سوشل میڈیا صارفین عرب شکاریوں کی لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر چلانے والے نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل پر بول پڑے۔۔ "جسٹس فار ناظم جوکھیو" ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر عرب شکاریوں کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے نوجوان کے قتل کے خلاف ٹویٹر پر ٹرینڈ چل گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں عرب شکاریوں کی لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر چلانے والے نوجوان کو اغوا کر کے قتل کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما جام اویس نے لائیو ویڈیو چلانے والے نوجوان کو اغوا کیا اور کراچی کے علاقے ملیر میں واقع اپنے ڈیرے پر لے جا کر گولیاں مار کر قتل کردیا، نوجوان کو قتل کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں، پولیس کو بھی اطلاع کی مگر تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔
نوجوان کے قتل کے بعد اس کی لاش ملنے پر ورثاء اور دیگر لوگوں نے نیشنل ہائی وے پر مظاہرہ کیا اور لاش سڑک پر رکھ کر نیشنل ہائی وے کے دونوں ٹریکس بند کردیئے۔
مظاہرین نے سڑک پر ٹائروں کو آگ لگائی، کراچی سے ٹھٹھہ جانے والی تمام ٹریفک کو بلاک کیا اور سندھ حکومت و پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
سوشل میڈیا پر بھی یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور ٹویٹر پر نوجوان کو انصاف کیلئے "جسٹس فار ناظم جوکھیو" کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا۔
نجی ٹی وی چینل کے صحافی سمیر مندھرو نے اپنی ٹویٹ میں نیشنل ہائی پر ہونے والے احتجاج کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 8 گھنٹوں سے یہ احتجاج جاری ہے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر نامزد ملزم کو گرفتار کیا جائے۔
ایک اور صارف نے نامزد ملزمان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان دو بھائیوں نے ناظم جوکھیو کو قتل کیا مگر پولیس ورثاء کی مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے میں ہچکچاہٹ دکھا رہی ہے۔
ایک صارف نے کہا کہ تاریخ میں لکھا جائے گا کہ ان خوبصورت پرندوں کی خاطر قانون پسند سندھ کی دھرتی کے ایک بیٹے نے اپنی جان کا نذارانہ دیدیا۔
یادرہے کہ ناظم جوکھیو نے سندھ کے علاقے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما کے غیر ملکی مہمانوں کے شکار کرتے ہوئے کی لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی تھی جس کے بعد اسے اغوا کیا گیا اور بعد ازاں اس کی لاش کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ سے ایک فارم ہاؤس کے باہر سے برآمد ہوئی۔