
گزشتہ روز تحریک انصاف کا مینارپاکستان پر جلسہ ہوا جس میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی، اس جلسے کو ناکام بنانے کیلئے ن لیگ اور نگران حکومت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاریاں کیں، کنٹینرز لگاکر رکاوٹیں کھڑی کیں لیکن اسکے باجود جلسہ کامیاب رہا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے طے کیا ہوا ہے کہ عمران خان کو آنے نہیں دینا اس لیے انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔جلسہ روکنے کیلیے ہمارے 2 ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور راستوں پر کنٹینر لگائے گئے مگر عوام کے جنون نے ہر چیز کو شکست دے دی۔
مینارپاکستان جلسے پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا جن کا کہنا تھا کہ کنٹینرزلگاکر اور گرفتاریاں کرکے کیا ملا؟ جلسہ توپھر بھی کامیاب ہوگیا۔سوشل میڈیا صارفین نے جلسے سے پہلے گرفتاریوں اور کنٹینرز لگانے کو حکومت کی بوکھلاہٹ قراردیا۔
ارشاد بھٹی نے لکھا لاہور میں ہوں،مینار پاکستان پر تو جو ہوا،سو ہوا مگر مینارِ پاکستان کی طرف جانے والے رستوں پر جگہ جگہ کینٹینرز،جگہ جگہ رکاوٹیں،جگہ جگہ پولیس ناکے اور اوپر سےچھاپے اور گرفتاریاں،سوچ رہا ہوں ایک جلسہ،اتنی گھبراہٹ،اتنی بوکھلاہٹ،پی ڈی ایم والو یاد رہےجو آج کرو گےوہی کل بھگتنا پڑےگا
کامران شاہد نے لکھا حکومت کی تمام تر کوششوں اور رکاوٹوں کے باوجود پی ٹی آئی نے مینار پاکستان پر بڑے ہجوم کو سنبھالا ہے۔ لاہور پی ایم ایل این کے ہاتھ سے نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔
مبشر زیدی نے شاندار شو قرار دیا۔
اقرار الحسن نے لکھا لاہور کے جلسے نے ثابت کر دیا ہے کہ عمران خان کی سیاست دفن ہو چکی ہے،لہذا فوراً الیکشن کروا دو، سنہری موقع ہے۔
عمر جٹ نے لکھا جو ہزاروں گھروں میں گھس کر جلسہ ناکام بنانے کے لیے گرفتار کیے تھے وہ تو پی ٹی آئی سے وابسطہ تھے مگر رکاوٹوں کے باوجود یہ جو جوک در جوک آرہے ہیں پاکستان کے محافظ ہیں روک سکو تو روک لو،
اکبر نے لکھا ہر پوائنٹ ہر سڑک پر چوک ہر گلی بلاک کی ہوئی، لیکن سلام ہے لاہوریوں کو جو پیدل میلوں چل کر جلسہ گاہ پہنچ رہے،اگر سب کچھ بند کرکے ہر رستہ روک کر بھی عوام نہیں مان رہی تو ہار مان لو بے شرموں۔
احمد جاوید نے لکھا رات دو بجے پاکستان اور دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ جو کہ گینس بک آف ورلڈ ریکارڈ ہو گا،اس کے باوجود کہ لاہور کی تاریخ کی سب سے بڑی کنٹینر رکاوٹ، پی ٹی آئی ورکروں کے اغوا،میڈیا بلیک آؤٹ،انٹرنیٹ بند،عدالتوں میں پیشیاں،جلسہ گاہ بارش کےپانی سےبھرا ہوا،عوام کی عمران خان سےمحبت کونا روک سکا
فیاض شاہ نے لکھا یہ مقبوضہ کشمیر نہیں لاہور ہے،ایک عمران خان کا جلسہ روکنے کے لیے اس قدر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں لیکن عوام تمام رکاوٹوں کو عبور کر کے جلسہ گاہ پہنچ چکی ہے۔ جتنے لوگ جلسہ گاہ میں ہیں اتنے ہی جلسہ گاہ سے باہر ہیں یا سڑکوں پر پھنسے ہیں،مان لو عوامی طاقت کے سامنے تم ہار چکے ہو۔
انور لودھی نے لکھا مینار پاکستان کا یہ جلسہ اس لیے اسپیشل ہے کہ جلسہ اس وقت ہو رہا ہے جب ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، خوف و ہراس کی ایک فضا بنائی گئی ہے لیکن لوگ پھر بھی لوگ رکاوٹیں عبور کر کے جلسے میں پہنچے ہیں۔