سلیم صافی کا وزیر اعظم کو اپنی کتاب "اور تبدیلی گلے پڑ گئی" کا تحفہ

saleem-safi-tabdili-book-shehbaz-sharif.jpg


سینئر صحافی اور تجزیہ کار سلیم صافی نے اپنی کتاب "اور تبدیلی گلے پڑ گئی" وزیراعظم شہباز شریف کو بطور تحفہ پیش کردی، گورنمنٹ آف پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تصویر بھی شیئر کی گئی،

https://twitter.com/x/status/1676276237466238977
اس کتاب میں بتایا گیا عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کا سیم پیچ ریلیشن شپ کب خراب ہوا اور پھرختم ہوا،عمران خان نے امریکی سازش کا بیانیہ کیوں اپنایا، کتاب میں 2018 کے انتخابات سے پہلے کتاب کے مصنف سلیم صافی کی اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کا تذکرہ بھی ہے۔

اس ملاقات میں جنرل صاحب نے کہا تھا جب عمران خان کا ذکر آتا ہے تو صحافی بغض عمران میں بالکل پاگل ہوجاتے ہیں، مصنف کے جواب پر گفتگو میں تلخی بڑھ گئی تھی، اس گفتگو کا تذکرہ سلیم صافی کتاب میں موجود اپنے ایک بے باک کالم میں کیا تھا، جو دسمبر 2022ء میں شائع ہوا تھا۔ کالم میں جن تین باتوں کی نشاندہی کی گئی تھی تینوں پیشگوئیاں حرف با حروف درست ثابت ہوئیں۔

گزشتہ ماہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کشمیر چپٹر میں سلیم صافی کی کتاب ”اور تبدیلی گلے پڑ گئی“ کی تقریب رونمائی ہوئی، تقریب رونمائی سے ملک کے معروف صحافیوں حامد میر، مظہر عباس وسعت اللہ خان، عاصمہ شیرازی، فواد حسن فواد احمد شاہ اور سلیم صافی اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہار خیال کیا۔

صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے کہا مجھے کوئی فرق نظر نہیں آتا ہر کوئی ایک جیسا ہے،اس ملک کے اسٹیک ہولڈر عوام ہیں وہ اب اسٹیک ہولڈر نہیں رہے۔ حکومت اور ریاست کا تصور ہے کہ اپنے شہریوں کی جان مال کی حفاظت کرنی ہے لیکن سوسائٹی اتنی آلودہ ہو گئی ہے کہ کچھ نظر نہیں آ رہا کہ عوام کی جان و مال کی کتنی حفاظت ہورہی ہے۔

فواد حسن فواد نے کہا تھا کہ سلیم صافی کی تین کتابوں کی تاریخ لمحہ موجود میں لکھی گئی ہے، ہم نے ضیاءالحق کا وہ دور بھی دیکھا کہ بھٹو صاحب کو پھانسی دے کر اپنی مرضی کی تاریخ لکھوائی گئی، سلیم صافی نے وہ تاریخ لکھی جس کی لمحہ موجود میں اجازت نہیں دی جاتی،

تبدیلی کے بعد جو بندوبست لایا گیا ہے وہ اس سے زیادہ خطرناک ہے،ان سیاسی جماعتوں کو جگانے کی ضرورت ہے جو بار بار اس کھیل کا حصہ بن جاتی ہیں۔

حامد میر نے کہا تھا سلیم صافی مبارک باد کے مستحق ہیں کہ ایک ہی مسئلہ پر تسلسل کے ساتھ کئی کتابیں شائع ہوئیں ،سلیم صافی کے کالم تاریخ ہے،سلیم صافی اپنی غلطی کا اعتراف بھی کرتے ہیں ،انہوں نے کتاب میں کالے جادو کی کہانی نہیں لکھی، ممکن ہے آئندہ کتاب میں شامل کریں گے،

صافی عمران خان پر شروع سے ہی تنقید کررہے ہیں اور اس پر قائم ہیں،انہوں نے کہا 2018 اور 2022کی تبدیلی کے پیچھے سیاست میں مداخلت ہے یہ بند ہونا چاہیے،عمران خان کے دور میں اگر غلط کام ہوئے تو آج بھی ہو رہے ہیں،سلیم صافی آئندہ کسی اور پر بھی لکھ سکتے ہیں۔

مظہر عباس نے تھا کہا سلیم صافی خود پاکستان کی صحافت میں ایک تبدیلی ہے جس کا لہجہ بہت نرم ہوتا ہے، یہ اسٹیبلشمنٹ کا پروجیکٹ ہے جو 75 سال سے چل رہا ہے لیکن یہ تبدیلی اثر اور نوجوانوں کو متاثر کر گئی، نوجوانوں کو یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کی تبدیلی ہے،سیاست میں عمران خان کے پاس جاوید میاں داد نہیں تھا۔

انہوں نے کہا تھا پاکستان کی سیاست میں سب سے بڑی تبدیلی 2006 میں تھی جس میں میثاق جمہوریت ہوا، 2018 اور 2023 کے پرو جیکٹ میں چہرے کی تبدیلی کے علاوہ کچھ نہیں بدلا،پی ٹی آئی سے کہتا ہوں کہ یہ تینوں کتابیں پڑھیں اور دیکھیں کہ کہاں غلطی ہوئی،وسعت اللہ خان نے کہا تھا کہ کتاب نہیں پڑھی لیکن کالم پڑھ چکا ہوں ،سلیم صافی طبیعت صاف کرنے کے کام کرتے ہیں۔
 
Last edited by a moderator:

Conservative liberal

Senator (1k+ posts)
when I first read the title of his book, I thought it is just sarcasm... wow awesome this is the real name of his book.
See the caliber of this so called journalist and caliber of our PM... inviting him to present his book to him... kamal hai bhai.
 

Realpaki

Senator (1k+ posts)
aisa Harami Qabaili main nay apni zindgai main nahi dekha isko Imran Khan say itna ziada bughz hey jo yeh apnay columns aor Jirga prog main dekhata hey.

isko Zardari jo shahid Dunia ka sab say bhra Dakayet( Daaku oar Corrupt) hey naazr ahta he nahi na issko Shaitan Fazlu nazr ahta hey na nawaz.

Yeh extreme cunning admi hey jab issko govt k kharcho per Europe / America . Umra Haj nahi mila tu Imran khan ko arsay say bura bhala keh raha hey.

Saleem Sahfi tumara na main column perta hm na tumara prog Jirga dekhta hm .

Tu inn sab Chor Daakuon ka chokidar hey oar tum hamesha naakam raho gay Inshallah.

Lakh de Lanat hey teray per oar terey Rental Style per.