دھمکی آمیز خط کو جھوٹا ثابت کرنے کیلئے ندیم ملک کی انوکھی کوشش

donaldui11.jpg


معروف اینکر پرسن ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیا سے متعلق کہا گیا ہے کہ خط آیا ہے حالانکہ خط کسی امریکی کا نہیں آیا انہوں نے اس کے ساتھ ایک ویڈیو کا حوالہ پیش کیا ہے۔

ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں ایک ویڈیو کلپ چلایا جس میں امریکی ڈپلومیٹ ڈونلڈ لو سے سوال کیے جا رہے ہیں ان میں امریکی سفارتکار کہتے ہیں کہ ہمارے نمائندے نے فون کر کے پاکستانی وزیرخارجہ سے بات کی اور یوکرین کی قرارداد پر ووٹ کرنے کیلئے کہا۔
https://twitter.com/x/status/1511295435691991040
ندیم ملک نے کہا کہ امریکی اسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے جو بات کی وہ ریکارڈ پر موجود ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے نمائندے چارج ڈی افیئر نے فون کیا اور امریکا کے تحفظات سے آگاہ کیا اسی ویڈیو کا سکرپٹ اور سائفر پاکستانی سفیر اسد مجید کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔

اینکر ندیم ملک جانتے بوجھتے ہوئے امریکا میں دورہ روس کے موقع پر ہونے والی گفتگو کو کسی بھی طرح رواں ماہ عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز پیغام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ویڈیو کو غور سے سنا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ امریکی سفارتکار عمران خان کے دورہ روس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکا کی جانب سے کی گئی فون کال میں یوکرین کے معاملے پر جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد پر ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی۔

ڈونلڈ لو نے بتایا کہ قرارداد پر یوکرین کی حمایت میں ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی نہ کہ دورہ روس پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا بلکہ ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ کس طرح عمران خان سے مل کر ان سے اس متعلق بات کی جائے۔

ندیم ملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح کا الزام لگایا جا رہا ہے اور کوئی ثبوت بھی نہیں پیش کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ وہ خط پیش کریں اور ثبوت دیں تاکہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہوں اس طرح عوام اور اداروں کو متنازع نہ بنائیں۔

یاد رہے کہ یہ ڈونلڈ لو کے ساتھ ہونے والی گفتگو اس وقت کی ہے جب جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد میں پاکستان نے یوکرین کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا بلکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ووٹ ہی نہیں دیا۔

یہ گفتگو اس وقت کی ہے جب ڈونلڈ لو سے سوال کیا جا رہا تھا کہ انہوں نے قرارداد پر ووٹ لینے کیلئے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کیوں نہیں کی تھی، جب کہ ندیم ملک اسے 7 مارچ کو ملنے والے دھمکی آمیز خط سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
donaldui11.jpg


معروف اینکر پرسن ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیا سے متعلق کہا گیا ہے کہ خط آیا ہے حالانکہ خط کسی امریکی کا نہیں آیا انہوں نے اس کے ساتھ ایک ویڈیو کا حوالہ پیش کیا ہے۔

ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں ایک ویڈیو کلپ چلایا جس میں امریکی ڈپلومیٹ ڈونلڈ لو سے سوال کیے جا رہے ہیں ان میں امریکی سفارتکار کہتے ہیں کہ ہمارے نمائندے نے فون کر کے پاکستانی وزیرخارجہ سے بات کی اور یوکرین کی قرارداد پر ووٹ کرنے کیلئے کہا۔
https://twitter.com/x/status/1511295435691991040
ندیم ملک نے کہا کہ امریکی اسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے جو بات کی وہ ریکارڈ پر موجود ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے نمائندے چارج ڈی افیئر نے فون کیا اور امریکا کے تحفظات سے آگاہ کیا اسی ویڈیو کا سکرپٹ اور سائفر پاکستانی سفیر اسد مجید کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔

اینکر ندیم ملک جانتے بوجھتے ہوئے امریکا میں دورہ روس کے موقع پر ہونے والی گفتگو کو کسی بھی طرح رواں ماہ عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز پیغام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ویڈیو کو غور سے سنا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ امریکی سفارتکار عمران خان کے دورہ روس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکا کی جانب سے کی گئی فون کال میں یوکرین کے معاملے پر جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد پر ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی۔

ڈونلڈ لو نے بتایا کہ قرارداد پر یوکرین کی حمایت میں ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی نہ کہ دورہ روس پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا بلکہ ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ کس طرح عمران خان سے مل کر ان سے اس متعلق بات کی جائے۔

ندیم ملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح کا الزام لگایا جا رہا ہے اور کوئی ثبوت بھی نہیں پیش کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ وہ خط پیش کریں اور ثبوت دیں تاکہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہوں اس طرح عوام اور اداروں کو متنازع نہ بنائیں۔

یاد رہے کہ یہ ڈونلڈ لو کے ساتھ ہونے والی گفتگو اس وقت کی ہے جب جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد میں پاکستان نے یوکرین کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا بلکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ووٹ ہی نہیں دیا۔

یہ گفتگو اس وقت کی ہے جب ڈونلڈ لو سے سوال کیا جا رہا تھا کہ انہوں نے قرارداد پر ووٹ لینے کیلئے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کیوں نہیں کی تھی، جب کہ ندیم ملک اسے 7 مارچ کو ملنے والے دھمکی آمیز خط سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Hey noodle-hair fcuk face, green card is hard to get despite shoving the entire Caucasian dick up your hairy butt hole.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
ببر شیر نے آٹھ دن پہلے تھریڈ میں نچوڑ نکال دیا تھا کہ یہ ایک سفیر کی تار ہے جسے خط قرار دیا جارہا ہے اور گفتگو کو بھی اپنے الفاظ میں ڈھالا گیا ہے اوریجنل گفتگو بھی نہیں ہے
ببر شیر ایک اور کلیو دے دیتا ہے اگر ندیم ملک یا کوی اینکر چاہے تو اسد مجید سے بیلجیم میں رابطہ کرکے پوچھ سکتا ہے کہ اسے امریکیوں نے خط دیا تھا یا اس نے فون پر ہونے والی گفتگو کو اپنے الفاظ میں ڈھال کر ایک تار روانہ کی تھی؟
آدھے منٹ میں دودھ کا دوھ اور پانی کا پانی ہوجاے گا
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
ye bhi aqal-e-kul bananey kay chakar mein hay, har cheez ko tor-maror kay aik nai theory nikalney kay chakar mein hay, jin chezo ka is ko pata nahi un kay baarey mein samjhta hay keh hoti hi nahi hain
 

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

Yeh Ganja beghairat Nooron ka paltu kuta ——- kya hamain chutiya samjhta hai ?​

Pakistanis ko iss aur iss jaise dusray ghuddaron kay program aur Jahan bhi yeh appear hon un channel ka bhi boycott karna chahie​

 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
Even though shaitan is locked up in Ramadhan we still get alot of his followers spout lies constantly.
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ حرامئ گنجا جس کی بیوی بلڈاگ شریف بٹ کی پالیمنٹیرئین ہے یا تھی یہ ایسے نہیں بھونکے گا تو کیا اس کااسکا باپ بھونکنے گا اپنے بلڈاگ شریف بٹ کے مائی باپ امریکہ کو سچا اور پاکستان کی سکیورٹی کمیٹی کو بھی جھوٹا ثابت کرنے کے لئے
در لعنت گنجے ککڑ
اس گنجے حرامی کا بھونکنا ُ تو بنتا ہے
 

eccentric

MPA (400+ posts)
donaldui11.jpg


معروف اینکر پرسن ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیا سے متعلق کہا گیا ہے کہ خط آیا ہے حالانکہ خط کسی امریکی کا نہیں آیا انہوں نے اس کے ساتھ ایک ویڈیو کا حوالہ پیش کیا ہے۔

ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں ایک ویڈیو کلپ چلایا جس میں امریکی ڈپلومیٹ ڈونلڈ لو سے سوال کیے جا رہے ہیں ان میں امریکی سفارتکار کہتے ہیں کہ ہمارے نمائندے نے فون کر کے پاکستانی وزیرخارجہ سے بات کی اور یوکرین کی قرارداد پر ووٹ کرنے کیلئے کہا۔
https://twitter.com/x/status/1511295435691991040
ندیم ملک نے کہا کہ امریکی اسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے جو بات کی وہ ریکارڈ پر موجود ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے نمائندے چارج ڈی افیئر نے فون کیا اور امریکا کے تحفظات سے آگاہ کیا اسی ویڈیو کا سکرپٹ اور سائفر پاکستانی سفیر اسد مجید کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔

اینکر ندیم ملک جانتے بوجھتے ہوئے امریکا میں دورہ روس کے موقع پر ہونے والی گفتگو کو کسی بھی طرح رواں ماہ عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز پیغام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ویڈیو کو غور سے سنا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ امریکی سفارتکار عمران خان کے دورہ روس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکا کی جانب سے کی گئی فون کال میں یوکرین کے معاملے پر جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد پر ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی۔

ڈونلڈ لو نے بتایا کہ قرارداد پر یوکرین کی حمایت میں ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی نہ کہ دورہ روس پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا بلکہ ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ کس طرح عمران خان سے مل کر ان سے اس متعلق بات کی جائے۔

ندیم ملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح کا الزام لگایا جا رہا ہے اور کوئی ثبوت بھی نہیں پیش کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ وہ خط پیش کریں اور ثبوت دیں تاکہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہوں اس طرح عوام اور اداروں کو متنازع نہ بنائیں۔

یاد رہے کہ یہ ڈونلڈ لو کے ساتھ ہونے والی گفتگو اس وقت کی ہے جب جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد میں پاکستان نے یوکرین کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا بلکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ووٹ ہی نہیں دیا۔

یہ گفتگو اس وقت کی ہے جب ڈونلڈ لو سے سوال کیا جا رہا تھا کہ انہوں نے قرارداد پر ووٹ لینے کیلئے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کیوں نہیں کی تھی، جب کہ ندیم ملک اسے 7 مارچ کو ملنے والے دھمکی آمیز خط سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Hair transplant friend of shreefs, similar story neechay k baalon k wrong istemal krogay tu moin sa sirf shit hi niklaygi, the gutter prostitutes anchors group member with talat hussain, fahad hussain, hamid meer, kamran shahid.
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
donaldui11.jpg


معروف اینکر پرسن ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیا سے متعلق کہا گیا ہے کہ خط آیا ہے حالانکہ خط کسی امریکی کا نہیں آیا انہوں نے اس کے ساتھ ایک ویڈیو کا حوالہ پیش کیا ہے۔

ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں ایک ویڈیو کلپ چلایا جس میں امریکی ڈپلومیٹ ڈونلڈ لو سے سوال کیے جا رہے ہیں ان میں امریکی سفارتکار کہتے ہیں کہ ہمارے نمائندے نے فون کر کے پاکستانی وزیرخارجہ سے بات کی اور یوکرین کی قرارداد پر ووٹ کرنے کیلئے کہا۔
https://twitter.com/x/status/1511295435691991040
ندیم ملک نے کہا کہ امریکی اسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے جو بات کی وہ ریکارڈ پر موجود ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے نمائندے چارج ڈی افیئر نے فون کیا اور امریکا کے تحفظات سے آگاہ کیا اسی ویڈیو کا سکرپٹ اور سائفر پاکستانی سفیر اسد مجید کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔

اینکر ندیم ملک جانتے بوجھتے ہوئے امریکا میں دورہ روس کے موقع پر ہونے والی گفتگو کو کسی بھی طرح رواں ماہ عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز پیغام سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ویڈیو کو غور سے سنا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ امریکی سفارتکار عمران خان کے دورہ روس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکا کی جانب سے کی گئی فون کال میں یوکرین کے معاملے پر جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد پر ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی۔

ڈونلڈ لو نے بتایا کہ قرارداد پر یوکرین کی حمایت میں ووٹ کیلئے بات کی گئی تھی نہ کہ دورہ روس پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا بلکہ ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ کس طرح عمران خان سے مل کر ان سے اس متعلق بات کی جائے۔

ندیم ملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح کا الزام لگایا جا رہا ہے اور کوئی ثبوت بھی نہیں پیش کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ وہ خط پیش کریں اور ثبوت دیں تاکہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہوں اس طرح عوام اور اداروں کو متنازع نہ بنائیں۔

یاد رہے کہ یہ ڈونلڈ لو کے ساتھ ہونے والی گفتگو اس وقت کی ہے جب جنرل اسمبلی میں پیش ہونے والی قرارداد میں پاکستان نے یوکرین کے حق میں ووٹ نہیں دیا تھا بلکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ووٹ ہی نہیں دیا۔

یہ گفتگو اس وقت کی ہے جب ڈونلڈ لو سے سوال کیا جا رہا تھا کہ انہوں نے قرارداد پر ووٹ لینے کیلئے پاکستان کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کیوں نہیں کی تھی، جب کہ ندیم ملک اسے 7 مارچ کو ملنے والے دھمکی آمیز خط سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ندیم ملک کو کیا چاہیے اور کیا نہیں، یہ اس کے نئے مالک علیم خان کا مسئلہ ہے، بائیس کروڑ پاکستانیوں کا نہیں. لہٰذا کسی پرائیویٹ چینل کے ملازم کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ بائیس کروڑ پاکستانیوں کی ترجمانی کرے اور نا ہی پرائیویٹ مراسلے کو پبلک کرنے کی ڈیمانڈ کرے.
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
99.9% media persons are corrupt and liars. Khan ne inn ke khaabey hatam kar diyae warnaa pehlee yeh Mian Marhoom ke saath Boeing 777 mein sairein kartey phirtey thei!
 

Back
Top