خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
سابق وزیراعظم وبانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 190 ملین پائونڈ سکینڈل ریفرنس کے تفتیشی افسر کا بیان سامنے آگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 190 ملین پائونڈ سکینڈل ریفرنس کے تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیمکا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ریفرنس پر 7 دسمبر 2022ء کو انکوائری کا اختیار دیا گیا اور 28 اپریل 2023 کو تفتیش شروع کی گئی، کابینہ نے ریکارڈ کے مطابق کابینہ نے بیرون ملک اثاثوں کیلئے ریکوری یونٹ کی منظوری دی تھی۔ میاں عمر ندیم نے اپنے بیان میں کہا کہ احمد شہزاد اکبر کی ہدایت پر نیشنل کرائم ایجنسی کے کنٹری منیجر عثمان احمد کو خفیہ خطوط لکھے گئے تھے جنہوں نے مجرمانہ سرگرمیوں کی آمدنی منجمد کرنے کے لیے فریزنگ آرڈر حاصل کیے۔ 2019ء میں 4 تا 30 اپریل نجی ہائوسنگ سوسائٹی سے 458 کنال 4 مرلے 58 مربع فٹ زمین خریدی گئی جو زلفی بخاری کے ذریعے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو منتقل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اراضی منتقل ہونے کے بعد پراپرٹی ٹائیکون، شہزاد اکبر اور زلفی بخاری نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی، رقم پاکستان کی ملکیت ہونے پر 11 جولائی 2019ء کو عمران خان کو بدنیتی پر مبنی نوٹ لکھا گی جو کابینہ اجلاس میں 3 دسمبر 2019ء کو منظوری کیلئے پیش کیا گیا، بدنیتی پر مبنی یہ نوٹ کابینہ میں بند لفافے میں پیش کیا گیا اور منظور کرنے پر اصرار کیا گیا۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ المصطفیٰ نسیم نے ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کیے جس پر وزارت قانون، وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ سے رائے نہیں لی گئی، ٹرسٹ ڈیڈ میں ترمیم کی گئی اور بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ اور زلفی بخاری کو شامل کیا گیا۔ 24 مارچ 2021ء کو بشریٰ بی بی نے عطیہ اقرار نامہ پر بھی دستخط کیے اور القادر ٹرسٹ کی آڑ میں فرح شہزادی کے نام پر 240 کنال اراضی منتقل کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ زمین کی فروخت سے متعلقہ ثبوت دینے میں ناکام رہے، متعدد بار نوٹسز بھی کیے گئے لیکن تعاون نہیں کیا گیا، ملزمان ریاست پاکستان کیلئے فنڈز منتقل ہونے کے ثبوت بھی پیش نہیں کر سکے۔ تفتیشی افسر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موہڑہ نور میں 240 کنال زمین دھوکہ دہی سے ملزمان کے نام پر منتقل ہوئی، فرح شہزادی نے القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کے فرنٹ پرسن کے طور پر کام کیا۔ واضح رہے کہ 190 ملین پائونڈ سکینڈل ریفرنس کے تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم نے احتساب عدالت میں 30 جولائی کا اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے محمود خان اچکزئی کو دیگر سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے محمود خان اچکزئی کو دوسری سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کی اجازت دے دی ہے تاہم ابھی تک کسی سیاسی جماعت کی جانب سے اس بارے کوئی پروپوزل نہیں آیا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمن سے بات چیت میں بھی کامیابی ملے گی اور امید ہے کہ وہ استعفے کی شرط بھی نہیں رکھیں گے۔ عمران خان نے یہ نہیں بتایا کہ کسی سیاسی جماعت سے بات کریں یا کس سے نہیں، محمود خان اچکزئی کی مرضی ہے کہ وہ کس سیاسی جماعت سے بات کرتے ہیں، کب کرتے ہیں اور پہلے کس سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ بات چیت ہوتی رہے، دریچے کھلے رہیں جن سے ہوا بھی آتی رہے، عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ کسی سیاسی جماعت سے مذاکرات کے نتیجے میں کوئی پیشکش آئے تو مجھے بتائیں۔ ہمیں ابھی تک کسی سیاسی جماعت کی طرف سے کوئی پروپوزل نہیں آیا، ہم چاہتے ہیں کہ تنائو کا ماحول ختم ہو۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پیشکش کا اب تک کوئی جواب نہیں آیا، 9 مئی کے دن جو کچھ ہوا وہ غلط ہوا، ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔ ہماری خواہش ہے کہ اس اتحاد میں باقی سیاسی جماعتوں بھی شامل ہوں، امید ہے کہ مولانا فضل الرحمن سے بات چیت عرصہ دراز سے بات چیت چل رہی ہے امید ہے اس میں کامیابی حاصل ہو گی اور وہ ہمارے سامنے استعفے کی شرط نہیں رکھیں گے۔ انہوں نے 5 اگست کو صوابی میں ہونے والے جلسے بارے کہا کہ پورے پاکستان سے لوگ وہاں پر پہنچیں گے، عمران خان اور ان کی اہلیہ کو جیل میں رکھنا ناانصافی ہے، انہیں اس لیے جیل میں رکھا گیا ہے تاکہ عمران خان کو دبائو میں لایا جائے۔ عمران خان کی پکار پر عوام بڑی تعداد میں باہر نکلے گی اور بہت بڑا جلسہ ہوگا جس میں عوام عمران خان سے اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے۔
حکومت کی طرف سے لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین کی تکالیف میں کمی کے لیے مالی اعانت اور بحالی گرانٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے 50 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، حکومت کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ہر اقدام یقینی بنایا جا رہا ہے اور یہ امداد معاوضہ نہیں بحالی کیلئے گرانٹ ہے۔ حکومتی فیصلہ کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ علی ملک نے لکھا: انسانیت کی اس سے زیادہ تذلیل ممکن نہیں، آپ بندے غائب کر دیں، عدالتیں سوال کرتی رہیں لیکن آپ کا 18 ویں گریڈ کا افسر تک وہاں پیش نہ ہو اور اب 50 لاکھ روپے دے کر معاملہ ختم کریں۔ یہ محکمہ کسی ایسے امیر باپ جس نے پوری زندگی حرام کمایا ہو اس کی بگڑی ہوئی اولاد جیسا بن چکا ہے، اس محکمے کو ٹھیک کئے بغیر آپ ایک انچ آگے نہیں بڑھ سکتے! احتشام کیانی نے لکھا: غیرمعمولی اور تاریخی فیصلہ، لاپتہ بندے بازیاب کرانے کی کوشش نہیں کرنی بلکہ 50، 50 لاکھ روپے دے کر مزید جبری گمشدگیوں کا جواز بنایا جائے گا، حد ہے ویسے! سینئر صحافی طارق متین نے لکھا: شرمناک ، بندہ غائب کردو، کہیں لاش ملے کہیں پتہ نہ چلے اور پھر کہو تاریخی فیصلہ! یہ ریاست ہے یا مذاق! فائزہ مراد نے لکھا:یہ حکومت اور کتنا گرے گی؟ ایک جیتے جاگتے انسان کی قیمت لگانے کی بجائے ایسے اقدام نہیں اٹھائے گی جس سے یہ سب بند ہو! 50 لاکھ یا 50 کروڑ کیا ان بچوں کے دکھ کا مداوا کر سکتا ہے جن کا باپ لاپتہ ہو؟ یا اس بیوی، ماں یا بوڑھے باپ کا؟ نا دل ہے ان ظالموں میں اور نا ہی شرم! احمد وڑائچ نے لکھا:حضور بندے واپس کر دیں، کئی 50 لاکھ وہ خود کما لیں گے! ریاست کا غیرمعمولی اور تاریخی فیصلہ لوگوں کو گھروں تک پہنچانا ہے، کوئی زندہ نہیں تو بتا دیں تاکہ اہل خان مغفرت کی دعا کر سکیں۔ جو زندہ ہے اسے واپس گھر بھیجیں تاکہ ماں باپ بہن بھائی بیوی بچوں کو گلے لگا سکے! سارہ نے لکھا:لاپتہ افراد کے لواحقین سے ان کے پیاروں کی لاشیں 50 لاکھ میں خریدی جائیں گی، مطلب صاف ظاہر ہے کہ لاپتہ افراد کو دہشت گردی کے نام پر شہید کر دیا گیا ہے،اب وہ زندہ نہیں ہیں، ان کی قیمت لگائی جا رہی ہے۔ حکومت نے لاپتہ افراد کے لواحقین کیلیے مالی اعانت اور بحالی گرانٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی ذرائع کاکہنا ہےکہ ہرفرد کےحوالے سے 50 لاکھ روپےدیےجائیں گے،کابینہ اجلاس میں پیکیج کا اعلان کیاجائےگا،مسنگ پرسنز کے لواحقین کو دی جانے والی امداد معاوضہ نہیں۔ حکومتی ذرائع کاکہنا ہےکہ مسنگ پرسنز کےمسئلے کےحل کے لیے ہراقدام کو یقینی بنا رہے ہیں،لواحقین کو دی جانے والی امداد معاوضہ نہیں بلکہ بحالی کیلئےگرانٹ ہے، گزشتہ چندسالوں میں 78 فیصدمقدمات حل ہوچکے ہیں،22 فیصدمقدمات کےحل کیلیےتمام تر کوششیں جاری ہیں،تمام ریاستی ادارے اس سلسلے میں سخت اقدامات کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم وبانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی ہدایات پر پنجاب اسمبلی میں حافظ فرحت عباس کو پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا گیاہے اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ حافظ فرحت عباس کی بطور پارلیمانی لیڈر تقرری کا نوٹیفیکیشن سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی رہنمائوں ودیگر شخصیات کی طرف سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: إِنَّا ِلِلَّٰہِ وَإِنَّا إِلَيْہِ رَاجِعُونَ! وہ شخص جو کور کمیٹی کی ریکارڈنگ سنواتا ہے، جو پنجاب میں مریم نواز کا سہولت کار ہے، جس کاروبار کوئی نہیں ہے مگر ٹکٹس بیچ کر عیاشیاں کر رہا ہے، اس حافظ فرحت کا نام پارلیمانی لیڈر پنجاب کے لیے دیا گیا ہے۔۔۔یہ حقیقتاً نہیں چاہتے خان باہر آئے! سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر حافظ فرحت عباس کی بطور پارلیمانی لیڈر تقرری پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری اور ان کی اہلیہ نے انہیں مبارکباد دی جس پر شمس خٹک نامی صارف نے لکھا: اللہ خیر کرے فواد چوہدری اور ان کی بیگم دونوں نے حافظ فرحت کو مبارک باد دی ہے! خولہ چودھری نے حافظ فرحت عباس کی کسی دوسری سیاسی جماعت کے رہنما سے ملاقات کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: حافظ فرحت کی کارکردگی یہ ہے کہ وہ حکومتی دشمنوں سے ہنس ہنس کر ملتا ہے! شیر افضل کو فرعون چوہدری کے بیٹے کے ساتھ فوٹو لینے پر تو ایجنٹ بنا دیا تھا، اب اس فرحت کو کس کا ایجنٹ بنانا ہے؟ عابد آفریدی نے فواد چودھری اور ان کی اہلیہ حبا فواد چودھری کے مبارکبادی پیغامات شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا: ماشاء اللّٰہ یہ بھگوڑے بھی حافظ فرحت عباس کو مبارکباد دے رہے ہیں!! جس کا خان صاحب کے ساتھ سفر اختتام کو پہنچا تھا، کچھ تو گڑ بڑ ہے! صحافی محسن بلال نے فلک جاوید خان کے ٹوئٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا: صنم جاوید اور فلک جاوید کے “ شر “ سے تو اپنے بھی محفوظ نہیں! اب حافظ فرحت بارے ان کے تاثرات دیکھ لیں!
تیل اور گیس کے شعبے میں 5 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کے معاملے پر پیٹرولیم ڈویژن کے ذریعے عملدرآمد کا فریم ورک سی سی آئی منظور شدہ پالیسی کی روح کے منافی قرار دیدیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزارت پیٹرولیم نے اس فریم ورک پر عمل درآمد کیلئے کام مکمل کرلیا ہے، ممکنہ طور پر ایکنک میں جمعے کے روز اس فریم ورک کو پیش کیا جائے گا، بظاہر اس ترمیم شدہ ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی کو عمل جامہ پہنانے کیلئے ای اینڈ پی کے تحت مختلف کمپنیوں کو گیس کے ذخائر کی دریافت ہونے پر نجی شعبے کو 35 فیصد گیس فروخت کرنے کی اجازت ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فریم ورک میں تجویز کیے گئے 15 نکات تیل اور گیس کے شعبے میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ خیال رہے کہ 5 جولائی 2024 کو ملکی و غیر ملکی پیٹرولیم وگیس کی تلاش اور پیداوری کمپنیوں کے ایک وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں آئندہ تین سالوں کے دوران پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان نے پارا چنار واقعہ پر ایران کے بیان کو غیر ضروری، فتنہ الخوارج کو خطے کا بڑا خطرہ قرار دیدیا پاکستان نے پاراچنار میں قبائلی تصادم سے متعلق ایران کے بیان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ فتنہ الخوارج خطے کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دے دوران پاراچنار میں ہونےوالے قبائلی تصادم سے متعلق ایران کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارا چنار میں ہونے والے قبائلی تصادم سے متعلق ایران کا بیان غیر ضروری ہے، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے، کسی بھی انسان کا قتل ناقابل برداشت ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فتنہ الخوارج خطے کیلئے بڑا خطرہ بنتا جارہا ہے، اس تنظیم کو افغانستان سے معاونت حاصل ہے اور یہ افغانستان سے حملوں کی منصوبہ بندی کرتی ہے، پاکستان افغانستان سے فتنہ الخوارج سمیت دیگر تنظیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ پاک افغان سرحد پر مال بردار گاڑیوں کے ویزوں سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سرحد پر لوگوں کی نقل و حرکت کیلئے ون ڈاکیومینٹ رجیم بہت ضروری ہے، پاکستان اسماعیل ہنیہ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی خلیجی ممالک میں کام کررہے ہیں، ان میں سے زیادہ تر شہری قانون کا احترام کرتے ہیں اگر کوئی کیس وزارت خارجہ کے پاس آیا تو اس کے حوالے سے متعلقہ حکومتوں سے بات کریں گے۔
قونصل جنرل متحدہ عرب امارات نے پاکستانیوں کو قوانین کی پابندی کا مشورہ دے دیا,کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے کہا کہ یو اے ای میں 18 لاکھ سے زائد پاکستانی موجود ہیں, پاکستانی شہریوں کو بردرانہ مشورہ دوں گا کہ نہ صرف یو اے ای بلکہ جس ملک میں بھی رہتے ہیں اس کے قوانین کی پاسداری کریں۔ پاکستان کے چاروں صوبوں سے پاکستانیوں کو ویزے کا اجرا کیا جاتا ہے۔ قونصل جنرل نے مزید کہا یو اے ای میں 200 ممالک کے لوگ رہتے ہیں۔ ہم ان کو اپنے ملک کا حصہ سمجھتے ہیں, سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے پروپیگنڈے سے گریز کریں۔ اس سے قبل اس معاملے پر لوگوں کو سزائیں دی جا چکی ہیں اور ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔ جو بھی سوشل میڈیا کو ہرزہ سرائی کے لیے استعمال کرے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا۔ یو اے ای کے قونصل جنرل نے کہا کہ کراچی سمیت پاکستان موسمیاتی تغیر کا بہت زیادہ شکار ہے۔ یو اے ای میں پچھلے سال ماحولیات کے حوالے سے کوپ 28 کا انعقاد کیا گیا۔ یواے ای کی دلی خواہش ہے کہ بلوچستان میں انوائرمنٹ پر کام کرے۔ کراچی میں یو اے ای کے ذریعے کھجور اور دیگر شجرکاری کرنے کے مفید اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات، چین اور سعودی عرب کی طرف سے موجودہ ٹرم اینڈ کنڈیشن پر قرض رول اوور کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات، چین اور سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو دیئے گئے 12 ارب ڈالر قرض کے رول اوور ہونے کا امکان ہے جس کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک کی طرف سے پاکستان کا قرض رول اوور کرنے کی درخواست پر جلد یقین دہانی ملنے کا امکان ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات، چین اور سعودی عرب موجودہ شرائط ضوابط کے مطابق قرض رول اوور کیلئے کی گئی کوششیں کامیاب ہوں گی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی طرف سے بھی ایکسٹرنل فنانسنگ ارینجمنٹ کے لیے منعقد کیے گئے اجلاس میں اس حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے مجموعی طور پر 3 ارب ڈالر مالیت کے ڈیپازٹ سٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکھوائے گئے ہیں جس میں سے 1 ارب ڈالر پر شرح سود 3 فیصد جبکہ 1 ارب ڈالر پر 6.5 فیصد تک شرح سود عائد ہے۔ چین کی طرف سے قرض رول اوور کرنے کے لیے شرح سود بڑھانے کے ساتھ ساتھ چائنیز آئی پی پیز کی ادائیگیاں کلیئر کرنے کیلئے شیڈول کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کیلئے قرض رول اوور کیلئے عالمی مالیاتی ادارے کو بھی اعتماد میں لیا جائیگا جس میں وزیراعظم آفس، وزارت خزانہ سے 3 سے 5 برس کیلئے میچورٹی ٹائم بڑھانے کیلئے بھی بات چیت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات، چین اور سعودی عرب سے قرض رول اوور کرنے کے لیے باضابطہ درخواست 2 دن پہلے کی گئی تھی۔
نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) پاکستان کی طرف سے ملک بھر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث 2 تنظیموں کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) پاکستان کی طرف سے ملک بھر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث 2 تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے جن کی پچھلے 2 سال سے نگرانی کی جا رہی تھی۔ حکومت کی طرف سے کالعدم قرار دی گئی جماعتوں کے نام مجید بریگیڈ اور حافظ گل بہادر گروپ ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کو وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد نیکٹا نے کالعدم جماعتوں کی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، مجید بریگیڈ گروپ کو 18 جولائی 2024ءجبکہ حافظ گل بہادر گروپ کو 25جولائی 2024ءکو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ مجید بریگیڈ اور حافظ گل بہادر گروپ کے نام کالعدم جماعتوں کی لسٹ میں شامل ہونے کے بعد ملک میں کالعدم جماعتوں کی تعداد 81 ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے چند برسوں کے دوران ملک بھر میں بالخصوص صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ پاکتسان کی طرف سے ان حملوں کا الزام سرحد پار افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں پر عائد کرتے ہوئے متعدد بار عبوری طالبان حکومت سے اس حوالے سے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے جبکہ افغانستان نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان میں خودکش حملوں ودہشت گردی کی کارروائیوں کا خطرناک رحجان جاری رہا جس میں 389 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ مجموعی طور پر دہشت گردی واقعات میں 432 شہری شہید ہو گئے جن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد 281 کے قریب ہے۔
بانی تحریک انصاف عمران خان کے حوالے سے وزیردفاع خواجہ نے بڑا بیان دے دیا,خواجہ آصف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا عمران خان کو وردی والوں سے بات کی گندی عادت لگی ہوئی ہے، کوئی بھی گفتگو ایوان میں ہونی چاہے, اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا سنا ہے عمران خان نئی نئی باتیں کررہے ہیں، یہ چاہتے ہیں جی ایچ کیو بات کرنے کے لیے بندہ بھیجے، ان کو عادت پڑی ہوئی ہے، ماضی میں بھی بگڑے ہوئے بچے کی طرح گود میں بیٹھے رہے. خواجہ آصف نے کہا پہلے 9 مئی کا معاملہ کلیئر ہونا چاہیے کہ بغاوت کیوں کی، ایک سیاسی جماعت شہدا کے گھروں میں فاتحہ خوانی سے بھی گریز کرتی ہے,الیکشن کی باتیں پہلے بھی ہوتی رہیں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی,سیاسی جماعتوں کو مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا پڑے گا,انہوں نے کہاکہ جب ہر شخص آئین کی اپنی تشریح کرے گا تو اہمیت نہیں رہے گی,اسپیشل قیدی کو جیل میں تمام سہولیات میسر ہیں، جبکہ ہمیں جیل میں یہ سہولتیں میسر نہیں تھیں۔ عمران خان نے فوج سے مذاکرات کی حامی بھر تے ہوئے کہا تھا کہ فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ہم مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے فوج پر الزامات نہیں تنقید کی تھی، گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقید کی جاتی ہے,اڈیالہ جیل میں صحافیوں کی غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے فوج کو گھر کے بگڑے ہوئے بچے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقید کی جاتی ہے، فوج پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کیونکہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیو کیس میں فلک جاوید کو طلبی کا نوٹس ارسال کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے خلاف مبینہ طور پر غیر اخلاقی جعلی ویڈیو شیئر کرنے کے معاملے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے فلک جاوید نامی خاتون کو طلبی کا نوٹس ان کے گھر بھیج دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقے اچھرہ کی رہائشی فلک جاوید نامی خاتون اپنے گھرمیں موجود نہیں تھیں اسی لیے انہیں طلبی کا نوٹس بھیجا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی تین رکنی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ ایف آئی اے کی جانب سے مبینہ جعلی ویڈیو فرانزک کیلئے بھجوادی گئی ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ساتھ ہی فلک جاوید کے بیرون ملک اکاؤنٹس کی چھان بین بھی شروع کردی ہے اور اس کیلئے مختلف ممالک کی حکومتوں کو خطوط بھی ارسال کردیئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران فلک جاوید کے اندرون و بیرون ملک مبینہ طور پر 24 اکاؤنٹس برآمد ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ وزیراطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کی ایک بازیبا ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھی، عظمیٰ بخاری نے اس ویڈیو کے پیچھے پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کا ہاتھ ہونے کا الزام عائد کیا تھا اور اس معاملے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اس معاملے پر عظمیٰ بخاری کو ایف آئی اے سے رابطہ کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور سولر انرجی کے استعمال بڑھنے کے باعث حکومت کا 15 ارب یونٹ فروخت کا ہدف پورا نا ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی( نیپرا) کے اجلاس میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 63 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس موقع پر سولر ٹیکنالوجی، آئی پی پیز کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ دوران اجلاس سرکاری بجلی کا استعمال کم ہونے اور سولر انرجی بڑھنے پر اجلاس کے شرکاء اور سی پی پی اے حکام نے پریشانی کا اظہار کیا، حکام کا کہنا تھا کہ جون کے مہینے میں بجلی کی کھپت ریفرنس کے مقابلے میں 10 فیصد کم رہی، جون کیلئے 15 ارب یونٹس کے استعمال کا تخمینہ لگایا گیا تھا مگر صرف 13 ارب سات کروڑ یونٹس ہی فروخت ہوسکے۔ اجلاس میں سولر انرجی پر منتقلی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، چیئرمین نیپرا نے کہا کہ صنعتی شعبہ بھی بڑے پیمانے پر سولر انرجی پر منتقل ہوگیا ہے، مجموعی طور پر 2 میگاواٹ تک سولر سسٹم لگ چکے ہیں، صنعتیں اب گیس کے بجائے سولر سے بجلی پیدا کررہی ہیں، نیشنل گرڈ میں مزید بجلی شامل کرنے کی کوئی مضبوط لاجک ہونی چاہیے۔ اجلاس میں سی پی پی اے کی بجلی کی قیمت میں اضافے پر بھی بات ہوئی، سی پی پی اے نے جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 2 روپے 63 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی اور کہا کہ جون میں درآمدی ایل این جی سے زیادہ بجلی پیدا کی گئی، جون کی شدید گرمی کے باوجود بجلی کی طلب میں کمی رہی۔ اس موقع پر آئی پی پیز کے حوالے سے گفتگو ہوئی جس پر ممبرلاء نیپرا کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے صرف درخواست کرسکتے ہیں ، تعین کرنا ہوگا جو ہوا وہ ٹھیک ہوا یا غلط ہوا؟ ملک میں بجلی اس قدر مہنگی ہے کہ کسی بھی معاہدے میں جانے سے قبل سوچنا پڑتا ہے۔
پاکستان۔تحریک انصاف کا اسلام آباد میں دفتر ڈی سیل کردیا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے دفتر سے سامان چوری ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی دفتر کو عدالتی حکم پر ڈی سیل کردیا ہے، سی ڈی اے کے عملے نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں پی ٹی آئی دفتر کو ڈی سیل کیا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عمر ایوب نے دفتر کے ڈی سیل ہونے پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفتر سے ٹی وی، کمپیوٹرز، کیمرے اور دیگر دستاویزات چور کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفتر کی صورتحال دیکھ کر ایسا لگا کہ جیسے کوئی قلعہ فتح کیا گیا ہو، رؤف حسن کے پرس سے پیسے تک نکال لیے گئے ہیں، ہم آئی جی اسلام آباد و دیگر متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے افسران کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کو معافی نہیں ملے گی، جب تک یہ نوکری کرتے رہیں گے مقدمات ان کا پیچھا کرتے رہیں گے۔ خیال رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں مرکزی دفتر ڈی سیل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، عدالت نے پی ٹی آئی قیادت کو سیکرٹریٹ میں آگ سے بچاؤ کیلئے حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایات بھی دیدی تھیں۔
ڈاکوئوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران پولیس نے 4 ڈاکوئوں کو ہلاک کر دیا جبکہ 4 پولیس اہلکار بھی 2 مختلف واقعات میں شہید ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکوئوں کی فائرنگ سے ضلع گھوٹکی کے علاقے گوٹھ میانی میں 3 پولیس اہلکار شہید ہو گئے جو رونتی تھانے میں اپنی ڈیوٹی کے لیے جا رہے تھے، شہید پولیس اہلکاروں میں شفیق احمد گل، عبدالحنان اور عبدالسمیع سموں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہداء کی لاشیں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور سوگوار خاندان سے اظہار ہمدردی وتعزیت کرتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی گھوٹکی سے واقعے کی تفصیلات طلب کر لیں اور ڈی آئی جی سکھر کو ہدایت کی کہ پولیس افسران وجوانوں کو ڈیوٹی یا گھر جاتے وقت خوداختیاری حفاظتی اقدامات پر بریفنگ دی جائے۔ انہوں نے شہداء کے ورثاء سے اظہار کرتے ہوئے ہوئے کہا ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، ڈاکوئوں کے آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ علاوہ ازیں پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں کچے کے علاقے ماچھکہ میں پولیس مقابلہ ہوا جس میں اغواء برائے تاوان، ڈکیتی وسنگین جرائم میں ملوث شرگینگ کے 4 ڈاکوئوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ ایس ایچ او نے جام شہادت نوش کیا۔ پولیس اور شرگینگ میں فائرنگ کے تبادلے پر اے ایس پی بھونگ ایاز خان اور ڈی پی او عمران احمد ملک بھاری نفری لے کر جائے وقوعہ پر پہنچے تھے۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا برائے تاوان کی واردات ناکام بنانے کیلئے پولیس وہاں پہنچی تھی جس پر ملزمان نے فائرنگ کر دی۔ پولیس مقابلے میں مچھکہ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او اور سب انسپکٹر محمد رمضان دل کا دورہ پڑنے سے شہید ہو گئے، 4 ڈاکوئوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ واقعے میں ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا۔
وزیر مملکت برائےآئی ٹی نے سوشل میڈیا کو بذریعہ فائر وال کنٹرول کرنے کی باتوں کو مفروضہ قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کھلے ہیں، فائر وال سے ان پلیٹ فارمز کو قابو میں لینا مفروضے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیزوں کو بلاوجہ متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کو بھی دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی طرح مقامی قوانین کی پاسداری کرنا ہوگی۔ وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے اگر زبان بندی کرنا ہوتی تو ایکس کے بجائے فیس بک یا ٹک ٹاک کو بند کیا جاتا، ٹک ٹاک مقامی قوانین پر 95 فیصد پاسداری کرتا ہے، ایکس کی جانب سے پاکستانی قوانین پر عمل درآمد نا کرنے کا ایشو ہے۔ شزا فاطمہ خواجہ نے صحافیوں کی جانب سے فائر وال کی تنصیب سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک مقامی قوانین پر عمل درآمد کرتی ہے، ایکس کو بھی ایسا کرنا ہوگا۔
قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین رانا ارادت شریف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا، اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کا معاملہ زیر غور آیا، اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان نے بل کی مخالفت کی، جے یو آئی کے ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ پیپلزپارٹی اجلاس میں شریک ہی نہیں ہوئی۔ اجلاس میں بلال اظہر کیانی نے بل کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی ، اس دوران وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ اور پی ٹی آئی کے رکن علی محمد خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں ترامیم آئین و قانون کے مطابق ہیں۔ پی ٹی آئی کے رکن علی محمد خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے، الیکشن کمیشن نے ایک سیاسی جماعت سے اس کا انتخابی نشان ہی چھین لیا، اجلاس میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ اراکین نے بل کی مخالفت کی، ہمارے اراکین کے بچوں کو اٹھا کر انہیں بلیک میل کیا جارہا ہے۔ جے یوآئی کی رکن کمیٹی شاہد اختر علی نے کہا کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ یہ آئی پی پیز کے خلاف کوئی قانون سازی کرتے ، ایسی صورتحال جب بھی پیدا ہوتی ہے ایسے قوانین آجاتے ہیں، الیکشن کمیشن ہمیشہ سینڈوچ بنارہا ، اس ترمیمی بل کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے حکومت سامنے آئے اور دوسری ترمیم لے کر آئے۔ بعد ازاں کمیٹی نے ترمیمی بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل کے حق میں 6 جبکہ مخالفت میں چار ووٹ ڈالے گئے، جے آئی کی رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ پیپلزپارٹی کے اراکین نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش ہوگا۔
دنیا بھر میں پاکستانی چاول کی طلب بڑھ گئی, اب تک 4 ارب ڈالر کا چاول برآمد کیا جاچکا ہے، جس سے پاکستان کے لیے تجارت کے نئے دروازے کھل گیے, سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان دنیا کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے یا پھر ٹیکسز کی بھرمار میں کاشت کار اور تاجر اپنے اہداف حاصل کرسکے گا؟ کراچی ہول سیل گروسریز کے چئیرمین عبدالرؤف ابراہیم نے بتایا کہ اس وقت ہمارے چاول کی ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی جو جاری رہے گی اور یہ خوش آئند امر ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے چاول کی برآمدات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جس کی وجہ سے ہمارے چاول کی ڈیمانڈ بڑھی ہے اور اس کا سہرا ایکسپورٹرز کے سر بھی جاتا ہے,ہمارے چاول کی بعض اقسام کی ہمارے ہاں بڑی فصلیں ہیں اور خوش قسمتی سے اس کی کوالٹی بھارت کے چاول سے اچھی ہے۔ عبدالرؤف ابراہیم کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں جو چاول کھایا جاتا ہے وہ وافر مقدار میں موجود ہے, اس بار چاول کی بمپر فصل ہوئی ہے، اس لیے ہم بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں، تاہم یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ہم نے چار ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کی لیکن ہمیں انڈسٹری کا درجہ نہیں دیا گیا,اوپر سے ٹیکسوں کی بھرمار ہے. عبدالرؤف ابراہیم نے شکوہ کیا ایکسپورٹ پر کسی کی توجہ ہی نہیں, ہمارے پاس چند چیزیں ہیں، ان میں گندم اور چاول سرفہرست ہے۔ اس پر ود ہولڈنگ ٹیکس اگر لگا دیا جائے تو یہ لمحہ فکریہ ہے۔ آگے جا کر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں معاملات چلانا یہ سب مشکل ہوتا جا رہا ہے,اس وقت چھوٹے بڑے سب تاجر پریشان ہیں۔ عبدالرؤف ابراہیم کے مطابق فیکٹریوں پر فکس الیکٹرک چارجز لگا دیے گئے ہیں، مثلاً 500 کلو واٹ پر لگا دیے ہیں 8 لاکھ روپے اور 1200 کلو واٹ پر 18 لاکھ روپے، 93 روپے فی یونٹ پر کون کام کر سکے گا اور کون سی رائس انڈسٹری چلے گی؟ آپ فیکٹری چلائیں نہ چلائیں آپ کو 18 لاکھ بھرنے ہیں۔ حکومت وقت کو صرف اتنا کہوں گا کہ جو فیکٹری چلے اس سے آپ چارجز وصول کریں نہ کہ سب سے۔ عبدالرؤف ابراہیم نے ٹیکس کی بھرمار پر بھی تنقید کی,انہوں نے کہا بنیادی اشیاء پر ٹیکس لگا کر عام آدمی اور تاجر سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ بجلی کے بل دیں، روٹی کھائیں یا ٹیکس بھریں؟ عام تنخواہ دار طبقے کی کتنی تنخواہ ہے، چلیں سرکاری ملازمین کی آپ نے بڑھا دی باقی کیا کریں گے؟ اشرافیہ کا مسئلہ نہیں، ان کو مراعات مل چکی ہیں، ویگو ڈالے ہوتے ہیں کئی گارڈز ہوتے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر پاکستان تحریک انصاف کوقومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد 41 اراکین کی سنی اتحاد کونسل سے تحریک انصاف میں شمولیت کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے الیکشن ایکٹ میں تبدیلی کی تیاری کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اس حوالے سے الیکشن ترمیمی بل 2024ء مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی کی طرف سے پیش کر دیا گیا ہے جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی طرف سے مخالفت نہیں کی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کی اجازت کے بعد الیکشن ترمیمی بل 2024ء قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن ترمیم بل 2024ء کے بعد اراکین کی طرف سے جمع کروائے گئے ڈیکلیئریشن کو تبدیل کرنے پر پابندی عائد ہو گی، ترمیمی بل کے مندرجات میں الیکشن ایکٹ 2017ء کی دفعہ 104 اور 66 میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہیں۔ ترمیمی بل میں دفعہ 104 الف شامل کی گئی ہے جس کے مطابق آزاد کامیاب ہونے والے امیدواروں کی طرف سے کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کی رضامندی قابل تنسیخ نہیں ہو گی۔ الیکشن ایکٹ کی دفعہ 104 کے مطابق انتخابات میں آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے لیے صرف ایک دفعہ رضامندی دے سکتے ہیں۔ آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والا امیدوار عدالت عظمیٰ یا عدالت عالیہ کے کسی فیصلے کے باوجود کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کیلئے ایک دفعہ ظاہر کی گئی رضامندی قابل تنسیخ نہیں ہوگی۔ ترمیمی بل کے مطابق کوئی بھی سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کیلئے مجوزہ مدت کے اندر اپنی فہرست جمع کروانے میں ناکام رہی تو مخصوص نشستوں کیلئے نااہل تصور ہو گی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 39 اراکین پی ٹی آئی کے نوٹیفیکیشن جاری کیے گئے جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 41 اراکین کے نوٹیفیکیشن جاری ہونا باقی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو چند دن پہلے ہی سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب اور قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کیلئے فہرست جمع کروائی ہےجس میں 11 اقلیتی اور 67 خواتین کی نشستوں کے نام دیئے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے تحریک انصاف نے سیمابیہ طاہر، روبینہ شاہین، کنول شوزب، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کے نام دیئے ہیں۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کےخلاف ہے، پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اورہے، انتخابی نشان نہ ملنےکا مطلب یہ نہیں کہ ان کے تمام حقوق ختم ہوگئے ہیں، فیصلہ 8کےمقابلے میں5 کے تناسب سے دیا گیا تھا۔ اکثریتی فیصلے کے مطابق انتخابی نشان واپس لینے سے سیاسی جماعت الیکشن سے باہر نہیں ہو سکتی، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں بیٹی کی جبری شادی کروانے کے الزام میں افغان نژاد خاتون سکینہ محمد جان کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے، سکینہ پر اپنی 21 سالہ بیٹی کی زبردستی شادی کروانے اور بدلے میں چھوٹی رقم وصول کرنے کا الزام تھا۔ 2019 میں ہونے والی اس شادی کے بعد رقیہ کے 26 سالہ شوہر محمد علی حلیمی نے شادی کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی اپنی اہلیہ کو چاقو کا وار کرکے قتل کردیا تھا ، عدالت نے محمد علی حلیمی کو قتل کا الزام ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی تھی، یہ رقیہ کی دوسری شادی تھی۔ رقیہ کے قتل کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ رقیہ کی والدہ نے اپنی بیٹی کی مرضی کے خلاف اس کی شادی کی جس کے بعد آسٹریلیوی حکومت نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور عدالت نے انہیں تین سال قید کی سزا سنادی، سکینہ نے خود پر لگے الزامات کو مسترد کیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر ملزمہ الزامات کو قبول کرلیتیں تو ان کی سزا تین سال سے کم کرکے 1 سال کردی جاتی اور بقیہ سزا کی مدت وہ کمیونٹی سروس کرتیں۔ کیس کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ ہزارہ کمیٹی سے تعلق رکھنے والی افغان نژاد سکینہ 2013 میں اپنے پانچ بچوں کے ہمراہ آسٹریلیا آئی تھیں، سکینہ نے اپنی بیٹی رقیہ کی پہلی شادی 15 سال کی عمر میں کی مگر اس شادی کو سرکاری طور پر رجسٹرڈ نہیں کروایا، یہ شادی بھی رقیہ کی مرضی کے بغیر ہوئی اور 2 سال بعد طلاق کی صورت میں ختم ہوگئی۔ عدالتی فیصلے میں جج فرین ڈالزیئل نے لکھا کہ رقیہ 27 برس کی کی عمر تک دوبارہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھیں اور تعلیم حاصل کرکے نوکری کرنا چاہتی تھیں، تاہم ان پر ناقابل برداشت دباؤ ڈال کر ان کی شادی کروائی گئی، سکینہ کی ماں نے اپنے ماں ہونے کے اختیارات کا غلط استعمال کرکے رقیہ کی خواہشوں کو نظر انداز کیا۔ خیال رہے آسٹریلیا میں یہ پہلا موقع ہے جب ملک میں جبری شادی کے قوانین کے تحت کسی خاتون کو سزا سنائی گئی ہے۔
معروف امریکی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کو پچھلے 2 سالوں کے دوران پہلی دفعہ سہ ماہی منافع میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی بنیادی وجوہات مہنگائی میں اضافہ کے باعث گھریلو بجٹ کی ترجیحات تبدیل ہونے اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے باعث شہریوں کے بائیکاٹ بتایا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق مسلسل چوتھی سہ ماہی میں فوڈ چین کی فروخت کی نمو میں 1.9 فیصد کمی ہوئی ہے۔ میکڈونلڈز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صارفین مہنگائی کے تناظر میں پیسے کا استعمال سوچ سمجھ کر کر رہے ہیں اور کم آمدنی کے حامل شہریوں کو ویلیو ڈیل کی طرف راغب کرنے کے ساتھ ساتھ بیش قیمت کھانوں بشمول بگ میکس کی خریداری سے دور کیا ہے۔ 2020ء میں اس سے پہلے ایسی گراوٹ دیکھی گئی تھی جب دنیا بھر میں کرونا کی وجہ سے لاک ڈائون ہوا جس سے میکڈونلڈ کی فروخت متاثر ہوئی۔ سی ایف او میکڈونلڈ ایان بورڈن کا کہنا تھا کہ یورپ، لاطینی امریکہ اور جاپان میں ان کی آمدنی قدرت بہتر ہے تاہم امریکہ میں پچھلے سال کے مقابلے میں آمدنی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکہ کے بعد میکڈونلڈ کی بڑی مارکیٹس میں چین اور مشرق وسطیٰ شامل ہے، مارچ میں پہلی سہ ماہی کے دوران ہی آمدنی میں کمی سے متعلق متنبہ کر دیا گیا تھا جس کی بنیادی وجہ فوڈ چین کا اسرائیلی حمایتی ہونا ہے۔ میکڈونلڈز ودیگر بڑے مغربی برانڈز کے اسرائیل نواز موقف کے بعد مشرق وسطیٰ ودیگر مسلم ممالک میں اسے بائیکاٹ مہم کا سامنا کرنا پڑا جو اب بھی مختلف ملکوں میں جاری ہے۔ ایک اور فوڈ چین سٹاربکس نے پچھلی سہ ماہی میں اپنی سالانہ فروخت میں کمی ہونے کی پیشین گوئی کی تھی کیونکہ ان کے سٹورز مشرق وسطیٰ میں سنسان پڑے ہوئے تھے۔ مسلم ملکوں میں میکڈونلڈز کو اسرائیلی حمایت پر اکتوبر میں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ان کی طرف سے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ میکڈونلڈز ملائشیا کی طرف سے دسمبر میں ہتک آمیز وجھوٹے بیانات کیلئے اسرائیل کی خلاف بائیکاٹ کو فروغ دینے والی ایک تحریک پر مقدمہ بھی دائر کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا اس کی وجہ سے کاروبار کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تجزیہ کار نارتھ کوسٹ ریسرچ جم سینڈرسن کا کہنا تھا کہ فلسطین کیخلاف اسرائیلی جنگ کے اثرات امریکی برانڈز پر دبائو کا باعث بنے اور متنبہ کیا گیا تھا کہ فوڈ چین کی برانچ مشکل سے ہی اپنے آپریشنل اخراجات بھی پورے کر سکیں گے۔ ایل ایس ای جی کے اعدادوشمار کے مطابق ایڈجسٹ شدہ فی حصص منافع میں کمی، عمومی انتظامی اخراجات میں 10 فیصد اضافہ ہوا جس سے نپٹنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Back
Top