دھمکی آمیز خط جعلی ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دونگا،عثمان ڈار

usmand11.jpg


وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے مبینہ دھمکی آمیز خط سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا اور خط جعلی قرار دینے والوں کو چیلنج کردیا۔

وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز خط کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں کہا کہ دھمکی آمیز خط حقیقت ہے اگر یہ جعلی ثابت ہوا تو میں ہمیشہ کیلیے سیاست چھوڑ دوں گا۔

عثمان ڈار نے دوران پروگرام ہی شریک دوسرے مہمان بی اے پی رہنما خالد مگسی کو پیشکش کی کہ اگر دھمکی آمیز یہ دستاویز آپ کو دکھادیں تو کیا آپ اپنا حکومت سے علیحدگی اور اپوزیشن سے اتحاد کرنے کا فیصلہ بدل لیں گے، انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ خالد مگسی کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ ملک اور قوم کے مفاد میں ہوگا۔

عثمان ڈار نے مزید کہا کہ میں تو کہہ رہا ہوں کہ اگر دھمکی آمیز دستاویز غلط ثابت ہوئی تو میں ہمیشہ کیلیے سیاست چھوڑ دونگا لیکن اگر یہ خط درست ثابت ہوا تو کیا مفتاح اسماعیل سیاست چھوڑ دینگے۔

عثمان ڈار نے کہا کہ دھمکی آمیز خط ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، یہ قطری خط نہیں بلکہ تصدیق کیلئے ہم نے چیف جسٹس کو دکھانے کی آفر کی ہے، یہ دھمکی آمیز مراسلہ دوسرے ملک کی جانب سے آیا ہے اور یہ دستاویز تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے بھیجا گیا ہے۔ دستاویز میں واضح کہا گیا کہ عمران خان کو نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس دستاویز میں بھی اپوزیشن کو نالائق ہی لکھا گیا، یعنی دھمکی دینے والوں کو بھی اپنے سہولت کاروں پر اعتماد نہیں ہے،عمران خان آزاد خارجہ پالیسی کی بات کرتے ہیں اسی لیے بہت مخالفت ہے اور اپنے نظریے پر کھڑا رہنے کی ہی وہ قیمت ادا کررہے ہیں۔ کیا امریکی صدر بائیڈن رجیم چینج کی باتیں نہیں کر رہا۔ عمران خان واضح کہہ چکے ہیں کہ کبھی جھکوں گا اور نہ اپنی قوم کو جھکنے دوں گا۔

عثمان ڈار کا مزید کہنا تھا کہ پاور پلے میں اپوزیشن اچھا کھیلی اب ہماری باری ہے۔ چوکے چھکےمار رہے ہیں، ایم کیو ایم سے متعلق بھی کل تک خوشخبری مل جائیگی،عثمان ڈار نے دعویٰ کیا کہ تحریک عدم اعتماد پانچ یا چھ ووٹوں سے ناکام ہوجائے گی، ایم کیو پاکستان اور باقی دیگر اتحادی بھی ہمارا ساتھ دینگے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کو دھمکی آمیز خط سے یورپی یونین لاعلم ہے، سیکیورٹی ذرائع نے عالمی سازش کی تصدیق سے انکار کردیا،وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ افسر نے دھمکی آمیز خط کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید۔

وزیر اعظم عمران خان نے جلسے میں خط دکھا کر دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت گرانے کی عالمی سازش ہو رہی ہے اور انہیں دھمکی آمیز خط ملا ہے،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان سے دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 

Worldtronic

Senator (1k+ posts)
وہ تمام سمجھدارلوگ جو
@AsadAToor
پر حملے کے بعد یہ سوال اٹھا رہے تھے کہ "ایجنسیوں کے لوگ بھلا اتنے پاگل ہوتے ہیں کہ خود اپنا تعارف کروائیں؟" اب یہ ثابت کرنے میں مصروف ہیں کہ امریکہ نےسازشی خط میں منصوبے کی تمام تفصیلات لکھ کر ہمارے سفیر کے ہاتھ وزیر اعظم عمران خان کو بھجوائی ہیں۔
 

Back
Top