بلوچستان میں سونے اور تانبے کے ذخائر ریکوڈک کے معاملے پر پاکستان اور غیر ملکی کمپنی ٹیتھیان میں معاملات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریکوڈک کیس میں حکومت اور ٹیتھیان کمپنی کے درمیان مذاکرات میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں حکومت اور کمپنی کے درمیان 50فیصدشیئرز پر اتفاق ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان یہ معاہدہ فروری تک حتمی مراحل میں داخل ہونے کا امکان ہے، اگر مذاکرات کامیاب رہے اور معاہدہ طے پاگیا تو پاکستان جرمانے کی مد میں 10 ارب روپے کی ادائیگی سے بھی بچ جائے گا۔
مذاکرات کے دوران ٹیتھیان کمپنی نے حکومت سے سرمایہ کاری کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ماضی کی طرح قانونی چارہ جوئی جیسے حادثات کو دوبارہ ہونے سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ ریکوڈک کیس کے معاملے میں پاکستانی حکومت اور غیر ملکی کمپنی کے درمیان عدالت کے باہر معاملات طے حل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، پہلے دونوں فریقین کے درمیان اس معاہدے میں پاکستان کا شیئر 25 فیصد تھا جس کے بعد کچھ قانونی معاملات کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی عدالت میں پہنچ گیا تھا۔
بین الاقوامی ٹریبونلز نے ان مقدمات میں پاکستان دس ارب ڈالر کے جرمانے عائد کیے تھے جس سے جان چھڑوانے کیلئے پاکستانی حکومت کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے۔