حکومت کی طرف سے لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین کی تکالیف میں کمی کے لیے مالی اعانت اور بحالی گرانٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔
حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے 50 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، حکومت کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ہر اقدام یقینی بنایا جا رہا ہے اور یہ امداد معاوضہ نہیں بحالی کیلئے گرانٹ ہے۔ حکومتی فیصلہ کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
علی ملک نے لکھا: انسانیت کی اس سے زیادہ تذلیل ممکن نہیں، آپ بندے غائب کر دیں، عدالتیں سوال کرتی رہیں لیکن آپ کا 18 ویں گریڈ کا افسر تک وہاں پیش نہ ہو اور اب 50 لاکھ روپے دے کر معاملہ ختم کریں۔ یہ محکمہ کسی ایسے امیر باپ جس نے پوری زندگی حرام کمایا ہو اس کی بگڑی ہوئی اولاد جیسا بن چکا ہے، اس محکمے کو ٹھیک کئے بغیر آپ ایک انچ آگے نہیں بڑھ سکتے!
احتشام کیانی نے لکھا: غیرمعمولی اور تاریخی فیصلہ، لاپتہ بندے بازیاب کرانے کی کوشش نہیں کرنی بلکہ 50، 50 لاکھ روپے دے کر مزید جبری گمشدگیوں کا جواز بنایا جائے گا، حد ہے ویسے!
سینئر صحافی طارق متین نے لکھا: شرمناک ، بندہ غائب کردو، کہیں لاش ملے کہیں پتہ نہ چلے اور پھر کہو تاریخی فیصلہ! یہ ریاست ہے یا مذاق!
فائزہ مراد نے لکھا:یہ حکومت اور کتنا گرے گی؟ ایک جیتے جاگتے انسان کی قیمت لگانے کی بجائے ایسے اقدام نہیں اٹھائے گی جس سے یہ سب بند ہو! 50 لاکھ یا 50 کروڑ کیا ان بچوں کے دکھ کا مداوا کر سکتا ہے جن کا باپ لاپتہ ہو؟ یا اس بیوی، ماں یا بوڑھے باپ کا؟ نا دل ہے ان ظالموں میں اور نا ہی شرم!
احمد وڑائچ نے لکھا:حضور بندے واپس کر دیں، کئی 50 لاکھ وہ خود کما لیں گے! ریاست کا غیرمعمولی اور تاریخی فیصلہ لوگوں کو گھروں تک پہنچانا ہے، کوئی زندہ نہیں تو بتا دیں تاکہ اہل خان مغفرت کی دعا کر سکیں۔ جو زندہ ہے اسے واپس گھر بھیجیں تاکہ ماں باپ بہن بھائی بیوی بچوں کو گلے لگا سکے!
سارہ نے لکھا:لاپتہ افراد کے لواحقین سے ان کے پیاروں کی لاشیں 50 لاکھ میں خریدی جائیں گی، مطلب صاف ظاہر ہے کہ لاپتہ افراد کو دہشت گردی کے نام پر شہید کر دیا گیا ہے،اب وہ زندہ نہیں ہیں، ان کی قیمت لگائی جا رہی ہے۔
حکومت نے لاپتہ افراد کے لواحقین کیلیے مالی اعانت اور بحالی گرانٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کاکہنا ہےکہ ہرفرد کےحوالے سے 50 لاکھ روپےدیےجائیں گے،کابینہ اجلاس میں پیکیج کا اعلان کیاجائےگا،مسنگ پرسنز کے لواحقین کو دی جانے والی امداد معاوضہ نہیں۔
حکومتی ذرائع کاکہنا ہےکہ مسنگ پرسنز کےمسئلے کےحل کے لیے ہراقدام کو یقینی بنا رہے ہیں،لواحقین کو دی جانے والی امداد معاوضہ نہیں بلکہ بحالی کیلئےگرانٹ ہے، گزشتہ چندسالوں میں 78 فیصدمقدمات حل ہوچکے ہیں،22 فیصدمقدمات کےحل کیلیےتمام تر کوششیں جاری ہیں،تمام ریاستی ادارے اس سلسلے میں سخت اقدامات کررہے ہیں۔