اکیسویں صدی میں بھی لاپتہ افراد کا ہونا شرمناک پہلو ہے: مشاہدحسین سید

mushahid-husain-misisng-pr.jpg


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ 21ویں صدی میں بھی لاپتہ افراد کا ہونا ایک شرمناک پہلو ہے مگر جب اس پر کسی میٹنگ میں بات کی گئی تو آرمی چیف نے کہا کہ لاپتا افراد کے معاملے پر قانون سازی کریں اور جاسوس یا دہشت گرد سے متعلق قانون بنائیں۔

نجی چینل اے آروائے کو دیئے گئے انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ انہوں نے اور چودھری شجاعت نے نواب اکبر بگٹی سے بات کی تھی جو کہ بڑی کامیاب تھی اس میں اسٹیبلشمنٹ کے لوگ بھی شامل تھے لیکن پھر اور لائن آگئی اور پالیسی بدل گئی۔

https://twitter.com/x/status/1547190243111194624
انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی لانگ ٹرم نہیں ہوتی، وزیراعظم یا آرمی چیف بدلنے سے پالیسی بدل جاتی ہے، اس دفعہ شاید پرانی غلطیاں نہں ہوں نئے لوگ نئی غلطیاں کر سکتے ہیں۔

سینیٹ کی کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایک میٹنگ میں لاپتا افراد پر بات کی جس پر آرمی چیف نے کہا کہ قانون سازی کی جانی چاہیے اور جاسوس اور دہشتگرد کا فرق ہونا چاہیے اور اسے بھی 48گھنٹے میں عدالت پیش کیا جانا چاہیے۔ جس پر میں نے وزیراعظم سے کہا کہ یہ اچھی تجویز ہے۔

https://twitter.com/x/status/1547193098228350977
مشاہد حسین سید نے مزید کہا کہ ہم پھنسے ہوئے نہیں صرف خوفزدہ ہیں اور خوف کمزوری کی نشانی ہے ہمیں چاہیے کہ اپنی پالیسی بنائیں اور اس کیلئے واشنگٹن کی طرف نہ دیکھیں۔ کیونکہ جب آپ خود ڈر جاتے ہیں تو وہ پھر آپ کو اور زیادہ ڈراتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جاکر بھیک مانگیں اور ایک فون کال پر عملدرآمد کرنے کی کوئی مجبوری نہیں ہے ہمیں کسی اور طرف بھی دیکھنا چاہیے کہ کیا اس کے علاوہ کوئی اور راہ موجود نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1547196883889709059
انہوں نے بتایا کہ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی امریکا میں دفاعی حکام سے ملاقات کیلئے گئے اور 14صفحات پر مشتمل ایک پیپر لیکر گئے اس میٹنگ میں بارک اوباما بھی موجود تھے، جنرل کیانی نے واضح کیا کہ امریکا افغانستان میں جنگ نہیں جیت سکتا۔


مشاہد حسین نے کہا کہ امریکی صدر بھی امریکی اسٹیبلشمنٹ سے ٹکر نہ لے سکے کیونکہ امریکی فوج اس جنگ سے فائدہ اٹھا رہی تھی۔ 50ہزار فوجی موجود تھے مگر ساڑھے3لاکھ فوجیوں کی تنخواہ جا رہی تھی۔ امریکا نے افغان جنگ میں سوا دو کھرب ڈالر ضائع کیے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
If a state can have a corrupt criminal as PM and CM and cabinet minister then anything is possible.