ملک میں معاشی سرگرمیاں سنبھلنے کا نام ہی نہیں لے رہیں،ایک طرف روپے کی قدر میں شدید کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں 1100 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے باعث سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کا پہلا روز پاکستانی معیشت کیلئے برا دن ثابت ہوا، اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی کے بعد ہنڈرڈ انڈیکس 19 مہینوں کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے دوران ہنڈرڈ انڈیکس 1134 پوائنٹس کمی کے بعد40 ہزار879 اعشاریہ93 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا،مارکیٹ میں آج2اعشاریہ7 فیصد منفی کاروبار ہوا، موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اب تک ہنڈرڈ انڈیکس میں مجموعی طور پر 5ہزار265 پوائنٹس یعنی تقریبا 11اعشاریہ 4 فیصد کی کمی واقع ہوچکی ہے۔
دوسری جانب کرنسی مارکیٹس میں بھی صورتحال انتہائی پریشان کن نظر آئی ، انٹربینک میں گزشتہ ہفتے کےآخری روز202 روپے 35 پیسےپر بند ہونے والا امریکی ڈالر آج 1روپیہ 51 پیسے مہنگا ہونے کے بعد203 روپے86 پیسے کا ہوگیا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 1روپیہ 50 پیسے کا اضافہ ہوا اور ڈالر204 روپے50 پیسے میں فروخت ہوا۔
ماہرین کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائرمیں ہر ہفتے کمی ہوتی جارہی ہے جو پریشانی کا باعث ہے، ڈالر کی قدر میں آنے والے دنوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔