مریم نواز کے پاکستان مخالف ایجینڈے پہ چلنے والے چینل کو دیئے گئے انٹرویو سے اقتباس ہے " "مجھے اپنی پارٹی میں اپنے آپ کو منوانے کیلیے بہت قربانی دینا پڑی ہے ایک عام آدمی سے زیادہ محنت کرنا پڑی ۔ میں نے جیل میں برتن اور کپڑے بھی دھوئے ہیں ایک چارپائی پہ گزارا بھی کیا ہے"
ریاست ہائے رائیونڈ کی شہزادی صاحبہ ! پہلی بات تو یہ ہے کہ پاکستان میں 90 فیصد سے زائد خواتین نے اپنے گھروں میں برتن یا کپڑے خُود دھونا اپنی ذمہ داری تسلیم کی ہے۔ تو اگر آپ کو نوکروں کی غیرحاضری میں ایسا کرنا پڑ بھی گیا ہو تو اس میں کوئی اچنبے کی بات ہے نا اسے سیاسی جدوجہد گردانا جا سکتا ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ جیل کا مقصد ہی مجرم کو ذہنی دباؤ ڈالنا ہے تا کہ اسے اپنے جرم کا احساس ہو اور پچھتاوے کے ساتھ خُود کو ایک بہتر انسان بننے کی طرف راغب کر سکے۔ ہم نے بیشتر قیدیوں کو جیل میں سدھرتے دیکھا ہے بلکہ ہمارے ہاں پنجاب میں تو کُچھ والدین یا بڑے بھائی اپنی کسی بگڑی اولاد کو خُود عارضی طور جھوٹا کیس بنوا کر جیل کے حوالے کرتے ہیں تا کہ وہ بندے کا پُتر بن جائے۔ خیر یہ آپ کے متعلق نہیں تھا۔
تیسری بات جو آپ نے چارپائی کے متعلق کی ہے کہ کہیں خدانخواستہ شہزادی صاحبہ کو 'وان کی منجی' دی گئی جس کا پیندا بچے کی 'جھلونگی' کی طرح ڈھیلا ہوتا تھا تو یہ منجن بیچنا بند کیجیئے! کیونکہ آپ کو جس جیل میں کُچھ عرصہ کے لیے رکھا گیا تھا وہ کُچھ ایسا ہے: