
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مذاکرات کا مینڈیٹ چوہدری پرویز الہیٰ کے پاس نہیں ہے، پارٹی نے یہ مینڈیٹ مجھے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہم نیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں ہے، انہوں نے نا تو انتخابات کروانے ہیں اور نا ہی مذاکرات، ن لیگ میں دودھڑے ہیں ، ایک مذاکرات چاہتا ہے جبکہ دوسرا اس کے خلاف ہے، حکومت کے اپنے اتحاد مطمئن نہیں ہیں، پی ڈی ایم میں یکسوئی نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نےکہا کہ ہم نے کہا کہ آئین کے اندر رہتے ہوئے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، پرویز خٹک نے کہا کہ شاہ محمود قریشی سے بات کریں مگر کسی نے بات نہیں کی،انہوں نے تو ایک دن بھی ہم سے رابطہ نہیں کیا اور اب بہانے بنائے جارہے ہیں۔
بھارت سے تعلقات کے حوالے سے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے جنرل (ر) باجوہ کا اپنا موقف تھا، عمران خان بھی بھارت سے اچھے تعلقات چاہتے تھے، میں نے سابق وزیراعظم سے یہ کہا تھا کہ وزارت خارجہ ایک ادارہ ہے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل آپ ہمارا موقف بھی سنیں۔
انتخابات سے متعلق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر ان کے پاس پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت ہے تو ایک دن انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کرلیں، اگر یہ ترمیم نہیں کرسکتے ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کرلیں، مذاکرات کرنے ہوتے تو سرگوشیوں کے بجائے میز پر بیٹھ کر بات چیت ہوتی ہے، ملک کسی کی خواہش پر نہیں بلکہ آئین کے مطابق چلتا ہے، اس وقت ملک کو ایک آئینی بحران میں دھکیل دیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/perv-smqqqh.jpg