پاکستان میں صنعتی شعبے میں بحران شدت اختیار کرگیا ہے، امپورٹ پر عائد پابندیوں کے بعد آٹو انڈسٹری اور ٹیکسٹائل انڈسٹری نے اپنے پروڈکشن پلانٹس بند کرنا شروع کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پہلے ٹیوٹا کی گاڑیاں تیار کرنے والی انڈس موٹرز، سوزوکی موٹرز کے بعد ٹیکسٹائل سیکٹر میں کمپنیوں کے عارضی طور پر پیداور بند کرنے کا اعلان شروع کردیا ہے۔
مشہور ٹیکسٹائل کمپنی نشاط چونیاں لمیٹڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق تمام ملازمین کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال پروڈکشن پلانٹ کو حالات میں بہتری آنے تک عارضی طور پر بند کردیا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق لہذا ملازمین کو 28 دسمبر 2022بروز بدھ سے ایک ماہ کا نوٹس دیا جاتا ہے، اس عرصے میں ملازمین کو قانون کے مطابق ادارہ واجبات ادا کردیا جائے گا، جیسے ہی حالات میں بہتری آئے گی تو تمام ملازمین کو مطلع کردیا جائے گا۔
فرخ حبیب نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کے بڑے آٹو موبائل یونٹس اور ٹیکسٹائل صنعتیں بند ہوتی جارہی ہے۔ لاکھوں مزدور بیروزگار ہوگئے ہے لیکن سب اچھا کی کہانیاں سنائی جارہی ہے۔ میڈیا اس پر خاموش ہے عمران خان کے دور حکومت میں کرونا کے باوجود 3 سال میں 55 لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوئی تھی نئی فیکٹریاں لگ رہی تھی