مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اس وقت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے پرانے اور تازہ بیانات گردش کررہے ہیں، جس میں نظر آنے والے واضح تضاد پر سوشل میڈیا صارفین بھی دلچسپ تبصرے کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک صارف نے مفتاح اسماعیل کے بطور اپوزیشن لیڈر اور وزیر خزانہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے متعلق دو بیانات پر مبنی ویڈیو شیئر کی۔
تحریک انصاف کی حکومت میں بطور اپوزیشن لیڈر مفتاح اسماعیل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مخالفت کرتے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کرتے تھے کہ 160 روپے لیٹر پیٹرول خریدنے کیلئے غریب عوام کے پاس پیسے نہیں ہیں، آئی ایم ایف کو راضی کرنے کیلئے قیمتوں میں اضافہ کوئی کامیابی نہیں ہے۔
تاہم یہی مفتاح اسماعیل جب حکومت کا حصہ بنتے اور وفاقی وزیر خزانہ تعینات ہوتے ہیں تو پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھانے کیلئے وہی توجیہات پیش کرتے نظر آتے ہیں جو ماضی میں تحریک انصا ف کی حکومت پیش کیا کرتی تھی کہ اس وقت پیٹرول کی قیمت 245 روپے ہونی چاہیے مگر حکومت 30 روپے فی لیٹر پیٹرول پر نقصان کرکے اپنی آمدنی صفر کرکے عوام کو پیٹرول فراہم کررہی ہے۔
آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت پٹرول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کرنے جا رہی۔
اپنے اس بیان کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے ٹویٹر پر ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کررہی تاہم موجودہ معاشی صورتحال اور بین الاقومی منڈیوں میں تیل کی قیمت کو دیکھتے ہوئے ہمیں جلد اپنے فیصلے کو واپس لینا ہوگا۔
مفتاح اسماعیل کے بیانات میں واضح تضاد اور ان کی وضاحت پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے اور انہیں بیانات سے زیادہ ملکی معیشت کو بہتر کرنے پر توجہ دینے کی تجویز دی۔
ایک صارف نے کہا کہ آپ آج نہیں تو دوچار دنوں میں قیمتیں بڑھائیں گے، ویسے یاددہانی کیلئے یہ وہ لوگ ہیں جومہنگائی مارچ کیا کرتے تھے اور رات کی تاریکی میں مہنگائی ختم کرنے کیلئے ایک سازش کے ذریعے خان کی حکومت گرائی تھی۔
ایک اور صارف نے کہا کہ اس وضاحت کا مطلب ہے کہ آپ جلد اس معاملے پر یوٹرن لینے والے ہیں۔
مرزا عمر سلیم نے اپنا ردعمل دیتے ہوئےشاعرانہ انداز اپنایا اور کہا کہ امپورٹڈ حکومت تیری شامت آئی آگے کنواں، پیچھے کھائی۔
کوکو نے لکھا کہ پہلے بین الاقوامی منڈیوں کی قیمتوں کا اندازہ نہیں تھا یا پہلے پیٹرول آسمان سے ٹپک رہا تھا؟
اشعر سید نے کہا کہ خلاصہ یہ ہے کہ ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور توانائی کیلئے دوا کی کمی ہے جس کیلئے یہ دنیا گھوم آئے ہیں۔