پانچ ماہ میں2200 ارب روپے سود ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہوا ؟ وزارت خزانہ

budget-of-pakistan-wzt.jpg


ایکسپریس نیوز کے صحافی شہباز رانا کے مطابق وزارت خزانہ کے ذرائع نے رواں سال کے پانچ ماہ میں سود اور دفاع پر اخراجات کی تفصیل بتادی، جس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران بجٹ کی صرف دو مدوں یعنی قرضوں پر سود کی ادائیگی اور دفاع پربائیس سو روپے خرچ ہوگئے جو وفاقی حکومت کی کل خالص آمدنی سے بھی زیادہ ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا نومبر کے دوران وفاقی حکومت پر واجب الادا پچاس ہزار ارب روپے کے قرضوں پر سود کی لاگت میں 83 فیصد کا تشویشناک اضافہ ہوا۔

رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں یعنی جولائی تا نومبر کے دوران کل اخراجات کا 63 فیصد صرف دو مدوں قرضوں پر سود کی ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہوا، جس کے باعث ملک وقوم کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کے لیے بہت کم فنڈز حکومت کے پاس باقی بچے۔

وزارت خزانہ کے مطابق تقریباً 1.7 ٹریلین روپے قرضوں پر سود کی مد میں ادا کیے، یہ رقم گزشتہ سال کے مقابلے میں 763 ارب روپے یا 83 فیصد زائد ہے، اسی طرح ریٹائرڈ فوجیوں کی پنشن اور مسلح افواج کے ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کو چھوڑ کر پانچ ماہ میں 517 ارب روپے دفاع پر خرچ کیے گئے، یہ رقم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 112 ارب روپے یا تقریباً 28 فیصد زیادہ ہے۔

قرض کی ادائیگی اور دفاع پرمجموعی اخراجات 2.2 ٹریلین روپے رہے جو کہ وفاقی حکومت کی خالص آمدنی سے بھی زائد ایک سو سات فیصد سے زائد ہیں، قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے تحت صوبوں کو ان کے حصے کی ادائیگی کے بعد وفاقی حکومت کی خالص آمدنی 2.04 ٹریلین روپے تھی۔

قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر 2.2 ٹریلین روپے کے بھاری اخراجات کے مقابلے میں صرف 119 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے گئے۔ ترقیاتی اخراجات گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 133 ارب روپے یا 53 فیصد کم رہے۔ وفاقی حکومت کے دیگر تمام اخراجات 1.15 ٹریلین روپے تھے، جو کہ پچھلے سال کی بہ نسبت160 ارب روپے یا 12 فیصد کم ہیں۔

قرض کی ادائیگی پر بے قابو اخراجات اور گردشی قرضوں میں کمی کے منصوبے پر مکمل عملدرآمد میں ناکامی کے نتیجے میں حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ طے پانے والے سالانہ بنیادی بجٹ خسارے کا ہدف حاصل نہ کرپائے گی، وفاقی بجٹ کا خسارہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 1.43 ٹریلین روپے سے زائد ہو گیا۔

وفاقی بجٹ کا خسارہ جی ڈی پی کے 1.7 فیصد کے برابر ہے۔ رواں مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کے کل اخراجات 3.46 ٹریلین روپے تک جاپہنچے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد یا 570 ارب روپے زیادہ ہیں۔
 
Last edited by a moderator:

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
کیا اپنے لوگوں پر گولیاں چلا کر پاکستان کا دفاع کیا جا رہا تھا۔بیغیرتوں کا ٹولہ امریکی کتوں سے بھرا پڑا ہے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
کیا سول آبادی پر وار کرائم کرنے پر اتنا خرچہ کردیا
جرنیلوں نے کیا پچاس ہزار ایکسپائرڈ شیل زہریلے شیلز باجوے اور ندیم انجم اور حرام زادے گشتی کے بچے کالے کنجر منشیات فروش ماڈل ٹاؤن کے قاتل ہوشیار پوری گشتی کی اولاد نے عورتوں بچوں بوڑھوں پر زہریلی شیلنگ کرکے اتنا خرچہ کردیا یا دفاع کے نام پر جزیرے خریدے اربوں ڈالر کی زاتی جائدادیں خریدیں یا پھر لوگوں کو ننگا کرکے ان کی پورنو گرافی کرکے ملکی دفاع کرنے پر اتنے سو ارب روپے خرچ ہوگئے
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Napaak fouj iss mulk par bhooj hai. Laitanaa innon ne America aur India ke saamney hai phir kis jeez ki difaa?
 

Masud Rajaa

Siasat member
Why have we been and continue to engage in other countries' conflicts, even if it is for financial gain? Where did that money go? It seems that someone must be benefiting from it. The people of Pakistan, on the other hand, have received nothing but suffering as a result of our involvement in these wars.