سوشل میڈیا کی خبریں

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ؤں نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی طرف سے چائے کی کمی سے متعلق تجویز مان لی مگر ایک شرط بھی رکھ دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے معیشت کی بہتری کیلئے عوام سے اپیل کی وہ چائے کی ایک ایک پیالی کم کردیں۔ رہنما تحریک انصاف اور سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے احسن اقبال کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم چائے کی ایک ایک پیالی کم کردیتے ہیں ،آپ بیرون ملک جائیدادیں کم کردیں،کیمپ آفس کم کردیں اور غیر ملکی دوروں پر لوگ کم کردیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے احسن اقبال کو جواب دیا کہ عوام چائے کی ایک پیالی بھی کم کردے تاکہ شہباز شریف کے کیمپ آفس میں گھروں کے خرچے، وزیراعظم ہاؤس کے سوئمنگ پول، لاکھوں کی دعوتیں، گدھے کو زیبرا دکھانے کے اشتہارات اور طیارے بھر بھر کے سرکاری حج و عمرےاور غیر ملکی دورے عوام کے پیسے سے چلتے رہیں۔ انہوں نے احسن اقبال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ارسطو اعظم کی معاشی حکمت عملی ہے؟ سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیا اور کہا کہ شہباز شریف کپڑے بیچ کر آٹا سستا کررہا ہے اور آٹامزید مہنگا ہوگیا، ان کے جعلی ارسطو چائے کی پیالی کم کرکے معیشت ٹھیک کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں، یہ کیسے لوگ مسلط کردیئےہیں ۔ فرخ حبیب نے تبصرے میں ایک مشہور محاورہ بھی شامل کیا اور کہا کہ"ناچ نا جانے آنگن ٹیڑھا"۔
پاک فوج کی قیادت کے خلاف متعدد دنوں سے سوشل میڈیا پر جاری مہم کے جواب میں محب وطن پاکستانیوں نے بھی کمر کس کے سوشل میڈیا پر محاذ سنبھال لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر محب وطن پاکستانیوں نے اپنی پاک فوج اور فوجی قیادت کے خلاف نفرت آمیز مہم کا جواب دینے کیلئے کمر کس لی ہے،محب وطن پاکستانیوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف متعدد ٹرینڈز کے جواب میں " بی ہائنڈیو باجوہ" کا ٹرینڈ چلا دیا ہے تو دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈنگ لسٹ میں شامل ہوگیا ہے۔ اس ٹرینڈ کے تحت ٹویٹ کرنے والے عبداللہ اکبر نامی محب وطن پاکستانی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ افواج پاکستان سے محبت ہمارے پرکھوں کی میراث ہے اور نسلی لوگ وراثت سنبھال کرر کھتے ہیں۔ علیزہ نامی صارف نے لکھا ک آرمی چیف اور پاکستان قوم کے درمیان محبت کا اندازہ 23 مارچ کی پریڈ کے بعد آرمی چیف کے عوام میں جانے سے لگایا جاسکتا ہے جب آرمی چیف نے پریڈ دیکھنے کیلئے آنے والوں سے ہاتھ ملائے اور ان میں گھل مل گئے۔ سارہ خان نے آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ہر حال میں پاکستان کیلئے تیار ہیں۔ ایسے ہی کچھ سوشل میڈیا صارفین نے آسٹریلیوی کرکٹ ٹیم کےدورہ پاکستان آمد کے حوالے سے بھی آرمی چیف کو کریڈٹ دیا اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار جواد فیضی نے عمران خان کی مخالفت میں گانا گایا "جب جائے گا عمران بچے گا میرا پاکستان" جس سے خوش ہوکر حکومت وقت نے انہیں سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں دوبارہ بڑھا دیا۔ تفصیلات کے مطابق جواد فیضی گزشتہ 4 سال سے سرکاری ٹی وی سے آف ایئر تھے وہ مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے تھے تاہم اب آنے والی حکومت ان کے عمران مخالف تبصروں اور گانے سے اتنی خوش ہوئی ہے کہ انہیں سرکاری ٹی وی پر بٹھا دیا ہے۔ سرکاری ٹی وی پر اس طرح دوبارہ بٹھائے جانے پر صحافی طارق متین نے کہا کہ فیضی صاحب تجربے کار صحافی ہیں اب حالات دیکھ کر نیا گانا تخلیق کر لینا چاہیے۔ فہیم اختر ملک نے لکھا کہ لیں جی صحافی نما فنکار یعنی گلوکار جواد فیضی صاحب کو عمران خان کے خلاف گیت "جب جائے گا عمران چھوٹے گی جان" گانے کا انعام پی ٹی وی میں نوکری کی صورت میں مل گیا۔ جبکہ حمید لنگڑا نے لکھا کہ جواد فیضی سینیئر صحافی ہیں، اختلاف رائے اپنی جگہ لیکن احترام رکھنا ضروری، پی ٹی آئی حکومت نے انہیں پی ٹی وی سے برطرف کر دیا تھا، انہوں نے ساڑھے تین سال کس مشکل میں گزارے شاید آپ کو اندازہ نہیں، انہیں ہارٹ اٹیک بھی ہوا، نظم انہوں نے صحافتی جدوجہد کے دوران لکھی اور پڑھی۔
تحریک انصاف کی صوبائی ٹکٹ پر منتخب ہونے اور پھر پارٹی انحراف کے نتیجے میں ڈی سیٹ ہونے والے سابق ایم پی اے اجمل چیمہ کو مسلم لیگ ن کی جانب سے ضمنی انتخاب میں پی پی 97 کا ٹکٹ دیے جانے کے خلاف سوشل میڈیا پر طوفان آ گیا۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے اجمل چیمہ کو ٹکٹ دیئے جانے کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک ٹرینڈ چل رہا ہے جس میں اجمل چیمہ سے ٹکٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ انہیں ٹکٹ دیئے جانے سے مسلم لیگ ن کی دیرینہ ساتھیوں اور کارکنوں کا حق مارا گیا ہے۔ دوسرے نمبر پر اجمل چیمہ ماضی میں متنازع کردار اور خواتین سے متعلق ایسی توہین آمیز گفتگو کرتے رہے ہیں جس کے باعث سوشل میڈیا صارفین انہیں ٹکٹ دے کر میدان میں اتارنے کے فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔ اجمل چیمہ کاشانہ اسکینڈل کا مرکزی کردار تھے جن پر الزام تھا کہ وہ کاشانہ میں رہنے والے بچیوں کا غلط استعمال کرتے تھے۔ دراصل جب کاشانہ کی سربراہ افشاں لطیف نے اجمل چیمہ پر الزامات عائد کیے تو انہوں نے ٹی وی پروگرام کے دوران غیر اخلاقی الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ افشاں لطیف عورت کے نام پر لعنت ہے۔ اجمل چیمہ کے ماضی میں اس طرح کے مبینہ غیر اخلاقی کردار کے باعث سوشل میڈیا صارفین انہیں ٹکٹ دینے کے فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔ سارا علی نامی صارف نے کہا کہ سیاست میں دلچسپی تو نہیں مُجھ کو لیکن یہ غلط ہے اِس کے جیسے لوگو کو سیاست میں نہیں ہونا چاہیے۔ کڑی نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ نے لوٹوں کو ایڈجسٹ کرنا ہے ۔ کم از کم کچھ اخلاقی معیار تو رکھیں۔ یتیم بچیوں پہ ظلم کرنے والے کو ٹکٹ دیکر مزید کالک مت ملیں اپنے منہ پر۔ عثمان بھٹی نے کہا کہ اگر اجمل چیمہ جیسے لوگ مسلم لیگ ن کا حصہ بننے جا رہے ہیں تو مبارک ہو کیونکہ مریم نواز اور نوازشریف کا خاتمہ قریب ہے۔ احتشام راجہ نے کہا کہ یتیم خانے کی مجبور و لاچار بچیاں جو اپنے خلاف ہوئے ظلم پر آواز بھی نہیں اٹھا سکتی ہیں۔ ان کی آواز بنیں تاکہ لیگی قیادت ان بچیوں کے مجرم کو ٹکٹ دینے سے باز آئے۔ حمزہ اعوان نے کہا کہ اگر مسلم لیگ ن نے اجمل چیمہ کو ٹکٹ دی تو وہ پھر اس پارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گزشتہ روز پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی، اس دوران سوال جواب کا سیشن بھی ہوا، وزیرخزانہ کانفرنس میں اپنی مرضی کے سوالوں کے جوابات دیتے نظر آئے۔ وزیرخزانہ سے ایک سوال کیا گیا کہ بجٹ دستاویزات میں آئی ایم ایف اور چین کے آئندہ مالی سال کے دوران ملنے والے قرضے کےاعدادوشمار نہیں دیئے گئے کیا اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ آئی ایم ایف کاپروگرام بحال نہیں ہورہا؟ اس سوال پر وزیر خزانہ نے جواب دینے سے گریز کیا اور ایڈیشنل سیکریٹری بجٹ تنویربٹ سے کہا کہ وہ جواب دیں،جس پر ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ یہ آخری لمحات میں بجٹ کی تیاری کےدوران رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں تصدیق کر کے شامل کر دیاجائے گا،اس پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئندہ برس آئی ایم ایف سے ملنے والے قرضے کا بجٹ دستاویزات میں اندراج غلطی سےر ہ گیا۔ جب مفتاح اسماعیل سے پوچھا گیا کہ یہ بتایا جائے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ ڈالر کے کس ریٹ پر بنایا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں اس کا جواب دینا نہیں چاہتا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان نے فروری میں پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دے کر آئی ایم ایف معاہدے کے خلاف ورزی کی ، آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے انہوں نے کہا کہ انفرادی انکم ٹیکس کے معاملے پر آئی ایم ایف خوش نہیں۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے سوال کا جواب نہ دینے پر رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کڑی تنقید کردی، انہوں نے ٹویٹ کیا کہ انتہائی تجربہ کار اور سنجیدہ حکومت کے وزیر خزانہ بجٹ میں سات ارب ڈالر بھول ہی گئے۔ انہوں نے لکھا کہ صحافیوں نے یاد کرایا تو بھائی کو یاد آیا کہ ہاں وہ تو بھول ہی گئے،وزیر اطلاعات کینڈی کرش کھیل رہی ہیں فنانس منسٹر کینڈی بیچ رہے ہیں اور وزیر خارجہ کو پتہ نہیں چل رہا وہ حکومت میں ہیں یا اپوزیشن میں۔ عمر نے لکھا کہ آپ نے ہماری غلطی پکڑی ہے ہم سے غلطی ہو گئی ہے،میں مشکل سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا،تجربہ کار وزیر خزانہ ۔یہ تجربے کار لوگوں کی ٹیم ہے،جس کو عمران خان حکومت کی نااہل نالائق ٹیم سے تبدیل کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز کانفرنس میں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ پاکستان اس وقت مشکلات کا شکار ہے،یہی وجہ ہے کہ ہم نے مشکل وقت میں بجٹ دیا ہے، آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں، مزید مشکل فیصلے کرنا ہونگے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو ڈیفالٹ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، اب پیٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے ، بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق مقامی قیمتیں رکھیں گے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس دونوں کا آپشن ہے ، دیکھیں گے کہ لیوی لگائیں یا سیلز ٹیکس۔ اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر جاتی ہیں تو آسانی ہوجائے گی۔
مریم نواز کی جانب سے مریم اورنگزیب کا دفاع سوشل میڈٰیا پر زیر بحث مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے وفاقی وزیر اطلاعات کا دفاع سوشل میڈیا پر وائرل جس پر بہت سی صحافتی برادری اس پر تنقید کرتی نظر آرہی ہے مریم نواز کا ایک کلپ جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اس میں ایک صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ ہر عدالتی پیشی پر وزیر اطلاعات سرکاری پروٹو کول کے ساتھ آپ کے ساتھ کیوں آتی ہیں جب کہ انکو اپنی وزارت سنبھالنی چاہیے جس پر مریم نواز سوال کا جواب دینے کے بجائے مریم اورنگزیب کے کام پر وضاحتیں دیتی نظر آئیں،جس پر سوشل میڈیا صارفین سمیت صحافتی برادری مریم نواز پر طنزیہ وار کرتے اور تنقید کرتے دکھائی دئیے۔ ان کا کہناکہ وزیراطلاعات کا بجٹ سے کیا تعلق؟ اگر وزیراطلاعات نے بجٹ بنانا ہے تو وزیرخزانہ کس مرض کی دوا ہے؟ بعض سوشل میڈیا صارفین نے طنز کیا کہ بجٹ دیکھ کر لگ رہا ہے کہ یہ بجٹ مفتاح اسماعیل نے نہیں مریم اورنگزیب نے بنایا ہے۔ ایک صحافی فیاض راجہ کا کہنا تھا کہ مسلسل 6 گھنٹے تک بجٹ دستاویز کا مطالعہ کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ مریم نواز نے درست کہا واقعی مریم اورنگزیب نے رات 2 بجے تک دفتر میں بیٹھ کر بجٹ بنایا ہے۔ کاش وہ بجٹ بنانے سے پہلے اٹھ جاتی تو شایدعوام کو کچھ ریلیف مل جاتا صحافی ملیحہ ہاشمی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ مریم اورنگزیب نے رات 2 بجے تک دفتر میں بیٹھ کر بجٹ بنایا ہے۔وزیر اطلاعات کا کیا تعلق بجٹ بنانےسے؟ انہوں نے طنز کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھےبجٹ دیکھ کر شک ہوا کہ کوئی سمجھدار وزیر خزانہ اتنا زیادہ ٹیکس اور اتنی مہنگائی نہیں کر سکتا۔ مفتاح اسماعیل قوم کو بتائیں کہ انہوں نےبجٹ کیوں نہیں بنایا؟ فرمان اللہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے مطابق مریم اورنگزیب نے رات دو دو بجے تک بجٹ پر کام کیا ہے دنیا میں ایسا کونسا ملک ہے جہاں ملکی بجٹ وزیر اطلاعات بناتا ہے اور یہ مان لیں کہ بندر کے ہاتھ میں آپ نے ماچس دے دی ہے علی سلمان علوی کا کہنا تھا کہ بجٹ مریم اورنگزیب بنا رہی ہے تو مفتاح اسماعیل کو صرف کوکومو بیچنے کے لئے وزیر خزانہ رکھا ہوا ہے نوسربازو؟ ایک صارف کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بار بجٹ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بنایا ہے وہ بھی رات کے دو دو بجے تک بیٹھ کر، قیامت کی نشانیاں ہیں ایک صارف نے یہ بھی لکھا کہ کس حیثیت سے مریم اورنگزیب نے بجٹ بنایا ؟ نام نہاد وزیر اطلاعات کا بجٹ جیسے سنجیدہ معاملے سے کیا تعلق ؟ مجھےبجٹ دیکھ کر شک ہوا کہ کوئی سمجھدار وزیر خزانہ اتنا زیادہ ٹیکس اور اتنی مہنگائی نہیں کر سکتا مفتاح اسماعیل قوم کو بتائیں کہ انہوں نےبجٹ کیوں نہیں بنایا ؟
نجم سیٹھی کا ایک کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں وہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں 12 ہزار روپے دینے کو تنقید کا نشانہ بناتے اور شہبازشریف دور میں 2 ہزار روپے دینے کی تعریف کررہے ہیں اور اسکے فضائل بیان کررہے ہیں۔ اس کلپ کوبنانیوالے فل ٹاس نامی پیج کا کہنا تھا کہ جو صحافی خان حکومت کے 12 ہزار کی برائی کرے اور امپورٹڈ حکومت کے 2 ہزار کے فائدے گنوائے تو وہ صحافت نہیں منافقت کر رہا ہے جب تحریک انصاف حکومت نے کورونا وبا کے دوران احساس پروگرام کے تحت غریب افراد کو 12 ہزار روپے دئیے تو نجم سیٹھی نے اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور ڈرامہ بازی قرار دیا تھا۔ اس وقت نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ یہ ایک سیاسی جماعت کی ایک سیاسی چال ہے، اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ یہ ریلیف کسی کو ملنے والا نہیں۔ شہبازشریف کی حکومت میں شہباز شریف نے پٹرول کی قیمتوں میں 60 روپے فی لیٹر اضافہ کرکے 2000 روپے دینے کا اعلان کیا تو نجم سیٹھی نے اسکی تعریفوں کے پل باندھ دئیے۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ یہ بہت اچھا اقدام کیا ہے، جن کے پاس موٹرسائیکلیں ہیں انکی زندگی میں آسانی ہوگی اور یہ بہت زبردست ماڈل ہے جسے دنیا بھر میں فالو کیا جارہا ہے۔ اسفندیار نامی صحافی نے یہ کلپ شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ سرکاری اشتہارات کی طاقت ملاحظہ فرمائیے عدیل راجہ نے نجم سیٹھی کو منافق اور جھوٹا قرار دیا
وزیراعظم شہبازشریف کے دورہ ترکی موقع پر سلیمان شہباز ترکی کیوں گئے؟ شہبازگل نے بڑا دعویٰ کردیا اپنے ٹوئٹر پیغام میں شہبازگل نے کہا کہ سننے میں آیا ہے کہ نارتھ سائپرس کی ایک کمپنی سے سلمان شہاز کی بات طے ہوئی۔ پھر ترکی میں سرکاری ڈنر بھی پائے گئے۔آج وہاں پر بننے والے سولر پینل پر ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعی یہ والی مینجمنٹ عمران خان کو نہیں آتی۔ واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کے دورہ ترکی کے موقع پر پاکستان کی عدالتوں سے اشتہاری مفرور ملزم سلیمان نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جانب سے دیے گئے عشایئے میں شرکت کی تھی۔ سلمان شہباز پاکستان اور ترک سربراہان مملکت کی میز پر بیٹھے نظر آئے ، جس کے بعد سوالات اٹھ گئے ہین کہ سلیمان شہباز اور ان کی اہلیہ کس حیثیت میں سرکاری دوروں میں شامل ہیں۔ اس سے قبل سلیمان شہباز دورہ سعودی عرب میں بھی سرکاری وفد میں شامل تھے، شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران بیٹے اور بھتیجے کی موجودگی پرسوشل میڈیا صارفین نے اظہار برہمی کیا تھا اور سوال اٹھایا تھا کہ حسین نواز اور سلیمان نوازسرکاری وفد کا حصے کیسے بنے ؟؟ شتہاری ملزم نے کس حیثیت سے ولی عہد محمد بن سلمان سے وفد کیساتھ ملاقات کی۔
معروف اینکر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے جن کے مرنے کے بعد ان کا آخری پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے شاعرانہ تبصرہ کیا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر جاری کردہ آخری پیغام میں عامر لیاقت نے لکھا کہ ؎ وہ چل بسے وہ اچھے تھے میں بھی گزر جاؤں گا سچا تھا اس پیغام پر سوشل میڈیا صارفین ردعمل میں کہہ رہے ہیں کہ وہ ہمیشہ لوگوں کو حیران کرتے رہے ہیں اور آج بھی اچانک حیران کرتے ہوئے دنیا سے انتقال کر گئے۔ جبکہ دیگر صارفین بھی ان کی مغفرت کی دعائیں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال کر گئے ہیں جنہیں طبیعت بگڑنے پر تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ عامر لیاقت حسین کے کمرے کا دروازہ بند تھا جسے گھر کے ملازمین کافی دیر سے کھٹکھٹا رہے تھے۔ ملازم نے بتایا کہ عامر لیاقت کی گزشتہ رات طبیعت خراب ہوئی تھی، ان کےدل میں تکلیف ہورہی تھی، انہیں اسپتال جانے کا کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکہ برطانیہ کوئین ایلزبتھ ٹو کی دعوت سالگرہ میں شرکت کی ۔اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشن دفتر نے وزیر اعظم کو ملکہ ایلزبتھ کی سالگرہ کی تقریب پر بلایا۔ تقریب میں برطانوی ہائی کمشنر بھی شریک تھے۔وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب بھی کیا اور ملکہ برطانیہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس تقریب کے دوران شہبازشریف نے دلچسپ چٹکلوں سے تقریب کو کشت زعفران بنادیا۔ دوران تقریب شہباز شریف نے گلاس اٹھاکر چئیر کرنے کا کہا ، انہوں نے کہا کہ گلاس اٹھائیں اور لہرائیں بعدازاں انہوں نے کہا کہ میرا مطلب ہے کہ سافٹ ڈرنگ جس پر شرکاء کے قہقہے لگ گئے ان کا کہنا تھا کہ گلاس اٹھائیں اور ملکہ برطانیہ کی صحت اور خوشی کے لیے دعا کریں اس موقع پر شہبازشریف نے برطانوی ہائی کمشنر کو اپنے ہاتھ سے کیک بھی کھلایا سوشل میڈیا صارفین نے شہبازشریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ شہبازشریف کو اپنے عہدے کا کچھ تو خیال کرنا چاہئے تھا، وہ تو غلامی کی ایک نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔ صحافی عدنان عادل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کی مبارک دینے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن گئے۔ حالانکہ جب وہ وزرا سمیت حال میں لندن گئے تھے تو برطانوی وزیراعظم نے ان سے ملنا گوارا نہیں کیا تھا۔ وہ آج سفارتخانہ اسلیے گئے کہ برطانوی ریاست نے امریکہ سے کئی معاملات طے کروائے ہیں۔
میں مانگنے نہیں آیا، مجبوری ہے، شہباز شریف کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ۔۔ دلچسپ میمز اور ٹک ٹاک ویڈیوز بن گئیں وزیراعظم شہبازشریف کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ میں سعودیہ اور ترکی گیا تو وہ مجھے دیکھ کر سمجھے کہ مانگنے آیا ہے۔ لیکن میں نے انہیں بتایا کہ میں مانگنے نہیں آیا، مجبوری ہے۔ ملیحہ ہاشمی نے کلپ شئیر کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ یہ تو واقعی بھکاری نکلے سلمان درانی کا کہنا تھا کہ آپ سمجھ رہے ہونگے کہ میں مانگنے آیا ہوں، ایسی بات نہیں ہے مگر مجبوری بھی ہے۔۔۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے شہبازشریف کے اس بیان پر ایک ٹاکر کی دلچسپ ویڈیو شئیر کی اور لکھا کہ شہباز شریف کا بھکاری والا ڈائیلاگ بولنے پر کیا ہوا؟ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے ٹک ٹاک ویڈیو شئیر کرتے ہوئے طنز کیا کہ عمران بھکاری تھا اور شہبازشریف مجبوری ہے سلطان سالارزئی کا کہنا تھا کہ وژن کی داد دیں صرف دو مہینوں میں ہنستے بستے ملک کو بھکاری بھی بنا دیا اور وینٹیلیٹر پہ بھی لے آئے۔ غضنفر بخاری کا کہنا تھا کہ یا اللہ رحم فرما کیسے بے شرم لوگ مسلط ہو گئے ہم پر ہارون رشید کا کہنا تھا کہ سب زخم مندمل ہو جائیں گے۔ اپنی قوم۔کے بارے میں 'شہباز شریف کے اس جملے کا گھاؤ کبھی نہ بھرے گا " بھکاری کو انتخاب کا کوئی حق نہیں"
نجی چینل کے صحافی کامران یوسف کا لوڈشیڈنگ کا واویلا کرنیوالے صحافیوں اور یوٹیوبرز کو یوپی ایس لینے کا مشورہ ایکسپریس نیوز کے صحافی کامران یوسف نے تبصرہ کیا کہ کچھ یو ٹیوبرز ہر صبح یہ ٹویٹ کرتے ہیں کہ ساری رات لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سو نہیں پائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پتہ نہیں کیسے یو ٹیوبرز ہیں ایک عدد یو پی ایس بھی نہیں افورڈ کر سکتے حالانکہ کچھ ان کے ساتھی یو ٹیوب سے اتنا کما رہے ہیں کہ ہر 2 ماہ میں 4 کنال کا گھر بنا سکتے ہیں! اس پر سوشل میڈیا صارفین نے سوال کیا کہ آپ کو لوڈشیڈنگ سے مسئلہ ہے یا یوٹیوبرز کی کمائی سے؟ کچھ نے اسے حسد سے تعبیر کیا، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اگر بجلی آئے گی تو تبھی یوپی ایس چارج ہوتا ہے، اگر لائٹ لمبی جائے گی تو یوپی ایس کیسے چارج ہوگا؟ کچھ نے طنز کیا کہ آپکو بھی بجلی کے بھاری بلز دینے کی ضرورت نہیں، چپ کرکے یوپی ایس خریدلیں اور اپنی بجلی خود پیدا کریں، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اگر عوام نے یوپی ایس یا جنریٹرز ہی چلانے ہیں توبجلی کے بھاری بلوں کی ضرورت کیا ہے۔ صحافی محمد عمران نے کامران یوسف کو جواب دیا کہ جناب کو لوڈ شیڈنگ کی اطلاع دینے سے مسئلہ ہے یا پھر یوٹیوبرز کی کمائی سے ؟ مزمل اسلم نے تبصرہ کیا کہ بھائی حلال کی آمدنی کمانے والے کو بلا وجہ پیسے خرچ کرتے تکلیف ہوتی ہے اور ہر ایک کا حساب کتاب آپ والا نہیں ہے سمیہ رضوان کا کہنا تھا کہ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ بجلی کی ضرورت ہی نہیں ہے سب یو پی ایس جنریٹر پر ہی چلے جاتے ہیں ۔۔ بجلی کا بل بھی نہیں آنا چاہیے پھر تو۔۔۔ فیاض حسین نے طنز کیا کہ ماشااللہ ایسے دفاع کا تو نون لیک والوں نے بھی نہیں سوچا ہو گا۔ حکومت کی بھی کوئی ذمہ داری ہے یا نہیں؟ یوٹیوب چینل والے یو پی ایس خرید لیں اور عوام لوشیڈنگ برداشت کرے کیونکہ آپ جیسوں کے لفافے بند نا ہوں؟ ڈاکٹر رضوان نے سوال کیا کہ اسے صحافی کس نے بنادیا؟ عدیل راجہ نے لکھا کہ بھائی، بجلی نہ ہو گی تو اے سی کیسے چلائیں گے؟
نجی چینل کی آئی پی او آر کے سروے پر خبر سوشل میڈیا پر زیربحث۔۔ سروے کے مطابق تحریک انصاف پہلے نمبر پر لیکن نجی چینل نے ن لیگ، پی پی، جے یو آئی ف، اے این پی، ایم کیوایم اور دیگر جماعتوں کے بھی نمبر جمع کرکے اسے پہلے نمبر پر کردیا۔ تفصیلات کے مطابق تحقیقی ادارےانسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیئن ریسرچ نے ایک سروے کروایا جس میں یہ سوال پوچھا گیا کہ اگر آج الیکشن ہوں تو آپ کس کو ووٹ دیں گے؟ اگرچہ سروے کے مطابق تحریک انصاف پہلے نمبر پر تھی جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 29 فیصد ووٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر، مسلم لیگ ن 25 فیصد ووٹس کیساتھ دوسرے نمبر پر تھی۔ سروے کے دوران نو فیصد افراد نے پیپلز پارٹی کو، تین فیصد نے جے یو آئی ف کو ووٹ دینےکا کہا، جب کہ سات فیصد نےکسی کو بھی ووٹ نہ دینےکا کہا۔ جیو نیوز نے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی ، جے یو آئی ف ،ایم کیو ایم اور دیگر سیاسی جماعتوں کو ملنے والے ووٹس کو جمع کرکے خبر بنائی کہ پی ڈی ایم پہلے نمبر ہے جسے 39 فیصد ووٹس ملنے کاامکان ہےاور تحریک انصاف 29 فیصد ووٹس کیساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے کئے اور کہا کہ راؤ جی کا کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیئن ریسرچ کے سروے کے مطابق تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے اور اج الیکشن ہوتے ہیں تو نمبر ون پارٹی ہو گی ، ن لیگ دوسرے پیپلزپارٹی تیسرے اور جے یو ائی چوتھے نمر پر ہوگی ۔ جیو نے نمبر دو تین اور چار کو جمع کر کے ہیڈ لائن بنا دی پی ڈی ایم کو برتری حاصل ہے اکبر کا کہنا تھا کہ کیونکہ سروے میں تحریک انصاف ٹاپ پر آئی ہے اس لئے یہ خبر لگانے کہ بجائے کہ آج انتخابات ہوں تو تحریک انصاف میدان مار لے گی جیو نے مالکوں کو خوش خبر لگائی کہ پی ڈی ایم اتحاد مل کر تحریک انصاف کو شکست دے سکتا ہے سلمان کا کہنا تھا کہ انہی جھوٹے سرویز نے ساری مس کیلکولیشنز کروائی تھیں اور سمجھا گیاتھا عمران خان غیرمقبول ہوگیا آج خان اپنی مقبولیت کی بلندیوں پر ہے اور عوام کی چیخیں نکلوانے پر پی ڈی ایم ذلت کی بلندیوں پر ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ جیو نیوز پر ایک سروے چل رہا ہے، بدستور پی ڈی ایم کو برتری دی ہے سب کو ملا کر۔۔۔ یعنی اکیلے کوئ جماعت پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کر سکتا ۔ ذوالفقار کا کہنا تھا کہ پھر دیر کس بات کی آئیں الیکشن کروائیں اور حکومت بنائیں طریقے سے بجائے چور دروازے سے سازش کے زریعے مسلط ہونے کے
مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم سے متعلق ہونے والے اجلاس میں ملی نغمہ "یہ وطن تمہارا ہے" بجا تو مریم نواز آبدیدہ ہو گئیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کا ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا کچھ لوگوں نے انہیں اداکار کہا تو کسی نے انہیں کرنج اکنامکس کا ڈاکٹر قرار دیا۔ اس پر خود مریم نواز نے کہا کہ وہ پاکستان سے پیار کرتی ہیں۔ ہمنا نامی صارف نے کہا کہ اس طرح وہ تب روتی ہیں جب اپنی والدہ کو بتائیں کہ پیپر مشکل تھا اور اس میں ساری کلاس فیل ہو جائے گی۔ آمنہ نے کہا کہ اس طرح وہ یونیورسٹی کے ٹیچر کی دکھی کہانی سن کر صرف اس لیے روتی ہیں تاکہ سی جی پی اے اچھی بن سکے۔ صالحہ نے کہا کہ وہ اپنا کھانا دیکھ کر اس طرح روتی ہیں۔ طحہٰ نے کہا کہ وہ کرنج اکنامکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہولڈر ہیں۔ سعد قیصر نے کہا کہ کسی نے غور نہیں کیا مگر مریم نواز کی آنکھوں میں آنسو بتا رہے ہیں کہ وہ پاکستان سے کتنا پیار کرتی ہیں۔ اس صارف نے کہا کہ افسوسناک یہ ہے کہ مسلم لیگ ایسے وقت میں اقتدار میں آئی جب پاکستان معاشی مشکلات کا شکار تھا۔ ونڈر گرل نامی صارف نے کہا کہ وہ اس رونے کے ساتھ جھوٹی مسکراہٹ کو محسوس کر سکتی ہیں۔ یہ مگر مچھ کے آنسو ہیں شاید انہوں نے اس کیلئے گلیسرین کا استعمال کیا ہے۔ عمران کاظمی نے کہا کہ کیا اداکاری ہے اس پر تو آسکر ایوارڈ بنتا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا نیا ٹویٹر اکائونٹ سسپنڈ کردیا گیا۔ یہ اکاؤنٹ وزیراعظم شہبازشریف نے ایک روز قبل بنوایا تھا جس کے ذریعے وہ عربی زبان میں ٹویٹس کے ذریعے عرب ممالک تک اپنا پیغام پہنچانا چاہتے تھے۔ لیکن ٹوئٹر نے اپنی پالیسی کے تحت اس اکاؤنٹ کو معطل کردیا جس کی وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے نام سے صرف ایک ہی اکاؤنٹ رکھ سکتا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا ٹوئٹراکاؤنٹ پہلے سے موجود ہے جو ٹوئٹر سے ویریفائڈ ہے اور وزیراعظم شہبازشریف ماضی میں اس اکاؤنٹ سے انگلش، اردو کے ساتھ ساتھ عربی اور چینی زبان میں بھی ٹویٹس کرواتے رہے ہیں۔ یادرہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کے آفیشل ڈیجیٹل فوکل پرسن ابوبکر عمر نے گزشتہ روز اپنے اکاونٹ سے شہباز شریف کے اکاونٹ کا لنک شئیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کا آفیشل ٹویٹر ہینڈل عرب ممالک کے برادر لوگوں کے ساتھ ہمارے تعلقات اور روابط کو مضبوط کرنے کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔
ایک طرف تو پاکستانی معیشت کے انتہائی برے حالات ہیں تو دوسری طرف حکومت کی 200 خاص افراد کیلئے مفت حج کرانے کی تیاریاں ہورہی ہیں دی نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور نے 200 افراد کی لسٹ تیار کی ہے جو اس سال مفت حج کی سعادت حاصل کرسکیں گ۔ جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کے 5 ڈرائیورز، 4 گن مین، 11 معاونین اور ایک خانساماں سرکاری خرچ پر حج کی سعادت حاصل کریں گے اور انکی تعداد 35 کے قریب بنتی ہے۔ اس پر رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ مانتے ہیں کہ ایسے لوگوں کا سعودی عرب جانا ضروری ہوتا ہے جن میں ڈاکٹرز، ریسکیواہلکار اور دیگر افراد شامل ہیں لیکن جو لسٹ دی گئی ہے اس میں مختلف محکموں کے ڈائریکٹرز، ڈی جی اور سرکاری افسران شامل ہیں۔ کلاسرا کے مطابق یہ لوگ بھی آگے سےا پنا سٹاف اپنے اسسٹنٹس، سیکرٹریز لیکر جارہے ہیں، جو ان کا سامان اٹھانے کیلئے ہیں، ان میں گن مین بھی شامل ہیں۔ رؤف کلاسرا کا مزید کہنا تھا کہ یہاں سے تو کوئی اسلحہ لیکر سعودی عرب نہیں جاسکتا تو پھر ان گن مینوں کی کیا ضرورت ہے؟دلچسپ بات یہ ہے ان میں ٹیوب ویل ورکر، پمپ آپریٹر بھی شامل ہیں۔ اویس منگل والا نے تبصرہ کیا کہ سنا ہے کہ معیشت اتنی اعلیٰ چل رہی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف صاحب دو سو حکومتی اہلکاروں کو مفت حج پر بھیج رہے ہیں. پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ماشااللہ وہ جو کہتے تھے زہر کھانے کے پیسے نہیں ہیں، عوام کی جیب سے اپنے ملازمین کو مفت سرکاری حج ایسے کروا رہے ہیں جیسے جہاد فی سبیل اللہ ہو۔ میر محمد علی خان کا کہنا تھا کہ مفت حج کرنیوالوں پر لگ بھگ 20 کروڑ کے قریب خرچ ہوگا۔ پرویز نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ آٹا سستا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہے، تیل پر سبسڈی دینے کیلئے پیسے نہیں ہے، لوڈ شیًنگ ختم کرنے کیلئے پیسے نہیں ہے کارخانے بند پوگئے، لنگر خانوں کیلئے پیسے نہیں ہے، لیکن وزیر موصوف کے اپنے 200 لوگوں کے مفت حج کیلئے 18 کروڑ 98 لاکھ موجود ہے۔ غلام مدنی نے تبصرہ کیا کہ مال مفت، دل بے رحم اس پر وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق ملکی کوٹہ کا ایک فیصد فلاحی عملہ سعودی عرب روانہ کرنا لازمی ہےجن میں معاونین، طبی ماہرین، پاک فوج کے جوان، ریسکیو 1122 کے اہلکار اور دیگر سول محکموں کےلوگ شامل ہیں۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق یہ عملہ ضعیف حجاج کرام کو بسوں میں سوار کرانے، سامان اٹھانے سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کرے گا۔
امپورٹ بل بڑھنے سے تجارتی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے پاکستانی معیشت زبوں حالی کا شکار لیکن غریدہ فاروقی کو پالتو جانوروں کی خوراک پر پابندی کی فکر ایسے حالات میں جب پاکستانی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، تجارتی خسارہ بڑھنے کی وجہ سے حکومت نے غیر ضروری امپورٹس پرپابندی عائد کررکھی ہے، ان حالات میں غریدہ فاروقی کو پالتو جانوروں کی خوراک پر پابندی کی فکر پڑگئی اور ایک بار پھر مریم نواز نے پابندی ہٹانے کی اپیل کردی اپنے ٹوئٹر پیغام میں غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پالتو جانوروں کی خوراک کی درآمد پر پابندی کو دو ہفتے سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی اس پابندی کو ہٹا دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ براہ کرم بے آواز مخلوق کی مہربانی کو سنیں جو آپ کے رحم کے منتظر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پالتو جانوروں کی خوراک پر درآمدی بل پر کوئی اثر نہیں ہوتا تو پھر پھر کیوں نہیں پابندی ہٹائی جاسکتی۔ اس پر مریم نواز نے مفتاح اسماعیل کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ مفتاح اسماعیل! اس معاملہ کو دیکھیں اس پر غریدہ فاروقی نے مریم نواز کو دعا دیتے ہوئے لکھا کہ جزاک اللہ! اللہ تعالیٰ آپکو اس مہربانی کا بہت اجر دے گا جس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ یہ میری ڈیوٹی ہے غریدہ
شہبازشریف کو ووٹ دے کر وزیراعظم بنوانے والی ایم کیو ایم کے اہم رہنما فیصل سبزواری کی اہلیہ بھی لوڈشیڈنگ سے پریشان معروف ٹی وی اینکر اور ایم کیوایم کے وفاقی وزیر فیصل سبزواری کی اہلیہ مدیحہ نقوی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ صبح صبح لوڈشیڈنگ سے دن کا آغاز مدیحہ نقوی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں مایوسی کے ایکسپریشن بناکر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین بھی ایم کیوایم کو انکے پرانے بیانات یادکرارہے ہیں جب انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ بدترین مہنگائی کی وجہ سے چھوڑا سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ اب تو بدترین مہنگائی ہے اور اوپر سے لوڈشیڈںگ ۔۔تو ایم کیوایم کیوں حکومت کیساتھ چپکی ہوئی ہے؟ سوشل میڈیا نے مزید سوالات اٹھائے کہ ایم کیوایم کا لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور پیٹرول بم پر اب تک کوئی بیان نہ آیا اور نہ ہی حکومت چھوڑنے کی دھمکی دی.. آخر کیوں؟
سینئر صحافیوں و تجزیہ کاروں کی جانب سے وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی گمشدگی کے اعلان سامنے آرہے ہیں، اصل معاملہ کیا ہے؟ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے اپنے ٹویٹر بیان میں سب سے پہلے بلاول بھٹو کی گمشدگی کا اعلان کیا اور کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی ملک سے غائب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست ہے کہ بلاول بھٹو کو دورہ پاکستان کی دعوت دیں تاکہ وہ یہاں آکر ملکی معاملات سے بھی تھوڑی آگاہی لے سکیں۔ سلیم صافی نے اس طنزیہ ٹویٹ کو سینئر صحاف و اینکر پرسن کامران خان نے شیئر کیا اور کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری حلف اٹھانے کے بعد سے تقریبا لاپتہ ہیں۔ کامران خان نے بھی طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا ان کی گمشدگی پر مضطرب ہے،ویسے بھی بلاول بھٹو کے تحریک طالبان پاکستان اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے آہنی موقف کے حوالے سے ان کی اپنی حکومت کے فیصلوں پر تبصرے درکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کی عدم موجودگی میں ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 60 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوگیا ہے، لہذا ہمیں بلاول بھٹو کی جانب سے غصیلے ردعمل کا انتظار ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ بلاول بھٹوز رداری اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سے بیرونی دوروں پر موجود ہیں، انہوں نے اس دوران امریکہ اور چین کے دورے بھی کیے ہیں۔
بین الاقوامی جریدے دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان معیشت کو سدھارنے کے عمل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، سابق وزیر اعظم اپنی دھمکیوں سے حکومت کی توجہ اہم امور سے ہٹا رہے ہیں۔ اکنامسٹ کے آرٹیکل کا سب سے اہم نکتہ یہ تھا کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو آئی ایم ایف بھی ایک ایسی حکومت کو سنجیدہ نہیں لے گا جو چند ہفتوں کی مہمان ہو۔پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی صورت میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی یہ آرٹیکل شئیر کیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے نشاندہی کی کہ یہ آرٹیکل بھارت میں شائع ہوا ہے اور اس آرٹیکل کا مقام بھارتی دارالحکومت دہلی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اسے فرمائشی آرٹیکل قرار دیا اور کہا کہ یہ عورت پاکستان حکومت کی سپوکس پرسن ہے یا انڈیا کی۔ انڈیا دہلی کی اخبار کی کٹنگ سوشل میڈیا صارفین نے اسے فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ماضی میں بھی بھارت میں شائع ہونیوالی خبریں اپنے حق میں استعمال کرتی رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے بہتر تھا کہ بجائے یہ خبر شئیر کرنے کے یہ اپنے ہی کسی حمایتی اخبار میں اس قسم کے آرٹیکل لکھوالیتے ڈاکٹرارسلان خالد کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ فخریہ انداز سے بھارت سے جاری پاکستان مخالف رپورٹ کو براڈکاسٹ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بھارتی پراپیگنڈے کا خاک جواب دینا ہے بلکہ خود انکا پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔ مسرت چیمہ نے طنز کیا کہ اخبار بھی بھارت کا پڑھتے ہیں. جنگ میں ہی خبر لگوا کے شئیر کر لیتے

Back
Top