ملک میں ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہے جبکہ پہلی صف میں کوئی اور ہے،فضل الرحمان

maula1h111i.jpg


جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں پہلی صف میں کوئی اور ہے جبکہ ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہے۔

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں تاجر کنونشن سے خطاب کیا اور کہا کہ ملک اس وقت معاشی طور پر نازک دور سے گزررہا ہے، ایسی صورتحال میں ملک کیلئے امن و معیشت بے حد ضروری ہے، پوری دنیا میں جان ، مال اور عزت و آبر کے تحفظ کیلئےقانون سازی ہوتی ہے، اللہ کی نافرمانی کی وجہ سے آج ملک میں نا تو امن ہے اور نا ہی ملکی معاشی صورتحال بہتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلیوں میں جعلی نمائندے بیٹھے ہیں، ہماری غلامی کی تاریخ مزید طویل ہوگئی ہے، ظالمانہ انداز میں ٹیکس پر ٹیکس عائد کیے جارہے ہیں، لوگوں کو یہ پتا ہے کہ ٹیکس کا پیسہ قرضوں کی واپسی پر استعمال ہوگا، قوم کو یہ اعتماد دیں کہ ٹیکس کا پیسہ ان پر ہی خرچ ہوگا، پہلی صف میں کوئی اور ہےجبکہ ڈور کسی اور کے پاس ہے، ہماری معیشت زمین بوس ہوچکی ہےجس کو اٹھانا اب کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ اب تو صرف سانس لینے پر ٹیکس نہیں ہے اور موت پر ٹیکس نہیں ہے، جس طرح ہمارے سیاستدان ملک چلاتے ہیں اس طرح ملک نہیں چلتے، کون کہاں سے آتا ہے کہاں جاتا ہے ، پتا نہیں چلتا ، ہمارے تو وزیرخزانہ بھی ہمارے اپنے نہیں ہیں، جو باہر سے وزیر خزانہ آتے ہیں ان کے گھروں کا بھی پتا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے اپنا بندوبست باہر کررکھا ہے، جب بھی مشکل وقت آتا ہے یہ باہر نکل جاتے ہیں، ملک کی ریڑھ کی ہڈی معیشت ہے، جب معیشت ہی نہیں ہوگی تو ملک کیسے کھڑا ہوگا،جب اسرائیل بنا کو بانی پاکستان نے کہا کہ یہ مغرب کا ناجائز بچہ ہے، ہم نے 75 سالوں سے کشمیر پر صرف سیاست کی، مغربی دنیا کا ایجنڈا تبدیل ہوگیا ہے اب ان کے نشانے پر دین، اسلام اور مدارس ہیں۔