سویلین صاحب! آپ کو میری کس بات سے تاثر ملا کہ میں فوج کی سیاست میں مداخلت کو جائز قرار دے رہا ہوں۔ میں تو فوج کے سیاست میں دخیل ہونے کی وجوہات بیان کررہا ہوں، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں دو گروپ ہیں، ایک وہ جو سیاستدانوں کی سائیڈ پر کھڑے ہیں، ان کو ہر خرابی فوج میں نظر آئے گی اور وہ سیاستدانوں کو بالکل کلین چٹ دیتے ہیں، دوسرا گروپ وہ ہے جو فوج کی سائیڈ پر کھڑا ہے، ان کو فوج فرشتہ لگتی ہے اور وہ ہر خرابی کا ذمہ دار سیاستدانوں کو ٹھہراتے ہیں، یہ دونوں گروپ انتہا پسندی کا شکار ہیں، ایک گروپ ایک انتہا پر کھڑا ہے اور دوسرا گروپ دوسری انتہا پر کھڑا ہے، ان دونوں گروپس میں سے مسائل کا حقیقت پسندانہ تجزیہ کوئی بھی نہیں کرنا چاہتا کیونکہ اس کے نتیجے میں اپنے اپنے بت پاش ہونے کا خدشہ ہے۔
میں ان میں سے کسی گروپ سے تعلق نہیں رکھتا، اس لئے حقیقت پسندانہ انداز میں دونوں کو قصور وار ٹھہراتا ہوں۔ نہ تو سیاستدانوں کو کلین چٹ دیتا ہوں، نہ فوج کو۔ آپ کا نظریہ یہ ہے کہ سیاستدان چاہے جو مرضی کرتے رہیں، عوام کے مال سے جیبیں بھریں ، ڈیلیور کرنے کی بجائے لوٹ کھسوٹ کریں، لیکن فوج ہرگز ان کے کاموں میں مداخلت نہ کرے۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ خاص کر ایسی فوج کے لئے جس کے منہ کو پہلے ہی اقتدار کا چسکا لگ چکا ہے۔ فوج کوسیاست سے بے دخل کرنے کے لئے بہرصورت سیاستدانوں کو ہی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ڈیلیور کرنا ہوگا، قوم کے اندر اپنا اخلاقی قد اونچا کرنا ہوگا۔ یہی اس مسئلے کا حل ہے۔
کیا وجہ ہے کہ عوام نے ہمیشہ سیاستدانوں کا ساتھ دیا، ان کو بھاری اکثریت میں ووٹ دے کر اقتدار کی مسندوں پر بٹھایا اور پھروہی سیاستدان عوام کا وہ حال کرتے ہیں کہ جب کوئی آمر اقتدار پر قابض ہوتا ہے تو ان سیاستدانوں کے لئے ایک آدمی بھی باہر نہیں نکلتا، الٹا مٹھائیاں بانٹی جاتی ہیں۔ اگر عوام کو ان کے مسائل کا حل مل رہا ہو تو وہ کیونکر برداشت کرسکتے ہیں کہ ان کی منتخب شدہ حکومت کو کوئی فوجی آمر آکر ٹھوکر ماردے۔
فوج کو سیاست سے بے دخل کرنے کے لئے سیاستدانوں کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا، عوام کے دل میں اپنی جگہ بنانی ہوگی، سیاستدانوں کو فرشتہ بننے کی بالکل ضرورت نہیں، صرف بندے کا پتر بننے کی ضرورت ہے۔ تب کسی فوجی جرنیل کی جرات نہیں ہوگی کہ کسی منتخب جمہوری حکومت کو گھر بھیجنے کا سوچ بھی سکے ۔اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ سیاستدانوں کے سدھرے بغیر فوج خود بخود گھر چلی جائے تو خواب حقیقت کا روپ دھارنے والا نہیں۔
اگر آپ کے خیمے میں اونٹ گھس آئے تو اس اونٹ سے یہ توقع کرنا کہ وہ خود بخود باہر نکل جائے گا، سراسر بے وقوفی ہوگی، اونٹ کو باہر نکالنے کے لئے خیمے والے کو خود ہی کچھ کرنا ہوگا۔
آپ یہ چاہتے ہیں کہ وہ فوج جو پچھلی کئی دہائیوں سے سیاست میں دخیل ہے، خود بخود سیاست سے باہر ہوجائے، یہ سراسر خام خیالی ہے، فوج کو سیاست سے باہر کرنے کے لئے سیاستدانوں کو وہی کرنا ہوگا جو میں پہلے عرض کرچکا ہوں،۔