
وفاقی وزیر برائے موسمیات شیری رحمان نے کہا ہے کہ عالمی بینک کی جانب سے سیلاب کے سبب پاکستانی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
شیری رحمان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس سلسلے میں تفصیلات جاری کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک نے سیلاب کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 40 ارب ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1579369933187997696
وفاقی وزیر نے لکھا کہ عالمی بینک نے خدشے کا اظہار کیا ہے سیلاب کی وجہ سے مزید 90 لاکھ لوگ غربت میں چلے جائے گیں، ہم عالمی دنیا کو اپیل کر چکے ہیں کہ زمین پر نقصانات کا تخمینہ کہیں زیادہ ہے۔ ان کا کہنا ہے گھروں، بنیادی ڈھانچے، سڑکوں اور فصلوں کو جو نقصان ہوا ہے اس کا تخمینہ کہیں زیادہ ہے۔
شیری رحمان نے کہا ہم گزشتہ 18 ہفتوں سے قیمتی زندگیاں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں اب صحت کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، ڈینگی اور ملیریا کے ساتھ دیگر وبائی امراض بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1579370226344660992 انہوں نے مزید کہا کہ ابھی ہم نے سیلاب زدگان کو اپنے علاقوں میں واپسی کے ساتھ ان کی بحالی پر کام کرنا ہے، 7.9 ملین بے گھر لوگوں کی بحالی کے لیے ہمیں وسائل درکار ہیں۔ عالمی دنیا کو اس انسانی بحران کے وقت سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے آگے آنا چاہیے۔