عوام کے محافظ عوام کے دشمن بن گئے, فیصل آباد میں پولیس اہلکاروں نے شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا,پولیس اہلکاروں نے اے ٹی ایم سے رقم نکلوا کر گھر جاتے نوجوان پر وحشیانہ تشدد کیا, اور45 ہزار روپے سمیت دو موبائل فون چھین لئے۔
واقعہ فیصل آباد کے علاقے صدر بازار غلام محمد آباد میں پیش آیا جہاں رہائشی چوبیس سالہ نفیس اتوار کی رات اے ٹی ایم سے رقم نکال کر موٹرسائیکل پر گھر جا رہا تھا کہ راستے میں موٹر سائیکل سوار سادہ لباس انچارج پولیس چوکی سدھو پورہ خاور رفیق اور کانسٹیبل عثمان نے اسے زبردستی روک کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
اہلکاروں نے نوجوان سے پنتالیس ہزار روپے اور دو موبائل فون چھین لئے، ملزمان نفیس پر تشدد کرتے ہوئے تھانے لے گئے جہاں اے ایس آئی خاور نے اس کے سر پر اینٹ کا وار کیا جس سے وہ بیہوش ہو گیا۔
اہلخانہ کواطلاع ملی تو وہ زخمی نفیس کو ملزم پولیس اہلکار کی ناجائز حراست سے چھڑوا کر تشویش ناک حالت میں الائیڈ اسپتال منتقل کر دیا,متاثرہ نفیس کا کہنا ہے پولیس اہلکار سادہ لباس میں تھے اور میں سمجھا کہ ڈاکو مجھے لوٹنا چاہتے ہیں,سی پی او فیصل آباد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کردیا۔
پولیس اہلکاروں کے خلاف تھانہ غلام محمد آباد میں ایس ایچ او رائے ارشد کی مدعیت میں دو دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انچارج چوکی سدھو پورہ اے ایس آئی خاور کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا۔