روس سے تیل کی خریداری،پاکستان کو کتنا ڈسکاؤنٹ ملے گا؟

10pakisranrussiaolldoscount.jpg

روس کی طرف سے 1 لاکھ ٹن خام آئل کی شپمنٹ مئی کے آخری ہفتے یا ماہ جون کے شروع میں پہنچنے کا امکان ہے: ذرائع

ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے خام آئل کی امپورٹ کے لیے باضابطہ طور پر روس کو پہلا آرڈر دے دیا گیا ہے۔ روس کی طرف سے پاکستان کو فی بیرل خام تیل پر 18 ڈالر (5ہزار روپے) تک کی رعایت دی جا رہی ہے جبکہ خام تیل کی ادائیگی کے لیے چائنہ کی کرنسی یوآن میں کی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق روس کو خام تیل کا آرڈر ٹیسٹ کے طور پر دیا گیا ہے، خام تیل کی شپمنٹ پاکستان پہنچنے پر پٹرولیم مصنوعات کا تجزیہ کیا جائے گا۔

ذرائع وزارت توانائی کے مطابق روس کی طرف سے 1 لاکھ ٹن خام آئل کی شپمنٹ مئی کے آخری ہفتے یا ماہ جون کے شروع میں پہنچنے کا امکان ہے۔ روسی خام تیل کے پاکستان میں پہنچنے تک ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات بہت زیادہ ہیں جبکہ خصوصیات بھی زیادہ اچھی نہیں ہیں۔ خام تیل پر ڈسکائونٹ عربی لائٹ آئل کی کوالٹی وفریٹ سے مطابق پیدا کرنے کیلئے دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عربی آئل سے 25 فیصد فرنس، 45 فیصد ہائی سپیڈ ڈیزل جبکہ روسی تیل سے 50 فیصد فرنس ، 32 فیصد ہائی سپیڈ ڈیزل نکلتا ہے جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کو مزید ڈسکائوٹ لینا ہو گا۔ پاور پلانٹس کے ایل این جی پر شفٹ ہونے کے بعد ملکی ریفائنریز فرنس آئل کی کھپت کے مسئلے کا شکار ہیں۔

روس کی طرف سے پاکستان کو روسی، چینی اور یو اے ای کی کرنسی میں پیمنٹ کی پیشکش کی گئی تھی۔


وزارت توانائی کے مطابق روس سے خام تیل کی خریداری کا معاہدہ پاکستان سٹیٹ آئل کے ساتھ کیا گیا ہے۔ روس سے سستا خام تیل ملنے کے باعث عوام کو بھی قیمت میں ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا تھا کہ پاکستان کے مفاد کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں، روس کا دورہ امیدوں سے زیادہ کامیاب رہا ہے۔
 

Back
Top