Sunnis and Shias should not question each other

Citizen X

President (40k+ posts)
The problem with Ghamdi interpretation and other Quranists is that we need sources other than the Quran to interpret what that Quran says. Try reading the first few chapters of the Quran and come back and tell me what you understand.

Even Quran has been changing over time, there are atleast 20 different versions of the Quran. Atleast 7 different ones today that have 10s of millions of people reading each version. The zair zabar harka'at in Quran were invented 100 years after Quran was written. So which Quran are you talking about and how do you know its the real divine one and not the others?

Another issue is that its not just hadith that have messed up things like genocide of Banu Qurayza, Quran also has its own messed up stories of Jins farting and stars are missiles being fired across the sky.
The zair zabbar was introduced later as Islam spread to non Arab lands and to make it easier for the non Arabs to read. Just like when writing urdu we don't always dot our i's and cross our T's but the reader understands

There are still teachers who teach that makki Arabic the one without the zair zabbars, you can even find classes online, so it really isn't a big deal.

As for your other question here is a detailed reply, if you ever get time watch it.

 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)

گورنمینٹ کو چاہیے کے جس طرح قادیانیوں کے لیے کمیٹی بنائی تھی ایسی ہی کمیٹی شیعوں کے لئے تشکیل دیں جو کہ شیعہ مذہب کا، تقیّہ کا لبادہ ہٹا کر، تحقیقی جائزہ لیں اور حکومت کو اپنی سفارشات پیش کریں- بظاھر تو شیعوں کے عقائد دیکھ کر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ ان کے عقائد قادیانیوں سے بھی بعد تر ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن میں بتا دیا کہ رسول اللہ اس کے اس دنیا میں آخری نبی ہیں لیکن رسول اللہ ﷺ کے بعد کچھ گمراہ لوگوں نے ، جو بعد میں شیعہ کے نام سے مشہور هوئے، یہ بات نہ مانی اور امامت کا عقیدہ گھڑ لیا اور کہا ہمارے امام کا درجہ تو نبیوں اور رسولوں سے بھی بلند ہے - حوالہ

source: https://www.al-islam.org/shiite-encyclopedia/imamat-versus-prophethood-part-1

مرزا قادیانی نے یہ غلطی کی کہ اپنے آپ کو نبی کہلوادیا ورنہ شیعہ عقائد قادیانیوں سے بھی بد تر ہیں - شیعہ اپنے خیالی اماموں کو، جن کو وہ قرآن کی فقط ایک آیت سے بھی ثابت نہ کر سکے، نبیوں سے بھی افضل مانتے ہیں- أستغفر الله- حوالہ- قادیانیوں کی نماز ، اذان اور کلمہ مسلمانوں جیسا ہے جبکہ شیعہ نے ان تمام میں تحریف کر دی ہے اور کلمہ کے ساتھ "وعليٌ وليُّ الله" کا اضافہ کرتے ہیں- قادیانی قرآن کو تحریف شدہ نہیں مانتے جبکہ شیعہ تحریف شدہ مانتے ہیں -اس بارے میں مزید جانئے- قادیانی صحاح ستہ کی احادیث کی کتب کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ شیعہ ان پر لعنت بھیجتے ہیں -شیعہ صحابۂ کرام کی توہین کرتے ہیں جبکہ قادیانی نہیں کرتے - شیعہ بات بات پر تقیّہ کرتے ہیں -اس بارے میں مزید جانئے - شیعہ مذہب میں زنا کو عجیب تدبیر سے جائز قرار دیا گیا ہے-اس بارے میں مزید جانئے - شیعہ کے باطل عقیدہ بداء کے مطابق الله تعالیٰ مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوۓ غلطی کر سکتا ہے أستغفر الله-اس بارے میں مزید جانئے
یہ تو تم نے مان لیا کہ تمہارے اور مرزائیوں میں کچھ خاص فرق نہیں، شکریہ
جب یہ بات ہم کہتے ہیں تو تھریڈز بند کر کے ہماری پوسٹیں ڈلیٹ اور بین کر دیا جاتا ہے۔


تونے اپنی اس پوسٹ میں تسلیم کر لیا کہ
تمہارا اور مرزائیوں کا کلمہ، نمازیں، روزے، حج زکواتیں، کتب احادیث اور ننانوے فیصد دین ایک جیسا ہی ہے. جو معمولی سا فرق ہے وہ ہے ختم نبوت کا معاملہ ورنہ مرزائی اور تم اندر باہر سے ایک ہی ہنڈیا کے چٹے بٹے ہو۔

جہاں تک عقیدہِ ختم نبوت کا معاملا ہے اُس میں بھی تم اور مرزائیوں میں کوئی نمایاں فرق نہیں۔
تم دونوں کی مشترکہ کتب احادیث کے مطابق رسول اللہ کے بعد عمر ابن الخطاب کو نبی بننا تھا لیکن عمر نے اپنی قابلت کے مد نظر خلیفہ بننے کو ترجیح دی۔

تمہارے بر عکس مرزائیوں نے سوچا کہ عمر تو مر گیا لیکن نبی بننے والا دروازہ کھلا پڑا ہے لہذا انہوں نے مرزا غلام احمد کو پیغمبر بنا کر تمہارے نامکمل سلسلہ نبوت کو مکمل کر دیا یعنی تم عمر کو نبی بنانا چاہتے تھے لیکن مرزائیوں نے بہتر چوائس کرتے ہوئے مرزا غلام احمد کو بنا لیا، ساری سٹوری میں اتنی سی کہانی ہے۔
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
یہ تو تم نے مان لیا کہ تمہارے اور مرزائیوں میں کچھ خاص فرق نہیں، شکریہ
جب یہ بات ہم کہتے ہیں تو تھریڈز بند کر کے ہماری پوسٹیں ڈلیٹ اور بین کر دیا جاتا ہے۔


تونے اپنی اس پوسٹ میں تسلیم کر لیا کہ
تمہارا اور مرزائیوں کا کلمہ، نمازیں، روزے، حج زکواتیں، کتب احادیث اور ننانوے فیصد دین ایک جیسا ہی ہے معمولی سا فرق ہے وہ ہے ختم نبوت کا معاملہ ورنہ مرزائی اور تم اندر باہر سے ایک ہی ہنڈیا کے چٹے بٹے ہو۔

جہاں تک عقیدہِ ختم نبوت کا معاملا ہے اُس میں بھی تم اور مرزائیوں میں کوئی نمایاں فرق نہیں۔
تم دونوں کی مشترکہ کتب احادیث کے مطابق رسول اللہ کے بعد عمر ابن الخطاب کو نبی بننا تھا لیکن عمر نے اپنی قابلت کے مد نظر خلیفہ بننے کو ترجیح دی۔

تمہارے بر عکس مرزائیوں نے سوچا کہ عمر تو مر گیا لیکن نبی بننے والا دروازہ کھلا پڑا ہے لہذا انہوں نے مرزا غلام احمد کو پیغمبر بنا کر تمہارے نامکمل سلسلہ نبوت کو مکمل کر دیا یعنی تم عمر کو نبی بنانا چاہتے تھے لیکن مرزائیوں نے بہتر چوائس کرتے ہوئے مرزا غلام احمد کو بنا لیا، ساری سٹوری میں اتنی سی کہانی ہے۔
ہلدی رام ایک نئی آئی ڈی سے۔ یہ تو بھائی مان لو کے اس کا کوئی اسکرو ڈھیلا ہے۔لہذا اس بیچارے کو معاف کر دو یہ اول فول بکتا ہی رہتا ہے۔ اس کی حالت وہی ہے کہ ہر مرتبہ مار کھا کر کہتا ہے اب کی مار
 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)
ہلدی رام ایک نئی آئی ڈی سے۔ یہ تو بھائی مان لو کے اس کا کوئی اسکرو ڈھیلا ہے۔لہذا اس بیچارے کو معاف کر دو یہ اول فول بکتا ہی رہتا ہے۔ اس کی حالت وہی ہے کہ ہر مرتبہ مار کھا کر کہتا ہے اب کی مار
چوتڑ شرما، اسکرو ڈھیلا نہیں بلکہ تمہیں لگتا ہے کہ ڈھیلا ہے کیوں کہ کثرتِ استعمال کی وجہ سے تیرا "آمد و رفت کا رستہ" کشادہ ہو چکا ہے۔ اگر تم تھوڑا سا بھینچ لیا کرو تو بالکل بھی ڈھیلا محسوس نہیں ہوگا اور مجھے بھی ٹائٹ کا مزا آئے گا۔
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

حکومت پاکستان ایک وسیع المشرب با اختیار آئینی کمیشن تشکیل دے جس میں علماء اسلام اور معاشرے کے معتدل اور صاحب کردار افراد پر مشتمل افراد کو نمائندگی دے اور یہ کمیشن مرزائیوں کی طرح دیوبندیوں اور وہابی ادیان کا از سر نو جائزہ لے کہ کیوں کہ انگریزوں کی پیداوار یہ گروہ بھی قادیانیوں کی طرح مرتد اور منافقین ہیں۔

پاکستان کو ناپاکستان اور قائد اعظم کو کافر اعظم کہنے والوں بالخصوص دیوبندی دھرم پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور سعودی عرب سے امام تیمیہ کا ایجاد کردہ فتنہ وہابیت کا فوری قلع قمع کیا جائے۔

صحابہ کی ناموس کے نام پر منافقین اور بت پرستوں کی ترویج، مساجدمیں حلالہ سنٹرز کے نام پر زنا کاریاں اور مدارس میں علت شیخین کے نام سے لواطت کی تعلیم دینا اور بدکاری کودین رسول اللہ ﷺ بنا کر پیش کرنے والے کیوں کر مسلمان ہیں؟

آحادیث کے نام پر سیاہ سینانامی مجوسیوں کی تدوین کردیہ آدھی درجن کتب کو غیر اسلامی اور ناقابل اشاعت قرار دے کر انکےپبلشرز اور ناشران و مولویان پر 295 سی کے تحت توہین رسالت کے مقدمات بنا کر واصل جہنم کیا جائے کہ یہ کتب صریحاً توہین رسالت اور انکار توحید سے لتھڑی ہوئی ہیں۔
ان کتب میں رسول اللہ ﷺ کی والدہ ماجدہ سیدہ آمنہ سلام اللہ علیہا اور آنحضرت کے والد ماجد سیدنا عبداللہ علیہ السلام کو گالیاں بکنے والے نجس المسلک محدثین کو مرتد اور ان کتب کو اسلام میں بطور ریفرنس استعمال کرنے پر مکمل بین لگایا جائے۔

دیوبندیوں، وہابیوں، سلفیوں کے مداس جو لونڈے بازی اور ایڈز کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکے ہیں اور ان مراکز سے جاری کفریہ تعلیمات کے باعث مسلمان دین اسلام چھوڑ کر وہابی اور دیوبندی بنتے جا رہے ہیں پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
لو بھائی جن کو حدیث کی الف بے نہیں آتی وہ بھی حدیث پر بات کرینگے؟ ویسے گالیاں دینے والا مذہب شیعوں کا ہی ہے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
چوتڑ شرما، اسکرو ڈھیلا نہیں بلکہ تمہیں لگتا ہے کہ ڈھیلا ہے کیوں کہ کثرتِ استعمال کی وجہ سے "تمہارا آمد و رفت کا رستہ" کشادہ ہو چکا ہے۔ اگر تم تھوڑا سا بھینچ لیا کرو تو بالکل بھی ڈھیلا محسوس نہیں ہوگا اور مجھے بھی ٹائٹ کا مزا آئے گا۔
وہ تو تمہارے ملا نے تمہارا راستہ ڈھیلا کردیا کیونکہ تمہارے یہاں تو یہ سب جائز ہے۔
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
On the day of Judgment, being Shia or Sunni will not matter, only your good deeds according to 5 pillars of Islam will matter.
آپ کو شائد معلوم نہیں کہ مسلموں کے پانچ بنیادی ارکان ، شیعوں کے پانچ بنیادی ارکان سے بلکل مختلف ہیں۔
 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)
وہ تو تمہارے ملا نے تمہارا راستہ ڈھیلا کردیا کیونکہ تمہارے یہاں تو یہ سب جائز ہے۔
تیرے استاد مولوی غلام اللہ شبراتی کا کہنا ہے کہ رستہ کشادہ ہونے کے باعث وہ تم سے ٹھیک طرح پیار نہیں کرتا تھا لہذا ہیپی اینڈنگ کیلئے اپنی بتیسی نکال کر منہہ سے "اخیر" کرواتے ہو کیوں کہ مونہہ کو جتنا چاہو ڈھیلا اور ٹائٹ کیا جا سکتا ہے ?۔
تیرے جیسا دو مونہا شاگرد یا انگلش فلموں میں ملتا ہے یا تمہارے مدارس میں۔
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
اب آتے ہیں شیعہ مزہب کے بانی اور چٹھے امام " جعفر صادق" کی طرف.... عبداللہ بن ابی یا فر جن کے حدیث صحیح اور مستند ہے، جس میں ایک آدمی جس نے اپنی بیوی کی دبر میں جماع کیا تھا جس پر امام جعفر صادق علیہ السلام کا کہنا ہے " امام نے کہا، اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اگر وہ اتفاق کرتی ہے اور راضی ہے ( وَسائل الشیعة، ج 14،ص 103).
یاد رہے کے علماء اہل سنت کے مطابق امام جعفر صادق کا ایسی باتوں سے کوئی واسطہ نہیں یہ سب شیعوں کی من گھڑت داستانیں ہیں۔
 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)
آپ کو شائد معلوم نہیں کہ مسلموں کے پانچ بنیادی ارکان ، شیعوں کے پانچ بنیادی ارکان سے بلکل مختلف ہیں۔
تم خود مان چکے ہو کہ تمہارا سارا دھرم مرزائیوں سے ملتا ہے لہذا اسلام وغیرہ کی تیرے ساتھ کیا بحث؟

بائی دی وے
کیا تم بتا سکتے ہو کہ تمہارے پانچ ارکان کیا ہیں؟
اور
مرزائیوں کے پانچ ارکان کیا ہیں؟
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

آئیے دیکھتے ہیں ، چوتھے خلیفۂ راشد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چوتھے داماد شر البریہ کے پہلے مزعومہ معصوم امام ان کے نزدیک وہ ہستی کہ جنکی فضیلت سابقہ تمام انبیاء سے بڑھ کے ہے( نعوذ بااللہ ) وہ کیا فرماتے ہیں ، اور دیگر معصومین کی ان شر البریہ کے بارہ میں کیا رائے ہے،
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی پہلی بددعا اپنے شیعوں کے لئے ،
الذلیل واللہ من نصرتموہ ومن رمی بکم فقد بافوق ناصبل انکم واللہ کثیر فی الباحات قلیل تحت الرایات وانی لعالم بمایصلحکم الخ

? *نہج البلاغہ خطبہ نمبر 69 ص 99 ( فی توبیخ بعض اصحابه ) مطبوعہ بیروت*
خداکی قسم جس کی تم مدد اور نصرت کرو ، وہ ذلیل ہے، تم اسےلڑائی میں چھوڑ کے بھاگ جاؤ گے ، اور مغلوب ہو کر خوامخواہ اسے ذلت نصیب ہوگی ، اور جس شخص نے تمہیں دشمن کے مقابلہ میں بھیجا ، اس نے ایک بے کار تیر چلایا، قسم خدا کی ، تم اپنے مکانوں میں تو بہت جچتے ہو، مگر میدان میں علم کے نیچے تمہاری تعداد بہت ہی قلیل ہوتی ہے، بے شک میں اس چیز سے خوب واقف ہوں ، جو تمہارے فتنہ وفساد کی اصلاح کرسکتی ہے ، تمہاری کجی کو سیدھا کرسکتی ہے، جابر اور ظالم بادشاہوں کی سیاستوں کا تمہارے ساتھ عمل درآمد ہوسکتا ہے ، مگر میں اپنے نفس کو فاسد کرکے تمہاری اصلاح نہی چاہتا ( سُبحان اللہ میری آل اولاد حضرت علی کی بصیرت پر قربان ، حیدر کرار نے کیا خوب جملہ کہا) خدا تمہارے چہروں کو ذلیل ورسوا کرے، ( آج شر البریہ کے ہر ہر فرد شریر کے چہرے پہ موجود لعنت و پھٹکار جس سے انکی فوراً پہچان ہوجاتی ہے ، حضرت علی رض کی دعاء کی قبولیت کی دلیل ہے) تمہارے نصیب اور مقدر کو پست کردے ، تم بد بخت ہو جاؤ ، کیا تم حق کو اتنا بھی نہیں جانتے جتنا کہ باطل کو پہچانتے ہو ، کیا تم ابطال باطل میں اتنی کوشش بھی نہی کرسکتے، جتنی کہ حق کو چھپانے کے لئے کوشش میں لاتے ہو۔
لمحۂ فکریہ؛ سیدنا علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے اپنے شیعوں کی حقیقت کو کس طرح وضاحت سے بیان فرمایا، اور قسم کھا کر فرمایا، کہ جس کے تم مددگار بنو ، وہ ذلیل ہے، کیونکہ میدان جنگ میں اُسے چھوڑ کر بھاگ جانا تمہاری دیرینہ عادت ہے ، تمہارے گھروں میں اگر تمہاری لاف زنی دیکھنی ہو تو تم میں سے ہر شخص رُستم زماں نظر آئے گا ، لیکن جب میدان جنگ میں نکلنے کا وقت آتا ہے تو پھر چُھپتے پھرتے ہو، حضرت علی رضی اللہ عنہ اپنی آپ بیتی بیان فرمارہے ہیں ، کہ " شیعو " میرے ساتھ گھر میں بیٹھ کر محبت واطاعت کی باتیں کرتے ہو ، لیکن جب میدان جنگ میں تمہاری محبت واطاعت کا امتحان ہونے لگتا ہے ، تو نو دو گیارہ ہوجاتے ہو، تمہارے اس منافقانہ اور بدبختانہ رویہ سے بیزار ہوکر اور تنگ آکر اللہ تعالی سے یہ دعاء کرتا ہوں کہ اللہ تعالی تمہارے چہروں کو ذلیل و خوار اور تمہارے مقدر کو پست اور تمہیں بدبخت کرے،
مجھے تو کم از کم اس دعاء کی قبولیت میں ایک ذرے کے برابر بھی کوئی شک نہیں
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اپنے شیعوں کے خلاف دوسری بددعاء؛

لوددت واللہ ان معاویة صارفنی بکم صرف الدینار باالدرھم فاخذ منی عشرة منکم واعطانی رجلاً منھم یااھل الکوفة الخ۔
? *نہج البلاغہ خطبہ نمبر 97 ص 142 مطبوعہ بیروت*
اللہ کی قسم میں تمہارے ان افعال سے بیزار ہوکر اس بات کو دوست رکھتا ہوں ، کہ معاویہ رضی اللہ عنہ مجھ سے اس طریقہ سے تمہارا کاروبار کرے ، کہ دینار طلائی ( سونے کے سکے ) کے عوض درھم نقرہ ( چاندی کا سکہ ) مجھے میسر ہو، اور دس آدمی مجھ سے لے لے، اور اپنا ایک آدمی مجھےدے دے ، اے اہل کوفہ ، میں تمہاری تین خصلتوں اور دو خصلتوں کے سبب سے تم میں مبتلا ہو رہا ہوں ، حالانکہ تم صاحب گوش ہو ، مگر امر حق سُننے میں تمہارے کان بہرے ہیں ، سچی بات میں تمہاری زبان گُنگ ہے ، حالانکہ تم صاحب زبان ہو ، تم دیکھتے ہو، صاحب ابصار ہو ، اور اندھے بنے ہوئے ہو، نہ تم دوستوں سے ملاقات کے وقت مردان راست گو اور آزاد ہو ، اور نہ بلاؤں کے وقت موثق اور معتمد بھائ ، تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوجائیں ، تم ہمیشہ فقیر رہو ،
لمحۂ فکریہ ؛
حضرت علی رض نے اپنے شیعوں کی کذب بیانیاں اور بدعہدیاں جب دیکھیں ، تو اللہ کی قسم کھا کے کہنے لگےاے " محبان علی " مجھ سے سونے کا دینار لے کے چاندی کا درھم مجھے دے دے ،؟تمہارے دس کے بدلے میں اگر ایک ساتھی حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا مجھے مل جائے ، اور وہ یہ سودا مجھ سے کرلیں ، تو یہ سودا سراسر فائدہ کا سودا ہے ، گھاٹے کا نہیں ، کیونکہ " شیعان علی " ہوتے ہوئے تمہارے کان حق سُننا ، تمہاری آنکھیں حق دیکھنا ، اور تمہارے ہاتھ حق کی خاطر اٹھنا ، گوارا نہیں کرتے ، تم زندگی کے کسی بھی موڑ پر قابل اعتماد اور دوستی کے لائق نہیں ، تم پر ہر گز بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ، اس لئے میں تمہیں بددعاء دیتا ہوں ، کہ تمہاری زندگی فقر و غربت میں بسر ہو ، اور تم تباہ وبرباد ہوجاؤ ، یہ بددعاء ان شیعوں کی کذب بیانیوں منافقتوں اور بد عہدیوں کے سبب حضرت علی رضی اللہ عنہ انکو دے رہے ہیں ، اور یقینا یہ بھی اللہ کی بارگاہ میں ضرور قبول ہوئی۔
 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)
اب آتے ہیں شیعہ مزہب کے بانی اور چٹھے امام " جعفر صادق" کی طرف.... عبداللہ بن ابی یا فر جن کے حدیث صحیح اور مستند ہے، جس میں ایک آدمی جس نے اپنی بیوی کی دبر میں جماع کیا تھا جس پر امام جعفر صادق علیہ السلام کا کہنا ہے " امام نے کہا، اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اگر وہ اتفاق کرتی ہے اور راضی ہے ( وَسائل الشیعة، ج 14،ص 103).
یاد رہے کے علماء اہل سنت کے مطابق امام جعفر صادق کا ایسی باتوں سے کوئی واسطہ نہیں یہ سب شیعوں کی من گھڑت داستانیں ہیں۔
امام ابن تیمیہ کا فرمانا ہے کہ اگر بہن کے بدکاری میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہو تو بھائی انگشت شہادت سے اُسکی تسکین کا سامان کر سکتا ہے بشرطیکہ وہ بہن کی شرمگاہ کیطرف نگاہ نہ کرے، ایسا کرنا مکروہ ہے۔

کتاب: اجسام الابطال
باب: تسکن المحرمات
صفحہ: 325

امام الہند امام ابو حنیفہ کی تعلیمات کی روشنی میں اپنی کتاب کنایۃ التکسیر میں لکھتے ہیں کہ اگر بیٹی کے زنا میں ملوث ہونے کا امکان نظر آئے تو باپ پر فرض ہے اُسے اس گناہ میں مبتلا ہونے سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرے۔ اسکے لیے مسنون طریقہ اپنی دختر سے نکاح المسیار کرنا ہے جس میں اپنی بیٹی کا پردہ بکارت زائل ہو کر بھی شرف لابطاریہ میں شمار ہوگا اور اللہ اپنی رحمت سے اس جماع کو جہاد شمار کرے گا۔

کتاب: ضبط الدخول
باب: رسم المفعول
صفحہ: 223

استغفراللہ
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شیعوں کو تیسری بددعاء اور خلفاء راشدین سے جا ملنے کی دعاء ؛

ولودوت ان اللہ فرق بینی وبینکم والحقنی بمن ھو احق بی منکم قوم واللہ میامین الراعی مراجیع الحلم مقاویل باالحق متاریک للبغی مضو قدماعلی الطریقة واوجفواعلی المحجة فظفرو باالعقبی الدائمة والکرامة الباردة۔
? *نہج البلاغة خطبہ نمبر 116 ص 174 مطبوعہ بیروت*
اب تو میری دعاء ہے ، اور میں اسی بات کو دوست رکھتا ہوں ، کہ اللہ رب العزت میرے اور تمہارے درمیان تفرقہ اندازی کردے ، اور مجھے ان لوگوں کے ساتھ ملحق فرمادے ، جو تم سے زیادہ میرے لئے بہترہوں ، وہ ایسے لوگ تھے ، قسم بخدا ان کی آراء اور تدبیریں میمون اور مبارک تھیں ، وہ دانشمندانہ اور حکیمانہ برد باریوں کے مالک تھے ، وہ راست گفتار تھے ، وہ بغاوت اور جور و ستم کے ترک کرنے والے تھے ، وہ اس حال میں دنیا سے چلے گئے ، کہ ان کے پاؤں طریقۂ اسلام پر مُستقیم تھے ، وہ راہ واضح پر چلے، اور ہمیشہ رہنے والی سرائے عقبہ میں فتح وفیروزی حاصل کی ، نیک اور اچھی کرامتوں سے فیض یاب ہوگئے۔
*تبصرہ؛*
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جب اپنے شیعوں کی نافرمانیوں اور خباثتوں کو دیکھا تو ، آپ نے خواہش فرمائی ، کہ اے اللہ ، مجھے میرے ان ساتھیوں سے ملادے ، جو اس دار فانی سے راہئ بقا ہوئے ، ( اور وہ بلاشک وشبہ ابوبکر صدیق ، عمر فاروق ، عثمان غنی رضی اللہ عنھم ہی تھے ) وہ راست گو ( سچ بولنے والے ) صراط مستقیم پر چلنے والے ، اور اچھی عاقبت والے تھے ، اور اے اللہ میرے اور ان شیعوں کے درمیان جدائی ڈال دے ، یعنی مجھے ان نام نھاد محبان اہل بیت سے جدا کرکے، خلفاء راشدین سے ملادے، اور یقینا یہ دعاء بھی قبول ہوئی ،
فااعتبرو یا اولی الابصار
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک ان کے شیعہ بزدلوں کی طرح بھاگنے والے گدھے ہیں؛
ایھاالناس انمااستقرتکم لجھاد ھٰؤلاء فلم تنفرو واسمعتکم فلم تجیبو ونصحت لکم فلم تقبلو شھودا باالغیب اتلو علیکم الحکمة فتعرضون عنھا واعظکم باالموعظة البالغة فتنفرون عنھاکانکم حمر مستنفرة فرت من قسورة۔
? *احتجاج طبرسی ج 1 ص 254 مطبوعہ نجف ، عراق*
لوگو میں نے تمہیں جھاد میں نکلنے کے لئے کہا ، لیکن تم تیار نہ ہوئے ، تم کو دین کی باتیں سُنائیں ، تم نے کوئی جواب نہ دیا ، تم کو باالمشافہ نصیحتیں کیں ، لیکن تم نے انہیں قبول نہ کیا، تمہیں واضح نصیحت کی ، لیکن تم نافرمان گدھوں کی طرح بھاگنے لگے ، جیسا وہ شیر سے ڈر کے بھاگتے ہیں ،
حاصل کلام یہ ہوا، کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جب یہ دیکھا ، کہ ان کے شیعوں کی ان کے ساتھ ہمدردیوں کے دعوے ، انکے عہد وپیمان ، ان کی قسمیں یہ سب صرف زبانی جمع خرچ ہے ، اور حقیقت میں یہ لوگ ، نافرمان ، بدعہد اور بدعادات ہیں ، نیکیوں اور نصیحتوں سے اس طرح دور بھاگتے ہیں ، جیسے وہ ایسے گدھے ہیں ، جن کے پیچھے شیر بھاگ رہا ہو، تو آپ نے ان شیعوں سے سخت نفرت کا اظہار کیا، ان کلمات علی مرتضی سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی ، کہ اپنے پہلے مزعومہ معصوم امام کے بھی وفادار نہ تھے ..جاری ہے…
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی چوتھی بددعاء اپنے شیعوں کے لئے

یااھل الکوفة اخبرکم بما یکون قبل ان یکون لتکونو منہ علی حذر ولتنذروا به من التعظ واعتبر کانی بکم تقولون ان علیا یکذب کما قالت قریش لنبیھاصلی اللہ علیہ وسلم وسیدھانبی الرحمة محمد بن فیا ویلکم فعلی من اکذب علی اللہ فانا اول من عبدہ ووحدہ اصبحت لااطمع فی نصرتکم ولا اصدقکم فرق اللہ بینی وبینکم۔
? *احتجاج طبرسی ص 94 مطبوعہ نجف ، عراق*
اے اہل کوفہ، میں تمہیں اس چیز کی خبر دیتا ہوں ، جو ابھی ہونے والی ہے، تاکہ تم اس سے اپنا بچاؤ کر سکو ، اور پھر اس آدمی کو جو عبرت اور نصیحت حاصل کرنا چاہتا ہے ، ڈرا سکو ، اور گویا اسکو ڈرانے اور واضح نصیحت کرنے میں تمہارے ساتھ ہوں ، لیکن تم کہتے ہو، کہ علی ( رضی اللہ عنہ ) جھوٹ بولتا ہے، ( نعوذ بااللہ ) جیسا کہ قریش نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق کہا تھا ، کہ یہ جھوٹ بولتا ہے ( معاذاللہ )
اے اہل کوفہ ؛ تمہارے لئے ہلاکت ہو، پس میں کس پر جھوٹ بولوں گا ، کیا میں اللہ تعالی پر جھوٹ بولتا ہوں ؟ حالانکہ میں ہی وہ پہلا آدمی ہوں ، کہ جس نے شریعت محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سب سے پہلے اللہ تعالی کی عبادت کی ، اسکو وحدہ لاشریک کہا، یا اس کے رسول پر جھوٹ بولوں گا ، حالانکہ سب سے پہلے میں ہی اس پر ایمان لایا ، اور اس کی تصدیق کی ، اور اسکی مدد کی ، میں نے اس حال میں صبح کی ، نہ تو میں تمہاری مدد کی طمع کرتا ہوں ، اور نہ تمہاری بات کی تصدیق کرتا ہوں ، بلکہ میری تو اللہ تعالی سے دعا ہے ، کہ وہ میرے اور تمہارے درمیان جدائی ڈال دے۔
*خلاصۂ کلام ؛*
اس خطبہ سے یہ بات باالکل واضح ہو کر سامنے آگئی ، کہ شیعان علی حضرت علی رض اللہ عنہ کے اتنے سخت نافرمان تھے، کہ آپکو کذاب تک کہتے تھے ، اسی باطل عقیدہ کی بناء پر حضرت علی رضی اللہ عنہ ان کے لئے ہلاکت اور بربادی کی بددعاء فرمارہے ہیں ، اور ساتھ ہی صاف صاف یہ بھی فرمارہے ہیں ، کہ مجھے تم جیسے منافقوں کی قطعا کوئی ضرورت نہیں ، مجھے تمہاری باتوں پر یقین ہی نہیں ، لہذا اللہ رب العزت سے یہ دعاء کرتا ہوں ، کہ وہ میرے اور تمہارے درمیان جدائی ڈال دے، یہ ان شیعوں سے مایوسی اور نفرت کی انتہاء ہے۔ اور یقینا یہ بد دعاء بھی قبول ہوئی
 

Shuja Baba

Councller (250+ posts)

آئیے دیکھتے ہیں ، چوتھے خلیفۂ راشد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چوتھے داماد شر البریہ کے پہلے مزعومہ معصوم امام ان کے نزدیک وہ ہستی کہ جنکی فضیلت سابقہ تمام انبیاء سے بڑھ کے ہے( نعوذ بااللہ ) وہ کیا فرماتے ہیں ، اور دیگر معصومین کی ان شر البریہ کے بارہ میں کیا رائے ہے،
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی پہلی بددعا اپنے شیعوں کے لئے ،
الذلیل واللہ من نصرتموہ ومن رمی بکم فقد بافوق ناصبل انکم واللہ کثیر فی الباحات قلیل تحت الرایات وانی لعالم بمایصلحکم الخ

? *نہج البلاغہ خطبہ نمبر 69 ص 99 ( فی توبیخ بعض اصحابه ) مطبوعہ بیروت*
خداکی قسم جس کی تم مدد اور نصرت کرو ، وہ ذلیل ہے، تم اسےلڑائی میں چھوڑ کے بھاگ جاؤ گے ، اور مغلوب ہو کر خوامخواہ اسے ذلت نصیب ہوگی ، اور جس شخص نے تمہیں دشمن کے مقابلہ میں بھیجا ، اس نے ایک بے کار تیر چلایا، قسم خدا کی ، تم اپنے مکانوں میں تو بہت جچتے ہو، مگر میدان میں علم کے نیچے تمہاری تعداد بہت ہی قلیل ہوتی ہے، بے شک میں اس چیز سے خوب واقف ہوں ، جو تمہارے فتنہ وفساد کی اصلاح کرسکتی ہے ، تمہاری کجی کو سیدھا کرسکتی ہے، جابر اور ظالم بادشاہوں کی سیاستوں کا تمہارے ساتھ عمل درآمد ہوسکتا ہے ، مگر میں اپنے نفس کو فاسد کرکے تمہاری اصلاح نہی چاہتا ( سُبحان اللہ میری آل اولاد حضرت علی کی بصیرت پر قربان ، حیدر کرار نے کیا خوب جملہ کہا) خدا تمہارے چہروں کو ذلیل ورسوا کرے، ( آج شر البریہ کے ہر ہر فرد شریر کے چہرے پہ موجود لعنت و پھٹکار جس سے انکی فوراً پہچان ہوجاتی ہے ، حضرت علی رض کی دعاء کی قبولیت کی دلیل ہے) تمہارے نصیب اور مقدر کو پست کردے ، تم بد بخت ہو جاؤ ، کیا تم حق کو اتنا بھی نہیں جانتے جتنا کہ باطل کو پہچانتے ہو ، کیا تم ابطال باطل میں اتنی کوشش بھی نہی کرسکتے، جتنی کہ حق کو چھپانے کے لئے کوشش میں لاتے ہو۔
لمحۂ فکریہ؛ سیدنا علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے اپنے شیعوں کی حقیقت کو کس طرح وضاحت سے بیان فرمایا، اور قسم کھا کر فرمایا، کہ جس کے تم مددگار بنو ، وہ ذلیل ہے، کیونکہ میدان جنگ میں اُسے چھوڑ کر بھاگ جانا تمہاری دیرینہ عادت ہے ، تمہارے گھروں میں اگر تمہاری لاف زنی دیکھنی ہو تو تم میں سے ہر شخص رُستم زماں نظر آئے گا ، لیکن جب میدان جنگ میں نکلنے کا وقت آتا ہے تو پھر چُھپتے پھرتے ہو، حضرت علی رضی اللہ عنہ اپنی آپ بیتی بیان فرمارہے ہیں ، کہ " شیعو " میرے ساتھ گھر میں بیٹھ کر محبت واطاعت کی باتیں کرتے ہو ، لیکن جب میدان جنگ میں تمہاری محبت واطاعت کا امتحان ہونے لگتا ہے ، تو نو دو گیارہ ہوجاتے ہو، تمہارے اس منافقانہ اور بدبختانہ رویہ سے بیزار ہوکر اور تنگ آکر اللہ تعالی سے یہ دعاء کرتا ہوں کہ اللہ تعالی تمہارے چہروں کو ذلیل و خوار اور تمہارے مقدر کو پست اور تمہیں بدبخت کرے،
مجھے تو کم از کم اس دعاء کی قبولیت میں ایک ذرے کے برابر بھی کوئی شک نہیں

پیشاب پینے کی فضیلت