PAINDO
Siasat.pk - Blogger
گونگی ہوگئی آج کچھ زباں کہتے کہتے
ہچکچا گیا میں خود کو مسلماں کہتے کہتے
یہ بات نہیں کہ مجھ کو اس پر یقیں نہیں
بس ڈر گیا خود کو صاحب ایماں کہتے کہتے
توفیق نا ہوئی مجھے اک وقت کی نماز کی
اور چپ ہوا معوذن اذاں کہتے کہتے۔
کسی کافر نے جو پوچھا کہ یہ کیا ہے مہینہ
شرم سے پانی ہوا میں رمضاں کہتے کہتے
میری الماری میں گرد سے اٹی کتاب کا جو پوچھا۔
میں گڑھ گیا زمین میں قرآں کہتے کہتے۔
یہ سب سن کے چپ سادھ لی اقبال اس نے
یوں لگا جیسے رک گیا ہو مجھے حیواں کہتے کہتے۔
علامہ اقبال
معذرت کے ساتھ ہر قافیہ بندی کرنے والے کو اقبال رح کے نام سے منسوب نا کیا جائے
شکریہ
شکریہ