اسلام آباد کی سڑکوں پر پڑے کنٹینرز کی عدالت میں بازگشت

1isbcontainerihc.jpg

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں راستوں کی بندش سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ ریمارکس میں کہااسلام آباد میں کنٹینر ایسے پڑے ہیں جیسے کوئی اور ہی حالات ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسلام آباد کے تاجروں کی پی ٹی آئی دھرنا کے باعث سڑکوں کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے دوران سماعت ریمارک میں کہا کنٹینر لگانے کی بجائے اور طریقے کیوں نہیں استعمال کرتے؟

عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی اسلام آباد کو طلب کر لیا۔ مزید ریمارکس میں کہا کہ آئی جی اسلام آباد 17 نومبر کو راستوں کی بندش سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ موٹروے وفاقی حکومت کے تحت ہے، کھلوا کیوں نہیں رہے؟

https://twitter.com/x/status/1592120621894230023
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ لاء اینڈ آرڈر صوبائی حکومت کا معاملہ ہے اس لیے بند ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پورے اسلام آباد میں کنٹینر ایسے پڑے ہیں جیسے کوئی اور ہی حالات ہیں، اچھی سی رائیٹس فورس کیوں نہیں بناتے کنٹینر کیوں لگاتے ہیں؟

چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کنٹینر لگانے کی بجائے اور طریقے کیوں نہیں استعمال کرتے؟ تاجروں کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ دھرنےکا اعلان اور قائدین کی ہدایت پر سڑکیں بند کردی گئیں۔

درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ شہریوں اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا ہے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی کو پابند کیا جائے دھرنا اور جلسے کا انعقاد اسلام آباد سے باہر کریں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3روز کیلئے ملتوی کر دی۔