اعلی ترین عدالتی فیصلہ آنے کے بعد پوری دنیا میں نہ تو جیتنے والا موٹر سایکل نکال کر ویلیاں کرتا ہے اور نہ ہی ہارنے والا ججوں کے جسموں پہ کتوں کی تصویریں لگا کر احتجاج کرتا ہے
ابھی حال ہی میں ابامہ کیر کے بارے میں ملنے والی عدالتی جیت پر ابامہ نے کچھ کہا ھی نہیں-اسی طرح بش اور الگور کا فیصلہ ہو یا 1876 کا الیکشن، ایک دفعہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آ جانے کے بعد، اسکی متانت اور سنجیدگی کا خیال رکھا جاتا ہے-
بد قسمتی سے نمک پاشی کا رویہ اچھا نہیں- دشمن مرے تے خوشی نہ کریے، سجنا وی مر جانا-اپوزیشن کی سیاسی موت خود میاں نواز شریف کے لیے خطرہ بن سکتی ہے-اگر عمران فوج کی طرف جاتا رہا تو یہ آپ پہ بھی عدم اعتماد تھا کہ اتنے لوگوں کا نمایندہ آپ سے ملنے کو تیار نہیں-ن کو اب یہ سوچنا چاہیے کہ وہ کراچی میں ایم کیو ایم اور پی پی پی کو فوج کے زریعے ختم تو نہیں کروا رہی؟
پی ٹی آی کو سیا سی مشورہ تو تب دوں جب وہ عقل کل نہ ہو،لیکن فی لوقت عدالت کو مزاق نہ بنایں کہ اگر آہندہ کوہی مسیلہ حل کروانا ہوا تو اقوام متحدہ ہی جانا پرے گا-عدالت کے خلاف ٹوہٹ کر کے کیا اب فیصلہ بدلا جا سکتا ہے؟ اگر نہین تو کسمسانے سے بہتر کھلے دل سے مان کرآگے چلیں