
سابق وزیراعظم عمران خان کے دوست صاحبزادہ جہانگیر کا مسجدنبویﷺمیں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی اور متعدد افراد کی گرفتاریوں کے حوالے سےوضاحتی بیان سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق معاون خصوصی صاحبزادہ جہانگیر نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا، ویڈیو پیغام میں انہوں نے وضاحت دی کہ انہیں اور انیل مسرت دونوں کا مسجد نبوی واقع سے کچھ لینا دینا نہیں اور نہ ہی انکو پولیس نے تحویل میں لیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1520044423110967296
صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا اور ٹیلی وژن چینلز پر ہمارے خلاف پراپیگنڈا شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سارے معاملے میں مجھے اور انیل مسرت کا نام لیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے اس سارے معاملے کو کلیئر کرانا چاہتا ہوں۔ میں اور انیل مسرت دو روز قبل سعودی عرب آئے تھے۔ ہم نے آکر عمرہ کی سعادت حاصل کی اور اس کے بعد مدینہ منورہ کی زیارت کیلئے یہاں تشریف لائے۔
صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہم مدینہ منورہ میں اپنی عبادات میں مصروف تھے کہ اچانک ہم نے شور سنا۔ میں اٹھ کو ہجوم کی جانب بڑھا تو دیکھا کہ کچھ لوگ مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی کیخلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں۔
صاحبزادہ جہانگیر نے موقف اختیار کرتے ہوئےکہا کہ جس وقت ہم مدینہ میں موجود تھے کہ ایک دم شور ہوا، میں نے اور نہ ہی انیل مسرت نے اس کام کیلئے کوئی فنڈنگ کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بغیر تصدیق کئے خبریں چلا دی گئیں کہ ہمیں سعودی حکام نے حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم ایسا کچھ نہیں ہوا۔ نہ تو سعودی حکومت نے ہم سے پوچھ گچھ کی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی، یہ تمام خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی سفارتخانے سے مسجدنبویﷺمیں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی پر متعدد افراد کو گرفتار کئے جانے کی تصدیق سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف وفدکے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں، حکومتی وفد کی مسجد نبوی آمد پر وہاں پر موجود لوگوں نے انہیں گھیر لیا ،نعرے بازی کی اور مسجد کے تقدس کو پامال کیا۔
اس موقع پر مریم اورنگزیب کو برے القاب سے پکارا گیا اور شاہ زین بگٹی کے بال بھی کھینچے گئے تھے، تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے وزرا کو مجمعے سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے نے پاکستانیوں کی گرفتاری کی تصدیق کردی، سعودی عرب کی جانب سے پہلے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجدنبویﷺ کی بے حرمتی پر کچھ پاکستانیوں کو گرفتار کر لیاگیا ہیں، مقدس مقام کی بے حرمتی پر یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پولیس کی کارروائیاں ابھی جاری ہیں۔