
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ حکومت میں شامل ہونے ہماری خواہش نہیں تھی البتہ ہمارے مطالبات ضرور تھے جو کہ کراچی کے لوگوں کے سندھ حکومت سے بھی ہیں اور اسی تناظر میں وفاق سے بھی کچھ امیدیں تھیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی کابینہ سے نکلنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ ہمیں وفاق میں بیٹھے رہنے کا نقصان ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کو باقاعدہ طور پر ایوان میں پیش کیا گیا تھا اور اس پر جو پروسیجر تھا اسے فالو کیا گیا اب اس پر ووٹنگ ہونی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے تھی، ڈپٹی اسپیکر نے جس طرح لکھا ہوا پڑھ کر سنایا، ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی چاہیے تھی، یہ طریقہ نہیں کہ نمبر پورے نہ ہوئے تو خوف طاری کریں۔
رہنما ایم کیو ایم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے عمران خان دھمکانے کی کوشش کی اور جب تحریک پر کام نہیں رکا تو یہ خط کا بہانہ بنا کر لے آئے، انہوں نے ہمارے ایک رکن اسمبلی کے ساتھ ایئرپورٹ پر جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے واضح تھا کہ ان کی نیتیں ٹھیک نہیں ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/akhtr-mqm-and-ptiii-gov.jpg