اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی سید فہد حسین کو معاون خصوصی مقرر کرنے کی منظوری دیدی ۔
تفصیلات کے مطابق فہد حسین کی بطور معاون خصوصی وزیراعظم تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا،وزیر اعظم کی جانب سے فہد حسین کو جلد قلمدان سونپا جائے گا ۔
اس پر مختلف صحافیوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا، زیادہ تر صحافیوں نے فہد حسین کو تنقید اور طنز کا نشانہ بنایا، کچھ کا کہنا تھا کہ حق غریدہ فاروقی اور سلیم صافی کا بنتا تھا لیکن فہد حسین بازی لے گئے، کچھ نے کہا کہ اسی وجہ سے فہد حسین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے لیکن کچھ نے فہد حسین کیلئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
پچھلی رات کی ڈویلپمنٹ: میں فہد حسین کا باقاعدہ قاری تھا لیکن آج صبح انکا کالم نہیں پڑھا۔انہوں نے کل رات دیر گئے سیاست میں شمولیت اختیار کی۔ میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں لیکن مجھے اس لیے بھی بہت دکھ ہے کہ ہم نے ایک اچھے صحافی کو کھو دیا۔
شاہین صہبائی نے اس پر تبصرہ کیا کہ ایک اور صحافی گیا :ابھی سنا ڈان اخبار کے فہد حسین وزیراعظم کے معاون خصوصی مقررہو گئے اوروزیر ہونگے - واہ واہ نہیں افسوس- سنا تھا اچھے صحافی ہیں مگر اپنےماموں/چچا مشاہد حسین کی طرح صحافت کوخدا حافظ کہ گئے- إِنَّا ِلِلَّٰهِ - الله کے واسطے اب واپس صحافت میں مت آنا منہ توکالا ہوگیا
ملیحہ ہاشمی نے تبصرہ کیا کہ ہم اپنے ساتھی اور سینئر صحافی فہد حسین کو ن لیگ کا وفاقی وزیر بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ البتہ غریدہ، منصور اور عاصمہ شیرازی کا زیادہ حق بنتا تھا
عدنان عادل نے تبصرہ کیا کہ طویل عرصہ سے ڈان اخبار فہد حسین کے عمران خان حکومت کے خلاف متعصبانہ تجزیے اور تبصرے تقریبا ہر دوسرے روز شائع کرتا تھا۔ اب وہ وفاقی وزیر بن گئے۔ اس بات سے ڈان اخبار کی ساکھ کا اندازہ لگا لیں کہ یہ کتنا معتبر اخبار ہے۔
عیسیٰ نقوی نے ایک کلپ شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ نوٹیفیکیشن پر اپنی جگہ کسی اور صحافی کا نام دیکھنے کے بعد کس کس کا یہ حال ہوا ہوگا؟
اس پر صدیق جان کا کہنا تھا کہ اپنی جگہ فہد حسین کا نوٹیفکیشن دیکھ کر کس کس صحافی کی یہ حالت ہوئی ہوگی؟؟؟ اسے ٹیگ کریں پلیز
فہدحسین کے سابق کولیگ رضوان غلیزئی نے تبصرہ کیا کہ فہد حسین صاحب صحافت میں بڑا نام تھے۔عرصےسےحیرانی تھی کہ فہد صاحب جیسا پروفیشنل بندہ ون سائیڈڈ کیوں چل رہا، آج جواب مل گیا۔وفاقی وزیر کا عہدہ مبارک لیکن سیاست میں آنےکےلیے غلط وقت کا انتخاب کیا۔ انکی وجہ سےپوری کمیونٹی پر سخت تنقید ہوگی کہ صحافی فائدےلینے کےلیے رائےعامہ بناتےہیں۔
ہارون رشید کا کہنا تھا کہ فہد حسین کیا واقعی وزیر ہو جائیں گے۔ یہ تو ایسا ہے ' جیسے کوئی شاہی باورچی چوکیدار بنا دیا جائے۔
طارق متین کا کہنا تھا کہ فہد حسین صاحب ایک بہترین نیوز ایڈمنسٹریٹر اور زبردست صحافی ہیں میرے خیال میں گزشتہ کچھ عرصے میں پی ٹی آئی کے شدید ناقد رہے ہیں جو ان کا حق ہے مگر اتنے شدید ناقد رہنے کے بعد اگر وہ مشیر مقرر کیے جاتے ہیں تو سوال تو اٹھیں گے ۔ ناچیز کے خیال میں فہد صاحب کو یہ عہدہ قبول نہیں کرنا چاہیے
مدیحہ مسعود 92 نیوز کی صحافی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا کہ فہد حسین صاحب صحافت میں بڑا نام تھے۔حیران تھی کہ فہد صاحب جیسا پروفیشنل بندہ ون سائیڈڈ کیوں چل رہاہے ۔ آج جواب مل گیا ہائے مزے
فہیم اخترکا کہنا تھا کہ سینئیر صحافی فہد حسین پی ڈیم ایم میں شامل ہوگئے، وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی مقرر۔۔۔ پیچھے سلیم صافی،حامد میر عاصمہ شیرازی وغیرہ رہ گئے۔
اسدکھرل کا کہنا تھا کہ طوائف اپنا جسم بیچتی ہے لیکن قلم فروش ملک کاسودا کرتا ہے
ہم نیوز کے صحافی فیضان خان نے اسے پالش کرنیکے فوائد قرار دیا
انعم شیخ کا کہنا تھا کہ کہاں ہیں وہ دانشور جو اس لنڈے کے صحافی کو نیوٹرل صحافی کہتے تھے
ماجد نظامی کا کہنا تھا کہ ارشاد حقانی اور نجم سیٹھی نگران وزیراعظم ملک معراج خالد کی کابینہ میں وفاقی وزیر رہے۔ مبشر لقمان وزیر نگران کابینہ پنجاب، نجم سیٹھی نگران وزیراعلی پنجاب، مشتاق منہاس وزیر کشمیر حکومت، حسان خاور معاون خصوصی پنجاب رہے۔ اب فہد حسین وفاقی وزیر کے طور پر حکومت کا حصہ بنیں گے۔۔۔
وقارملک نے تبصرہ کیا کہ فہد حسین کے منسٹر بننے کے بعد ایک اور کارکن منسٹری ملنے کا بے تابی سے انتظار کرتے ہوئے، ہم پہلے ہی کہتے تھے سیاسی کارکن صحافت کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں ورنہ جو بے تکی تنقید عمران خان پہ کرتے رہے عقل نہیں مانتی تھی۔