سہیل خانزادہ
Minister (2k+ posts)
:)دہشت گردی مسلہ ہے ، کون انکاری ہے اس وبال سے
لیکن ہماری مفلوج اور شرمیلی ریاست گزشتہ تیس سال سے ، دہشت گردی سے نمٹ نا سکی ، معاملات ایسے بگڑے ، کہ ، درود والے بھی بدک پڑے ہیں
قرض ، کرپشن ، دہشت و حقوق کی پامالی ، ان سب کے لیے نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے ،
یہ نا ہو ؟ کل دہشت نا ہو لیکن ؟ ہماری ریٹنگ پھر بھی صومالیہ سے بدتر ہو
بلوچستان میں دہشت گردی ، کے پیچھے مولوی نہیں ، کراچی میں دہشت کے پیچھے مذھب کردار نہیں ،
دہشت کو مٹانا ہے ، تو دہشت گردی کو ہر زاوئیے سے نمٹانا پڑے گا
جب مولوی ریاست کو سکوں لینے دیں گے تو کوئی اور مسلہ حل ہو گا نہ
دائیں طرف تو بائیں طرف دھماکہ ، اگے دیکھو تو پیچھے سے دھماکہ
جب اپکا ادھے سے زیادہ بجٹ ان کے خلاف آپریشن پر لگ رہا ہو گا تو کیسے چلے گی معشیت
اور میں نے اس بات کا تو انکار کیا ہی نہیں کہ اور فیکٹر بھی ہیں اس دہشت گردی میں
لیکن یہ بھی سچ ہے وہ فیکٹر بھی بلاواسطہ مولووی کو ہی استعمال کر رہے ہیں
چاہے وہ شیعہ مولوی ہو یا سنی مولوی
را بھی انہی کو استعمال کرتی ہے ، ایران بھی انہی کو استعمال کرتا ہے ، سعودی عرب بھی
بس پاکستان کے ہی کسی کام کے نہیں ہیں یہ