Anonymous Paki
Chief Minister (5k+ posts)
Wow...This poll is getting fierce...LOL
I guess, it'll come down to admin if it stays tie like that.
I guess, it'll come down to admin if it stays tie like that.
صرف دو بٹن ہونے چاہیں. ایک پھول کا اور دوسرا چھتر کا. جس کا کمنٹ پسند آۓ اسے پھول مارنا (دینا) چاہیے اور جس کا کمنٹ پسند نہ آۓ اسے چھتر مارنا چاہئے. اس سے ممبران کی گالم گلوچ پر بھی کنٹرول ہوسکتا ہے اور ممبرز صرف ایک دوسرے کو چھتر مار کر ہی اپنی بھڑاس نکالیں گے
Hmmmm...Mere kheyal mai agree aur disagree bhi ek tareqe se like aur dislike hi howe na...baqi jo marzi...
او ٹھرکی بابے توں ابھی تک اندر نہیں ہوا رمضان ہے شیطان کیسے باہر ہے قیامت کی نشانیاں ہیں چل اندر چلا جا شاباش ٹھرکی
;)
آپ کی بات میں جان ہے، دیکھا گیا ہے یہاں کچھ خود پسند لوگ صرف "چاہے جانے" کے ٹھرک میں وہ باتیں لکھتے چلے جا رہے ہیں جس کا واحد مقصد اس ننھی سی دنیا میں منی سی مقبولیت ہے۔ لائکس سمیٹنے کی ہوس نے ان کا مردہ خراب کر ڈالا ہے۔ دوسری طرف مگر کچھ ایسے بھی دیکھے ہیں کہ جو درست سمجھتے ہیں وہ کہنے سے چوکتے ہیں نہ غلط کو برا کہنے سے ڈرتے ہیں، گویا ڈسلائک کا خوف نہ لائکس کی تمنا۔
میاں صاحب اور ان جیسے باقی حرام خوروں نے جو پیسہ غبن کر کے باہر بھیج دیا ہے اگر وہ پاکستان میں اپنے جائز مقام پے ہوتا تو ان نو بچوں کے باپ کو بھی اس میں اتنا حصہ ضرور مل جاتا کہ سب کی کفالت بخوبی ہو جاتی لیکن آپ نہیں سمجھیں گے کیونکہ سمجھنا چاہتے نہیں
ہم نے تو آپ کو مشورہ دیا تھا کہ لومڑی کی چال چلنا چھوڑو، جواب میں تم نے گالیاں نکالنی شروع کردیں، جانتا ہوں گالیاں تمہاری گھٹی میں پڑی ہوئی ہیں، آپ شائستہ کلامی اختیار نہیں کرسکتے ہو؟
اب اس سے زیادہ اور کتنی جمہوریت چاہئے کہ ٹھرکیوں کی بھی ایک مستقل سیاسی جماعت ہے
پانامہ پے پٹواری یہی کرتے ہیں سوال گندم جواب چنا
باوا جی سلام ....
بہت شکریہ، آپکی بات بھی بالکل درست ہے کہ کچھ لوگ محض توجہ حاصل کرنے کیلیے فضول باتیں لکھتے رہتے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پیر. انکا مقصد صرف لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور ان سے داد وصول کرنا ہی ہوتا ہے. دوسری طرف اچھا لکھنے والے اور سچ کہنے والے اس لئے لکھنے سے گریز کرتے ہیں کہ لوگوں سے انکا سچ برداشت نہیں ہوگا اور نہ صرف انکے مخالفین اسے ڈس لائیک بلکہ کئی تو گالیاں بک کر نکل جائیں گے
اس فورم کے موڈریٹر انتہائی منافق، بد دیانت اور جانبدار لوگ ہیں. وہ گالیاں بکنے والوں کو صرف اس لیے نظر انداز کر جاتے ہیں کہ انکا تعلق انکی پسندیدہ سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہوتا ہے. اگر کسی گالی بکنے والے کو جواب دینے سے پہلے موڈریٹر کی توجہ گالیاں بکنے والوں کی طرف مبذول کروائی جائے تو اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے. جب کسی گالی دینے والے کو جواب دیا جاتا ہے تو پھر یہ موڈریٹر بھاگے بھاگے آتے ہیں اور اصل گالیاں دینے والے کو بین کرنے کی بجائے اپنا دفاع کرنے والے کو لمبے عرصے کیلیے بین کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ اکثر اچھا لکھنے والے اعتجاجا فورم چھوڑ گئے ہیں
میرے خیال میں لائیک، ڈس لائیک اور ایگری، ڈس ایگری کے بٹن ختم کرکے فورم کیلیے غیر جانبدار موڈریٹرز مقرر کیے جائیں اور موڈریشن کا معیار بہتر بنایا جائے
NO...!
I like the option of Likes and Dislike,it should stay there.dont see no reason for some1 being butthurt by a dislike? If you have such a fragile ego you should not be on a forum like this you should better go watch Sesame Street. Besides there is hardly any1 here including the OP who posts without anonymity? Lets face it when you r not identifyng yourself you should not feel like a sorry school girl if you get a dislike for your post. This is an open forum and let every1 vent their feelings the way it is.
I dont see any logic for this thread unless it was part of the KPIs given by some1's boss
سویلین صاحب! سب سے پہلے تو میں لعنت بھیجتا ہوں اس پر جس نے ایک بھی بے گناہ انسان کو قتل کیا۔ ہماری فوج نے جنگلی جہادیوں کی ایک پوری فصل اگائی، میں ان فوجی جرنیلوں پر اور ان کی باقیات پر بلا کسی جھجک کے لعنت بھیجتا ہوں۔
اب آتے ہیں اس بات پر کہ کس نے کتنے بندے مارے۔ تو یہ تناسب اسطرح ہے کہ جس کے پاس جتنی طاقت اور اختیار تھا، اس نے اتنے بندے پھڑکا دیئے، فوج کے پاس ہمیشہ طاقت و اختیار سویلینز کی نسبت زیادہ رہا، اس لئے ان کا بندے مارنے کا تناسب بھی زیادہ ہے۔ سویلین حکومت کے پاس ذرا سی طاقت آئی، اس نے بھی جنرل ڈائر کی پیروی کرتے ہوئے مجمع عام پر پولیس سے گولی چلوادی ، وہ بھی دن دیہاڑے۔ سو اس لحاظ سے دونوں برابر کے قصور وار ہیں۔ جس دن سویلین حکومت کے پاس مکمل طاقت و اختیار آگیا، اس دن یہ اسی تناسب سے بندے پھڑکائیں گے جس تناسب سے فوج نے پھڑکائے۔ میری رائے میں تو یہ دو بدمعاشوں کی لڑائی ہے جس میں ایک چھوٹا اور کمزور بدمعاش ہے اور دوسرا تگڑا بدمعاش ہے، جب آپس میں لڑتے ہیں تو تگڑا بدمعاش جیت جاتا ہے، اور جب عوام کی باری آتی ہے تو دونوں بدمعاش عوام کو مقدور بھر پھینٹی لگاتے ہیں۔ اب بتایئے عوام کدھر جائے؟
ابھی پاس ٹائم نہیں ہے ..واپس آ کر ضرور بولوں گی
Time will tell the reality one day, InshaAllah
باوا جی سلام ....
کہاں غائب ہیں ..آدھا رمضان گزر گیا ...پکوڑے تو میں تلتی نہیں ..اب کیا لچ بھی نہ تلوں ..عرصہ ہی ہگا .تلے ہوئے ...
باوا جی یہ کون فیصلہ کرے گا کہ اچھا کیا ہے ...برا کیا ہے ..یا اپنی پسند کے حساب سے ہو گا یا کسی خاص پیمانے پر تولا جائے گا ...
آپ بھی تو جسے سچ سمجھ کر لکھتے ہیں وہ کون سا پورا سچ ہے ..میرے حساب سے ادھورا سچ ہے ..اور اس پر بات رمضان کے بعد ہو گی ..ابھی بلکل طاقت نہیں ہے ..منی سی بھی ..
میں اس ننھی سی دنیا میں اپنی منی سے مقبولیت داؤ پر لگانے کو تیار بیٹھی ہوں ...لیکن رمضان کے بعد .
باوا جی، لائک، ڈسلائک ہٹا کر اگری، ڈس اگری کے بٹن تو کوئی الیکٹریشن آ کر یہاں لگا ہی دے گا لیکن اس فورم کو جو سرطان ماڈریٹر کی شکل میں لاحق ہے اس پر آپ نے جو کچھ لکھا ہے، بٹن تو ابھی نہیں لگا لیکن مکمل اگری کرتا ہوں۔بہت شکریہ، آپکی بات بھی بالکل درست ہے کہ کچھ لوگ محض توجہ حاصل کرنے کیلیے فضول باتیں لکھتے رہتے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پیر. انکا مقصد صرف لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور ان سے داد وصول کرنا ہی ہوتا ہے. دوسری طرف اچھا لکھنے والے اور سچ کہنے والے اس لئے لکھنے سے گریز کرتے ہیں کہ لوگوں سے انکا سچ برداشت نہیں ہوگا اور نہ صرف انکے مخالفین اسے ڈس لائیک بلکہ کئی تو گالیاں بک کر نکل جائیں گے
اس فورم کے موڈریٹر انتہائی منافق، بد دیانت اور جانبدار لوگ ہیں. وہ گالیاں بکنے والوں کو صرف اس لیے نظر انداز کر جاتے ہیں کہ انکا تعلق انکی پسندیدہ سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہوتا ہے. اگر کسی گالی بکنے والے کو جواب دینے سے پہلے موڈریٹر کی توجہ گالیاں بکنے والوں کی طرف مبذول کروائی جائے تو اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے. جب کسی گالی دینے والے کو جواب دیا جاتا ہے تو پھر یہ موڈریٹر بھاگے بھاگے آتے ہیں اور اصل گالیاں دینے والے کو بین کرنے کی بجائے اپنا دفاع کرنے والے کو لمبے عرصے کیلیے بین کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ اکثر اچھا لکھنے والے اعتجاجا فورم چھوڑ گئے ہیں
میرے خیال میں لائیک، ڈس لائیک اور ایگری، ڈس ایگری کے بٹن ختم کرکے فورم کیلیے غیر جانبدار موڈریٹرز مقرر کیے جائیں اور موڈریشن کا معیار بہتر بنایا جائے
ڈکٹیٹر صاحب، ہر وہ شخص اور ادارہ ہماری لعنت کا مستحق ہے جس نے بھی کسی بے گناہ شخص کا قتل کیا ہے. آپکی یہ بات درست ہے کہ فوج طاقتور اور بد معاش سے اور جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح ہے اور اسکا بندے مارنے کا تناسب سویلینز سے بہت زیادہ ہے. آپ نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ جس کے پاس جتنی طاقت اور اختیار تھا، اس نے اتنے بندے پھڑکا دیئے، فوج کے پاس ہمیشہ طاقت و اختیار سویلینز کی نسبت زیادہ رہا ہے لہٰذا فوج نے زیادہ بندے پھڑکائے ہیں. آپکی یہ بات بھی درست ہے کہ ایک چھوٹا اور کمزور بدمعاش ہے اور دوسرا تگڑا بدمعاش ہے
شاید آپکو میرے عداد و شمار پر شک ہے جسے میں یہاں ثبوتوں کے ساتھ ثابت کر سکتا ہوں کہ بلڈی سویلین اور فوج کے بے گناہ لوگوں کو مارنے کا تناسب ایک اور ایک ہزار کا ہے. اسی تناسب سے ان پر لعنت بھی بنتی ہے
اب آتا ہوں طاقت اور بد معاشی کی طرف. عوام اپنی منتخب حکومت کو منتخب کرتے ہیں اور انہیں حکومت چلانے کا اختیار دیتے ہیں جس میں ملک میں امن و امان قائم کرنے کا اختیار بھی ہوتا ہے. منتخب حکومت کو یہ اختیار آئین کے دائرے میں رہ کر اسے استعمال کرنے کا ہوتا ہے. کبھی کبھی امن و امان کے نفاذ میں حکومت اپنے اختیارات سے ارادتا یا غیر ارادی طور پر تجاوز کر جاتی ہے یا کچھ شر پسند عناصر اس موقعہ کو حکومت کی منشاء و مرضی کے خلاف اپنے مفاد میں استعمال کر جاتے ہیں اور وہ صورتحال پیش آ جاتی ہے جس کا سامنا ماڈل ٹاؤن کے قتل و غارت یا پھر اس سے پہلے پی این اے کی تحریک کے دوران دیکھ ہم چکے ہیں. حکومت کو لگام ڈالنے کیلیے آئیں و قانون اور عدالتیں موجود ہوتی ہیں اور اس سے بڑھکر حکومت عوام کو اپنے اعمال کیلیے جواب دہ ہوتی ہے
فوج کو طاقت کس نے دی ہے؟ چوکیدار کو گھر کی حفاظت کیلیے اسلحہ دینے کا مقصد یہ نہیں ہوتا ہے کہ وہ اس اسلحے کے زور پر گھر پر قبضہ کر لے اور گھر کے مالکوں کو یرغمال بنا کر انکا قتل عام شروع کر دے. فوج کو کون اختیار دیتا ہے کہ آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے حکومت و اقتدار پر قبضہ کر لے؟ فوج کو کون اختیار دیتا ہے کہ ملک اور قوم کی قسمت کے فیصلے کرے؟ فوج کس کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے؟ آئین و قانون کے سامنے؟ عدالتوں کے سامنے؟ عوام کے سامنے؟ فوج تو کسی کو جواب دہ نہیں ہوتی ہے اور حکومت پر قبضہ بھی غیر آئینی اور غیر قانونی ہوتا ہے
کیا اب وقت نہیں آگیا ہے کہ بدمعاش فوج سے گھر (پاکستان) کی ملکیت بلڈی سویلینز (عوام) کو واپس دلائیں. فوج کو اسکی اوقات (فوجی بیرکوں) میں واپس گھسائیں اور ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی قائم کریں. بانیان پاکستان نے یہ ملک عوام کیلیے بنایا گیا تھا ناکہ فوج کے حکومت اور کاروبار کرنے کیلیے. اگر فوج کے ہاتھوں آدھ ملک گنوا کر بھی ہمیں ہوش نہیں آئی ہے تو پھر ہمیں کب ہوش آئے گی؟
آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں
میرا موقف یہی ہے کہ ان تمام بٹن کو ختم کر دینا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ڈسکشن میں حصہ لے سکیں
اب جو للو پنجو اٹھتا ہے وہ بغیر تحریر پڑھے ڈسلائیک کا بٹن دبا دیتا ہے. ایک شخص ڈسلائیک دباتا ہے تو اسکا پورا گروپ درخت پر بیٹھے بندروں کی طرح نیچے اتر اتر کر اسکے ڈسلائیک کو دیکھکر ڈسلائیک دینا شروع ہو جاتے ہیں
جس نے بھی اتفاق یا اختلاف کرنا ہے وہ لفظوں میں اسکا اظہار کرے اور اپنا نقطۂ نظر بیان کرے تاکہ تمام حمایتی اور مخالف نقطۂ ہائے نظر سامنے آ سکیں اور لوگوں کو غلط اور صحیح کا فیصلہ کرنے کا موقع ملے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|