ فکسنگ پر 19 سال بعد اپنے ویڈیو پیغام میں کرکٹ شائقین سے معافی طلب کرتے ہوئے آئی سی سی اور پی سی بی کو اپنے غیرمشروط تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی۔ سلیم ملک کا کہنا تھا کہ میری روزی روٹی کرکٹ ہے، اس کے علاوہ مجھے کچھ نہیں آتا۔
میری اپیل ہے کہ ہیومن رائٹس قوانین کے تحت جیسے باقی کھلاڑیوں پھر سے کھیلنے کا موقع ملا مجھے بھی ایک بار پھر سے کھیلنے کا موقع دیا جائے۔میں آئی سی سی اور پی سی بی کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1254335527215599616
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12saleemamaliksijazata.png