سانحہ گریٹر اقبال پارک کے کیس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، متاثر ہونے والی ٹک ٹاکر خاتون نے اپنے ہی ساتھی ریمبو کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیدیا ہے۔پولیس کو جمع کرائے گئے تحریری بیان میں کہا ہے کہ 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک جانے کے حوالے سے سارا پلان خود ریمبو نے تیار کیا تھا اور مجھے مجبور کرکے ساتھ لے جایا گیا تھا۔
عائشہ اکرام نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میری نازیبا ویڈیوز بنا رکھی تھیں جن کی بنیاد پر وہ مجھے بلیک میل کرتا تھا۔ریمبو نے بلیک میل کرکے مجھ سے 10 لاکھ روپے بھی بٹورے، میں ہر مہینے اپنی آدھی تنخواہ ریمبو کو دیتی تھی۔
عائشہ اکرام کے انکشافات کی روشنی میں ریمبو کو گرفتار کرلیا جس پر ریمبو نے انکشاف کیا کہ منظر عام پر آنیوالی ویڈیو اور تصاویر ایک سال پرانی ہیں۔ عائشہ نے مقدمے میں گرفتار فی ملزم سے 5 لاکھ لینے کا کہا تھا، عائشہ نے بلیک میل کیا اگر بات نہ مانی تو جیل بھجوا دوں گی، راتوں رات مجھ پر ایف آئی آر کرائی گئی۔
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف عائشہ اکرم اور ریمبو کو بلکہ اقرارالحسن کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ریمبو ،عائشہ اکرم اور اقرارالحسن کی وجہ سے نہ صرف ملک کی بدنامی ہوئی ہے بلکہ تمام مردوں کو کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا۔
عائشہ اکرم پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اس خاتون نے الزام لگایا کہ 400 مردوں نے اسکے ساتھ بدتمیزی کی جب شناخت پریڈ ہوئی تو 6 مرد تھے جبکہ 4 مردوں کی اس نے غلط شناخت کی۔عائشہ اکرم کی وجہ سے ایک 70 سالہ بے گناہ بزرگ کو پولیس نے گرفتار کیا جبکہ ایک بے گناہ درزی کو بھی گرفتار کیا جس کی اس قدر بدنامی ہوئی کہ اسکا کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے یہ بھی کہا کہ واقعے کے بعد عائشہ اکرم تو ریمبو کو اپنا بھائی کہتی ہیں، اب اسے یہ کیسے یاد آگیا کہ ریمبو نے اسکی نازیبا ویڈیوز بنائی ہیں؟ عائشہ اکرم بتائیں کہ وہ اتنا عرصہ کیوں چپ رہیں، اب اسے کیوں یاد آیا اور اسے واقعے کے بعد ریمبو کے ساتھ کیوں پھرتی رہیں؟
اقرارالحسن پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا کہ اب تاویلیں دینے سے کام نہیں چلے گا، اقرارالحسن کو معافی مانگنا ہوگی
تاج محمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ملک کی دنیا میں بدنامی ہوئی کہ چار سو افراد نے ملکر ایک عورت سے بدتمیزی کی پھر بھی اقرار الحسن قوم سے معافی مانگنے کی بجائے تاویلیں پیش کر رہا ہے۔ افسوس
صحافی اسداللہ خان نے ایک ویڈیو شئیر کی جس میں عائشہ اکرم کہتی ہیں کہ ریمبو میرے بھائی کی طرح ہے۔ عائشہ اکرم نے تبصرہ کیا کہ عائشہ اکرم سے بھی تفتیش ہونی چاہئے۔
مخدوم شہاب الدین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بدنام کرنے والوں کو مینار پاکستان کے سامنے سر عام سزا دی جائے۔ میرے ملک کو بدنام کیا گیا، اس ملک کے مردوں کا گالیاں دی گئیں، خواتین میں خوف و ہراس پھیلایا گیا۔ اس کا حساب کون دے گا؟
ایک سوشل میڈیا صارف نے ریمبو کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں ریمبو کہتا ہے کہ عائشہ اکرم نے گھبرا کر مجھے بھائی بول دیا تھا لیکن وہ مجھ سے ریلیشن میں تھی۔
معظم امتیاز نے لکھا کہ جس شخص کو کچھ عرصے پہلے ایشا اکرام نے اپنا بھائی اور ساتھی قرار دیا، آج اسی بھائی اور ساتھی کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔ سمجھ نہیں آرہی ہے کہ آخر یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے ۔
ڈاکٹر لیزی نے عائشہ اکرم، ریمبو اور اقرارالحسن کے بدلتے بیانات پر دلچسپ تبصرہ کیا۔
طاہر کا کہنا تھا کہ معروف صحافی ایک معصوم لڑکی کی دلجوئی کر رہا ھے پھر بھی عوام نجانے کیوں صحافیوں سے ناخوش ہیں؟
صدف کا کہنا تھا کہ ریمبو نازیبا ویڈیو پر گرفتار ہوا لیکن زبیر عمر کیوں نہیں؟
مینا رفیق کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے اپنے گندے عزائم کے لیے نہ صرف مینار پاکستان جیسی جگہ کا بھی نام خراب کیا بلکہ یوم آزادی کے دن کا بھی مزاق اڑایا۔ ان کو سبق ملنا چاہیے ۔ آئندہ سستی شہرت اور چند پیسوں کے لیے ملک کو بد نام نہ کریں
اس پر دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی اپنی رائے دی