یہ نون لیک والے کس قدر مکار اور دغا باز ہیں
٢٠٠ روپے کی بجاے میٹرو پر سفر ٢٠ روپے، بلکل درست ہے اور جو سبسڈی اور خسارہ ہے وہ تیرے باپ کے پیسوں سے پورا ہو رہا ہے ، پھر اس پر بھاری شرح سود پر حاصل کئے گئے قرض اور لوٹ مار یہ داستان غضب تو الگ ہے
دوسری بات اپنے پرچی اعظم کو سمجھاؤ کہ انکوائری کمیشن اور جوڈیشل کمیشن میں فرق کی ٹویشن پڑھ کر قومی نشریاتی ادارے پر وقت کا ضیا کرنے آیا کرو
باقی یہ ملک انکوائری کمیٹی / کمیشن اورعدلیہ کے ذریع ہی لوٹا گیا ہے
دھڑلے سے کرو جو کر رہے ہو کیونکہ ہم عوام سزاؤں کے ہی مستحق ہیں مگر لمحہ بھر موت کی فکر بھی کیا خوبصورت عطا ہے اس پر کبھی سوچا ؟ ؟
اگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
ساماں سو برس کا پل کی فکر نہیں