لاشیں غائب کرنے کا الزام غلط ہے
اسلام آباد کے پمز ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اکرام کا کہنا ہے کہ دھرنے کے شرکاء اور پولیس کے درمیان ہنگامی آرائی میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں غائب کرنے کا الزام غلط ہے۔منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر جاوید اکرام نے کہا کہ 30 اور 31 اگست کے دوران پمز ہسپتال میں لائے جانے والے زخمیوں میں صرف تین کی ہلاکتیں ہوئیں۔انھوں نے کہا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ پمز کے سرد خانے میں 17 لاشیں ہیں تاہم پمز کے سرد خانے میں صرف چھ لاشوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ا
نھوں نے کہا کہ لاشیں چیونٹیاں نہیں ہیں جنھیں چھپایا جائے، اور نہ ہم کسی کے کہنے پر چھپائیں گے۔ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ تین لاشیں تھیں،دھرنے کے بعد 30 اور 31 اگست کی شام تک 354 کیسز آئے، 325 مرد تھے،29 خواتین اور پانچ بچے تھے،111 پولیس اہلکار تھے، ان افراد میں سے لوہے کی گولیاں کل 14 افراد کو لگیں، دو کی ہلاکت ہوئی، دو افراد کے جسم میں لگیں،گولیاں نکال دی گئیں۔پمز کے سربراہ نے تسلیم کیا کہ کئی لوگ ایسے آئے جن کی گولیاں نہیں نکالی گئیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں 28 ایسی گولیاں ہوتی ہیں جنہیں نہیں نکالا جاتا۔ڈاکٹر جاوید نے وضاحت کی کہ ڈاکٹر مریض کی طبی صورتحال دیکھ کر گولی نکالنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/08/140814_pti_long_march_live_page_sa.shtml
اسلام آباد کے پمز ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اکرام کا کہنا ہے کہ دھرنے کے شرکاء اور پولیس کے درمیان ہنگامی آرائی میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں غائب کرنے کا الزام غلط ہے۔منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر جاوید اکرام نے کہا کہ 30 اور 31 اگست کے دوران پمز ہسپتال میں لائے جانے والے زخمیوں میں صرف تین کی ہلاکتیں ہوئیں۔انھوں نے کہا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ پمز کے سرد خانے میں 17 لاشیں ہیں تاہم پمز کے سرد خانے میں صرف چھ لاشوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ا
نھوں نے کہا کہ لاشیں چیونٹیاں نہیں ہیں جنھیں چھپایا جائے، اور نہ ہم کسی کے کہنے پر چھپائیں گے۔ڈاکٹر جاوید نے کہا کہ تین لاشیں تھیں،دھرنے کے بعد 30 اور 31 اگست کی شام تک 354 کیسز آئے، 325 مرد تھے،29 خواتین اور پانچ بچے تھے،111 پولیس اہلکار تھے، ان افراد میں سے لوہے کی گولیاں کل 14 افراد کو لگیں، دو کی ہلاکت ہوئی، دو افراد کے جسم میں لگیں،گولیاں نکال دی گئیں۔پمز کے سربراہ نے تسلیم کیا کہ کئی لوگ ایسے آئے جن کی گولیاں نہیں نکالی گئیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں 28 ایسی گولیاں ہوتی ہیں جنہیں نہیں نکالا جاتا۔ڈاکٹر جاوید نے وضاحت کی کہ ڈاکٹر مریض کی طبی صورتحال دیکھ کر گولی نکالنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/08/140814_pti_long_march_live_page_sa.shtml
- Featured Thumbs
- http://www.aimc.edu.pk/pp1.jpg
Last edited by a moderator: