Should Like/Dislike be replaced with Agree/Disagree? (Poll added)

Should Like/Dislike be replaced with Agree/Disagree?

  • Yes

    Votes: 61 35.3%
  • No

    Votes: 112 64.7%

  • Total voters
    173
  • Poll closed .

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک گزارش

صرف دو بٹن ہونے چاہیں. ایک پھول کا اور دوسرا چھتر کا. جس کا کمنٹ پسند آۓ اسے پھول مارنا (دینا) چاہیے اور جس کا کمنٹ پسند نہ آۓ اسے چھتر مارنا چاہئے. اس سے ممبران کی گالم گلوچ پر بھی کنٹرول ہوسکتا ہے اور ممبرز صرف ایک دوسرے کو چھتر مار کر ہی اپنی بھڑاس نکالیں گے

سب سے بہترین آئیڈیا آپ نے دیا ہے

چھتر پر لکھا ہونا چاہئے ....


آجا پٹواریا تیرا انتظار ہے

:lol:
 

Anuj76

Senator (1k+ posts)
Vote. YES OR NO ON PANAMA SHAREEF, IF THEY ARE A KUNJUR CLAN OR NOT A KUNJUR CLAN 8F JAHIL LOHARS.


1. KUNJUR

2. NOT KUNJUR.
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
Hmmmm...Mere kheyal mai agree aur disagree bhi ek tareqe se like aur dislike hi howe na...baqi jo marzi...




آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں

میرا موقف یہی ہے کہ ان تمام بٹن کو ختم کر دینا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ڈسکشن میں حصہ لے سکیں

اب جو للو پنجو اٹھتا ہے وہ بغیر تحریر پڑھے ڈسلائیک کا بٹن دبا دیتا ہے. ایک شخص ڈسلائیک دباتا ہے تو اسکا پورا گروپ درخت پر بیٹھے بندروں کی طرح نیچے اتر اتر کر اسکے ڈسلائیک کو دیکھکر ڈسلائیک دینا شروع ہو جاتے ہیں

جس نے بھی اتفاق یا اختلاف کرنا ہے وہ لفظوں میں اسکا اظہار کرے اور اپنا نقطۂ نظر بیان کرے تاکہ تمام حمایتی اور مخالف نقطۂ ہائے نظر سامنے آ سکیں اور لوگوں کو غلط اور صحیح کا فیصلہ کرنے کا موقع ملے


 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک گزارش

او ٹھرکی بابے توں ابھی تک اندر نہیں ہوا رمضان ہے شیطان کیسے باہر ہے قیامت کی نشانیاں ہیں چل اندر چلا جا شاباش ٹھرکی
;)

ہم نے تو آپ کو مشورہ دیا تھا کہ لومڑی کی چال چلنا چھوڑو، جواب میں تم نے گالیاں نکالنی شروع کردیں، جانتا ہوں گالیاں تمہاری گھٹی میں پڑی ہوئی ہیں، آپ شائستہ کلامی اختیار نہیں کرسکتے ہو؟
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)


آپ کی بات میں جان ہے، دیکھا گیا ہے یہاں کچھ خود پسند لوگ صرف "چاہے جانے" کے ٹھرک میں وہ باتیں لکھتے چلے جا رہے ہیں جس کا واحد مقصد اس ننھی سی دنیا میں منی سی مقبولیت ہے۔ لائکس سمیٹنے کی ہوس نے ان کا مردہ خراب کر ڈالا ہے۔ دوسری طرف مگر کچھ ایسے بھی دیکھے ہیں کہ جو درست سمجھتے ہیں وہ کہنے سے چوکتے ہیں نہ غلط کو برا کہنے سے ڈرتے ہیں، گویا ڈسلائک کا خوف نہ لائکس کی تمنا۔



بہت شکریہ، آپکی بات بھی بالکل درست ہے کہ کچھ لوگ محض توجہ حاصل کرنے کیلیے فضول باتیں لکھتے رہتے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پیر. انکا مقصد صرف لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور ان سے داد وصول کرنا ہی ہوتا ہے. دوسری طرف اچھا لکھنے والے اور سچ کہنے والے اس لئے لکھنے سے گریز کرتے ہیں کہ لوگوں سے انکا سچ برداشت نہیں ہوگا اور نہ صرف انکے مخالفین اسے ڈس لائیک بلکہ کئی تو گالیاں بک کر نکل جائیں گے


اس فورم کے موڈریٹر انتہائی منافق، بد دیانت اور جانبدار لوگ ہیں. وہ گالیاں بکنے والوں کو صرف اس لیے نظر انداز کر جاتے ہیں کہ انکا تعلق انکی پسندیدہ سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہوتا ہے. اگر کسی گالی بکنے والے کو جواب دینے سے پہلے موڈریٹر کی توجہ گالیاں بکنے والوں کی طرف مبذول کروائی جائے تو اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے. جب کسی گالی دینے والے کو جواب دیا جاتا ہے تو پھر یہ موڈریٹر بھاگے بھاگے آتے ہیں اور اصل گالیاں دینے والے کو بین کرنے کی بجائے اپنا دفاع کرنے والے کو لمبے عرصے کیلیے بین کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ اکثر اچھا لکھنے والے اعتجاجا فورم چھوڑ گئے ہیں


میرے خیال میں لائیک، ڈس لائیک اور ایگری، ڈس ایگری کے بٹن ختم کرکے فورم کیلیے غیر جانبدار موڈریٹرز مقرر کیے جائیں اور موڈریشن کا معیار بہتر بنایا جائے



 

Jack Sparrow

Minister (2k+ posts)
میاں صاحب اور ان جیسے باقی حرام خوروں نے جو پیسہ غبن کر کے باہر بھیج دیا ہے اگر وہ پاکستان میں اپنے جائز مقام پے ہوتا تو ان نو بچوں کے باپ کو بھی اس میں اتنا حصہ ضرور مل جاتا کہ سب کی کفالت بخوبی ہو جاتی لیکن آپ نہیں سمجھیں گے کیونکہ سمجھنا چاہتے نہیں


اب اس سے زیادہ اور کتنی جمہوریت چاہئے کہ ٹھرکیوں کی بھی ایک مستقل سیاسی جماعت ہے
 

khan_sultan

Banned
Re: ایک گزارش


ہم نے تو آپ کو مشورہ دیا تھا کہ لومڑی کی چال چلنا چھوڑو، جواب میں تم نے گالیاں نکالنی شروع کردیں، جانتا ہوں گالیاں تمہاری گھٹی میں پڑی ہوئی ہیں، آپ شائستہ کلامی اختیار نہیں کرسکتے ہو؟

کیا ہم ؟ کیا تم دو تین چار بندوں کا مجموعہ ہو کیا ؟ اور گالیاں دینا میرا مذھب ہے ٹھرکی بڈے یہ تمارے اس کا کام ہے جس کا پتہ ہی نہیں کے کس کا تھا سمجھے میں تو تم کو اگنور کر رہا تھا رمضان کی وجہ سے ورنہ تم تو میرا ٹائم پاس ہو سمجھے اپنے آپ کو درست کر لو جتنی جلدی ہو سکتا ہے میرا ارادہ کراچی آنے کا بن رہا ہے اور سائز میرے پولے کا تیراہ ہے اگر یقین نہیں تو جلد ہی کر لو گے اب رمضان کے بعد قوٹ کرنا میرا روزہ مت خراب کرو تمارا تو ہو گا نہیں چلو نکل لو اگر کچھ سامان چاہیے تو سیلانی والوں کے پاس پہنچو ادھر بہت کچھ رکھا ہے تمارے جیسے شبراتی جمراتی کے لیے
;)
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)


بہت شکریہ، آپکی بات بھی بالکل درست ہے کہ کچھ لوگ محض توجہ حاصل کرنے کیلیے فضول باتیں لکھتے رہتے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پیر. انکا مقصد صرف لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور ان سے داد وصول کرنا ہی ہوتا ہے. دوسری طرف اچھا لکھنے والے اور سچ کہنے والے اس لئے لکھنے سے گریز کرتے ہیں کہ لوگوں سے انکا سچ برداشت نہیں ہوگا اور نہ صرف انکے مخالفین اسے ڈس لائیک بلکہ کئی تو گالیاں بک کر نکل جائیں گے


اس فورم کے موڈریٹر انتہائی منافق، بد دیانت اور جانبدار لوگ ہیں. وہ گالیاں بکنے والوں کو صرف اس لیے نظر انداز کر جاتے ہیں کہ انکا تعلق انکی پسندیدہ سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہوتا ہے. اگر کسی گالی بکنے والے کو جواب دینے سے پہلے موڈریٹر کی توجہ گالیاں بکنے والوں کی طرف مبذول کروائی جائے تو اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے. جب کسی گالی دینے والے کو جواب دیا جاتا ہے تو پھر یہ موڈریٹر بھاگے بھاگے آتے ہیں اور اصل گالیاں دینے والے کو بین کرنے کی بجائے اپنا دفاع کرنے والے کو لمبے عرصے کیلیے بین کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ اکثر اچھا لکھنے والے اعتجاجا فورم چھوڑ گئے ہیں


میرے خیال میں لائیک، ڈس لائیک اور ایگری، ڈس ایگری کے بٹن ختم کرکے فورم کیلیے غیر جانبدار موڈریٹرز مقرر کیے جائیں اور موڈریشن کا معیار بہتر بنایا جائے



باوا جی سلام ....
کہاں غائب ہیں ..آدھا رمضان گزر گیا ...پکوڑے تو میں تلتی نہیں ..اب کیا لچ بھی نہ تلوں ..عرصہ ہی ہگا .تلے ہوئے ...

باوا جی یہ کون فیصلہ کرے گا کہ اچھا کیا ہے ...برا کیا ہے ..یا اپنی پسند کے حساب سے ہو گا یا کسی خاص پیمانے پر تولا جائے گا ...

آپ بھی تو جسے سچ سمجھ کر لکھتے ہیں وہ کون سا پورا سچ ہے ..میرے حساب سے ادھورا سچ ہے ..اور اس پر بات رمضان کے بعد ہو گی ..ابھی بلکل طاقت نہیں ہے ..منی سی بھی ..

میں اس ننھی سی دنیا میں اپنی منی سے مقبولیت داؤ پر لگانے کو تیار بیٹھی ہوں ...لیکن رمضان کے بعد .
 

Pakismyhome

Politcal Worker (100+ posts)
NO...!

I like the option of Likes and Dislike,it should stay there.dont see no reason for some1 being butthurt by a dislike? If you have such a fragile ego you should not be on a forum like this you should better go watch Sesame Street. Besides there is hardly any1 here including the OP who posts without anonymity? Lets face it when you r not identifyng yourself you should not feel like a sorry school girl if you get a dislike for your post. This is an open forum and let every1 vent their feelings the way it is.

I dont see any logic for this thread unless it was part of the KPIs given by some1's boss
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
NO...!

I like the option of Likes and Dislike,it should stay there.dont see no reason for some1 being butthurt by a dislike? If you have such a fragile ego you should not be on a forum like this you should better go watch Sesame Street. Besides there is hardly any1 here including the OP who posts without anonymity? Lets face it when you r not identifyng yourself you should not feel like a sorry school girl if you get a dislike for your post. This is an open forum and let every1 vent their feelings the way it is.

I dont see any logic for this thread unless it was part of the KPIs given by some1's boss 



اصل نقل نام میں کیا رکھا ہے ....یہاں میرا نادان نام ہی میری پہچان ہے ....میں نے تو ڈیموکریٹ کے کہنے پر تھریڈ بنا کے اپنا نام فورم کی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں لکھوانے کی کوشش کی ہے ..پول میں ، میں نے تو حصہ ہی نہیں لیا ..(bigsmile)......میں نے اپنے خیالات پیش کئے ..آپ نے اپنے ..یہ ہی اس تھریڈ کا مقصد ہے .


میں تو خود کہتی ہوں کہ یہ فورم کتھارسس کے لئے اچھی جگہ ہے ..ہاں سب کا اپنا اپنا انداز ہے ..کچھ گالیاں دے کر غصہ نکالتے ہیں ...میں رو کر ..غائب ہو کر ..ٹی وی دیکھتی نہیں ..ورنہ آپ کے مشورے پر عمل ضرور کرتی

 

The Great Bloody Civilian

Voter (50+ posts)
Re: ایک گزارش

سویلین صاحب! سب سے پہلے تو میں لعنت بھیجتا ہوں اس پر جس نے ایک بھی بے گناہ انسان کو قتل کیا۔ ہماری فوج نے جنگلی جہادیوں کی ایک پوری فصل اگائی، میں ان فوجی جرنیلوں پر اور ان کی باقیات پر بلا کسی جھجک کے لعنت بھیجتا ہوں۔

اب آتے ہیں اس بات پر کہ کس نے کتنے بندے مارے۔ تو یہ تناسب اسطرح ہے کہ جس کے پاس جتنی طاقت اور اختیار تھا، اس نے اتنے بندے پھڑکا دیئے، فوج کے پاس ہمیشہ طاقت و اختیار سویلینز کی نسبت زیادہ رہا، اس لئے ان کا بندے مارنے کا تناسب بھی زیادہ ہے۔ سویلین حکومت کے پاس ذرا سی طاقت آئی، اس نے بھی جنرل ڈائر کی پیروی کرتے ہوئے مجمع عام پر پولیس سے گولی چلوادی ، وہ بھی دن دیہاڑے۔ سو اس لحاظ سے دونوں برابر کے قصور وار ہیں۔ جس دن سویلین حکومت کے پاس مکمل طاقت و اختیار آگیا، اس دن یہ اسی تناسب سے بندے پھڑکائیں گے جس تناسب سے فوج نے پھڑکائے۔ میری رائے میں تو یہ دو بدمعاشوں کی لڑائی ہے جس میں ایک چھوٹا اور کمزور بدمعاش ہے اور دوسرا تگڑا بدمعاش ہے، جب آپس میں لڑتے ہیں تو تگڑا بدمعاش جیت جاتا ہے، اور جب عوام کی باری آتی ہے تو دونوں بدمعاش عوام کو مقدور بھر پھینٹی لگاتے ہیں۔ اب بتایئے عوام کدھر جائے؟






ڈکٹیٹر صاحب، ہر وہ شخص اور ادارہ ہماری لعنت کا مستحق ہے جس نے بھی کسی بے گناہ شخص کا قتل کیا ہے. آپکی یہ بات درست ہے کہ فوج طاقتور اور بد معاش سے اور جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح ہے اور اسکا بندے مارنے کا تناسب سویلینز سے بہت زیادہ ہے. آپ نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ جس کے پاس جتنی طاقت اور اختیار تھا، اس نے اتنے بندے پھڑکا دیئے، فوج کے پاس ہمیشہ طاقت و اختیار سویلینز کی نسبت زیادہ رہا ہے لہٰذا فوج نے زیادہ بندے پھڑکائے ہیں. آپکی یہ بات بھی درست ہے کہ ایک چھوٹا اور کمزور بدمعاش ہے اور دوسرا تگڑا بدمعاش ہے


شاید آپکو میرے عداد و شمار پر شک ہے جسے میں یہاں ثبوتوں کے ساتھ ثابت کر سکتا ہوں کہ بلڈی سویلین اور فوج کے بے گناہ لوگوں کو مارنے کا تناسب ایک اور ایک ہزار کا ہے. اسی تناسب سے ان پر لعنت بھی بنتی ہے


اب آتا ہوں طاقت اور بد معاشی کی طرف. عوام اپنی منتخب حکومت کو منتخب کرتے ہیں اور انہیں حکومت چلانے کا اختیار دیتے ہیں جس میں ملک میں امن و امان قائم کرنے کا اختیار بھی ہوتا ہے. منتخب حکومت کو یہ اختیار آئین کے دائرے میں رہ کر اسے استعمال کرنے کا ہوتا ہے. کبھی کبھی امن و امان کے نفاذ میں حکومت اپنے اختیارات سے ارادتا یا غیر ارادی طور پر تجاوز کر جاتی ہے یا کچھ شر پسند عناصر اس موقعہ کو حکومت کی منشاء و مرضی کے خلاف اپنے مفاد میں استعمال کر جاتے ہیں اور وہ صورتحال پیش آ جاتی ہے جس کا سامنا ماڈل ٹاؤن کے قتل و غارت یا پھر اس سے پہلے پی این اے کی تحریک کے دوران دیکھ ہم چکے ہیں. حکومت کو لگام ڈالنے کیلیے آئیں و قانون اور عدالتیں موجود ہوتی ہیں اور اس سے بڑھکر حکومت عوام کو اپنے اعمال کیلیے جواب دہ ہوتی ہے


فوج کو طاقت کس نے دی ہے؟ چوکیدار کو گھر کی حفاظت کیلیے اسلحہ دینے کا مقصد یہ نہیں ہوتا ہے کہ وہ اس اسلحے کے زور پر گھر پر قبضہ کر لے اور گھر کے مالکوں کو یرغمال بنا کر انکا قتل عام شروع کر دے. فوج کو کون اختیار دیتا ہے کہ آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے حکومت و اقتدار پر قبضہ کر لے؟ فوج کو کون اختیار دیتا ہے کہ ملک اور قوم کی قسمت کے فیصلے کرے؟ فوج کس کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے؟ آئین و قانون کے سامنے؟ عدالتوں کے سامنے؟ عوام کے سامنے؟ فوج تو کسی کو جواب دہ نہیں ہوتی ہے اور حکومت پر قبضہ بھی غیر آئینی اور غیر قانونی ہوتا ہے


کیا اب وقت نہیں آگیا ہے کہ بدمعاش فوج سے گھر (پاکستان) کی ملکیت بلڈی سویلینز (عوام) کو واپس دلائیں. فوج کو اسکی اوقات (فوجی بیرکوں) میں واپس گھسائیں اور ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی قائم کریں. بانیان پاکستان نے یہ ملک عوام کیلیے بنایا گیا تھا ناکہ فوج کے حکومت اور کاروبار کرنے کیلیے. اگر فوج کے ہاتھوں آدھ ملک گنوا کر بھی ہمیں ہوش نہیں آئی ہے تو پھر ہمیں کب ہوش آئے گی؟


 

The Great Bloody Civilian

Voter (50+ posts)
Re: ایک گزارش

ابھی پاس ٹائم نہیں ہے ..واپس آ کر ضرور بولوں گی




چلیں جب بھی وقت ملے، واپس آکر ضرور بولیۓ گا


میں دونوں کانوں میں روئی لیکر آپکی تقریر سننے کیلیے [FONT=&quot]ہمہ تن گوش رہوں گا [/FONT]

:lol:





 

The Great Bloody Civilian

Voter (50+ posts)
Re: ایک گزارش


Time will tell the reality one day, InshaAllah

انصاف میں تاخیر انصاف کے قتل کے مترادف ہوتی ہے


حقیقت جلد سامنے آ جانی چاہیے، ایسا نہ ہو کہ کوئی نیا جنرل ضیاء الحق آ کر اس ایف آئی آر کو بھٹو کے خلاف درج قتل کی ایف آئی آر کی طرح استعمال کر جائے


اس بے شرم فوج کا کوئی اعتبار نہیں ہے، یہ ملک توڑنے والے جرنیلوں کو تو قومی پرچموں میں لپیٹ کر اور فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کرتی ہے لیکن اسے ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح کرنے والے محسنوں کو کبھی پھانسی پر لٹکاتی ہے، کبھی ملک بدر کرتی ہے اور کبھی ٹی وی پر آ کر ان سے معافی منگواتی ہے. یہ بے غیرتی کی آخری حد بھی عبور کر سکتی ہے


 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
باوا جی سلام ....
کہاں غائب ہیں ..آدھا رمضان گزر گیا ...پکوڑے تو میں تلتی نہیں ..اب کیا لچ بھی نہ تلوں ..عرصہ ہی ہگا .تلے ہوئے ...

باوا جی یہ کون فیصلہ کرے گا کہ اچھا کیا ہے ...برا کیا ہے ..یا اپنی پسند کے حساب سے ہو گا یا کسی خاص پیمانے پر تولا جائے گا ...

آپ بھی تو جسے سچ سمجھ کر لکھتے ہیں وہ کون سا پورا سچ ہے ..میرے حساب سے ادھورا سچ ہے ..اور اس پر بات رمضان کے بعد ہو گی ..ابھی بلکل طاقت نہیں ہے ..منی سی بھی ..

میں اس ننھی سی دنیا میں اپنی منی سے مقبولیت داؤ پر لگانے کو تیار بیٹھی ہوں ...لیکن رمضان کے بعد .


و علیکم السلام نادان جی، امید ہے آپ خیریت سے ہیں اور روزے اچھے گزر رہے ہیں


جانا کہاں ہے جی، ایک فرشتہ لچ تل گیا تھا. بابا جی کو رمضان میں قید کرنا تھا، وہ غلطی سے مجھے قید کر گیا تھا. آدھا رمضان گزرنے کے بعد اسے احساس ہوا کہ غلط بندہ قید کر دیا ہے تو مجھے رہا کر دیا اور اب بابا جی کی تلاش میں چھاپے مارتا پھرتا ہے. ابھی بنی گالہ کی طرف گیا ہے. تھوڑی دیر میں بریکنگ نیوز آنے والی ہے. انتظار کریں

:)


اچھے اور برے کا فیصلہ تو پڑھنے والے ہی کر سکتے ہیں کیونکہ قاری ہی بہترین جج ہوتا ہے لیکن یہاں کنٹرولڈ آزادی ہو وہاں سچ جھوٹ کا فیصلہ بھی بہت مشکل ہوتا ہے. جیسے آپکے امریکہ میں کنٹرولڈ جمہوریت اور آزادی ہے. کوئی مسلمان کتنا ہی اچھا اور امریکہ سے کتنا ہی مخلص کیوں نہ ہو، وہ امریکا کا صدر نہیں بن سکتا ہے. یہ نہیں ہے کہ امریکی آئین یا قانون ایسا کرنے سے روکتا ہے بلکہ کچھ نادیدہ قوتیں ایسی ہوتی ہیں جو مسلمانوں کو ایک لیول سے آگے بڑھنے سے روک دیتی ہیں. ہر جگہ ہر انسان کو محدود آزادی ہوتی ہے. اسی طرح اس فورم پر بھی محدود آزادی حاصل ہے


میں نے کبھی نہیں کہا ہے کہ جو میں کہتا ہوں وہ بالکل سچ ہے یا پتھر پر لکیر ہے. میں اپنی بات کہتا ہوں اور دوسروں کی سنتا ہوں. جہاں اپنے آپ کو غلط محسوس کرتا ہوں وہاں اپنی اصلاح کرتا ہوں اور اپنی سوچ میں تبدیلی لاتا ہوں. کبھی میں نے آنکھیں، کان اور دماغ بند نہیں کیے ہیں اور دوسروں سے سیکھنے کا عمل ہمیشہ سے جاری ہے اور جاری رہے گا


سچ جھوٹ پر بات کرنے کیلیے رمضان میں کوئی پابندی نہیں ہے. آپ جب چاہیں بات کر سکتی ہیں. روزوں کا بہانہ کوئی بہانہ نہیں ہے. شمالی امریکہ میں روزے لمبے ضرور ہیں لیکن مشکل نہیں ہیں. باقی مقبولیت داؤ پر لگانے والی بات پلے نہیں پڑی ہے. اس پر جب وقت ملے تو تھوڑی روشنی ڈال دیجیے گا




 

Hardware

MPA (400+ posts)
بہت شکریہ، آپکی بات بھی بالکل درست ہے کہ کچھ لوگ محض توجہ حاصل کرنے کیلیے فضول باتیں لکھتے رہتے ہیں جن کا نہ کوئی سر ہوتا ہے اور نہ پیر. انکا مقصد صرف لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور ان سے داد وصول کرنا ہی ہوتا ہے. دوسری طرف اچھا لکھنے والے اور سچ کہنے والے اس لئے لکھنے سے گریز کرتے ہیں کہ لوگوں سے انکا سچ برداشت نہیں ہوگا اور نہ صرف انکے مخالفین اسے ڈس لائیک بلکہ کئی تو گالیاں بک کر نکل جائیں گے

اس فورم کے موڈریٹر انتہائی منافق، بد دیانت اور جانبدار لوگ ہیں. وہ گالیاں بکنے والوں کو صرف اس لیے نظر انداز کر جاتے ہیں کہ انکا تعلق انکی پسندیدہ سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہوتا ہے. اگر کسی گالی بکنے والے کو جواب دینے سے پہلے موڈریٹر کی توجہ گالیاں بکنے والوں کی طرف مبذول کروائی جائے تو اس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے. جب کسی گالی دینے والے کو جواب دیا جاتا ہے تو پھر یہ موڈریٹر بھاگے بھاگے آتے ہیں اور اصل گالیاں دینے والے کو بین کرنے کی بجائے اپنا دفاع کرنے والے کو لمبے عرصے کیلیے بین کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ اکثر اچھا لکھنے والے اعتجاجا فورم چھوڑ گئے ہیں

میرے خیال میں لائیک، ڈس لائیک اور ایگری، ڈس ایگری کے بٹن ختم کرکے فورم کیلیے غیر جانبدار موڈریٹرز مقرر کیے جائیں اور موڈریشن کا معیار بہتر بنایا جائے
باوا جی، لائک، ڈسلائک ہٹا کر اگری، ڈس اگری کے بٹن تو کوئی الیکٹریشن آ کر یہاں لگا ہی دے گا لیکن اس فورم کو جو سرطان ماڈریٹر کی شکل میں لاحق ہے اس پر آپ نے جو کچھ لکھا ہے، بٹن تو ابھی نہیں لگا لیکن مکمل اگری کرتا ہوں۔
 

_Dictator_

Politcal Worker (100+ posts)
Re: ایک گزارش


ڈکٹیٹر صاحب، ہر وہ شخص اور ادارہ ہماری لعنت کا مستحق ہے جس نے بھی کسی بے گناہ شخص کا قتل کیا ہے. آپکی یہ بات درست ہے کہ فوج طاقتور اور بد معاش سے اور جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح ہے اور اسکا بندے مارنے کا تناسب سویلینز سے بہت زیادہ ہے. آپ نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ جس کے پاس جتنی طاقت اور اختیار تھا، اس نے اتنے بندے پھڑکا دیئے، فوج کے پاس ہمیشہ طاقت و اختیار سویلینز کی نسبت زیادہ رہا ہے لہٰذا فوج نے زیادہ بندے پھڑکائے ہیں. آپکی یہ بات بھی درست ہے کہ ایک چھوٹا اور کمزور بدمعاش ہے اور دوسرا تگڑا بدمعاش ہے


شاید آپکو میرے عداد و شمار پر شک ہے جسے میں یہاں ثبوتوں کے ساتھ ثابت کر سکتا ہوں کہ بلڈی سویلین اور فوج کے بے گناہ لوگوں کو مارنے کا تناسب ایک اور ایک ہزار کا ہے. اسی تناسب سے ان پر لعنت بھی بنتی ہے


اب آتا ہوں طاقت اور بد معاشی کی طرف. عوام اپنی منتخب حکومت کو منتخب کرتے ہیں اور انہیں حکومت چلانے کا اختیار دیتے ہیں جس میں ملک میں امن و امان قائم کرنے کا اختیار بھی ہوتا ہے. منتخب حکومت کو یہ اختیار آئین کے دائرے میں رہ کر اسے استعمال کرنے کا ہوتا ہے. کبھی کبھی امن و امان کے نفاذ میں حکومت اپنے اختیارات سے ارادتا یا غیر ارادی طور پر تجاوز کر جاتی ہے یا کچھ شر پسند عناصر اس موقعہ کو حکومت کی منشاء و مرضی کے خلاف اپنے مفاد میں استعمال کر جاتے ہیں اور وہ صورتحال پیش آ جاتی ہے جس کا سامنا ماڈل ٹاؤن کے قتل و غارت یا پھر اس سے پہلے پی این اے کی تحریک کے دوران دیکھ ہم چکے ہیں. حکومت کو لگام ڈالنے کیلیے آئیں و قانون اور عدالتیں موجود ہوتی ہیں اور اس سے بڑھکر حکومت عوام کو اپنے اعمال کیلیے جواب دہ ہوتی ہے


فوج کو طاقت کس نے دی ہے؟ چوکیدار کو گھر کی حفاظت کیلیے اسلحہ دینے کا مقصد یہ نہیں ہوتا ہے کہ وہ اس اسلحے کے زور پر گھر پر قبضہ کر لے اور گھر کے مالکوں کو یرغمال بنا کر انکا قتل عام شروع کر دے. فوج کو کون اختیار دیتا ہے کہ آئین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے حکومت و اقتدار پر قبضہ کر لے؟ فوج کو کون اختیار دیتا ہے کہ ملک اور قوم کی قسمت کے فیصلے کرے؟ فوج کس کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے؟ آئین و قانون کے سامنے؟ عدالتوں کے سامنے؟ عوام کے سامنے؟ فوج تو کسی کو جواب دہ نہیں ہوتی ہے اور حکومت پر قبضہ بھی غیر آئینی اور غیر قانونی ہوتا ہے


کیا اب وقت نہیں آگیا ہے کہ بدمعاش فوج سے گھر (پاکستان) کی ملکیت بلڈی سویلینز (عوام) کو واپس دلائیں. فوج کو اسکی اوقات (فوجی بیرکوں) میں واپس گھسائیں اور ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی قائم کریں. بانیان پاکستان نے یہ ملک عوام کیلیے بنایا گیا تھا ناکہ فوج کے حکومت اور کاروبار کرنے کیلیے. اگر فوج کے ہاتھوں آدھ ملک گنوا کر بھی ہمیں ہوش نہیں آئی ہے تو پھر ہمیں کب ہوش آئے گی؟




سویلین صاحب! آپ کی بات درست ہے کہ فوج کو سیاست سے نکل کر اپنی بیرکوں میں واپس جانا چاہئے، لیکن دل پر ہاتھ رکھ کر جواب دیجئے کیا اسی فوج کو سیاست میں گھسیٹنے میں سیاستدان اپنا کردار ادا نہیں کرتے، کیا آج بھی اہم حکومتی وزراء راتوں کو جاکر جرنیلوں سے نہیں ملتے، کیا حکومت اپنی نا اہلیوں سے فوج کے لئے سپیس پیدا نہیں کرتی، جب چھوٹو گینگ جیسے چھوٹے چھوٹے ڈکیتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے فوج کو بلایا جائے گا تو فوج کیا سیاست میں اپنا حق جمانے کےلئے مزید آگے نہ آئے گی۔ جب عدالتی نظام کی ناکامی کو قبول کرکے فوجی عدالتوں کے قیام پر سیاسی حکومتیں مہر ثبت کریں گی تو کیا فوج واپس بیرکوں میں جائے گی۔؟؟؟؟؟؟؟ زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر بتائیے کہ فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنا کیا عوام کا کام ہے یا حکمرانوں کا۔۔۔۔۔؟ اور یہ بھی بتایئے کہ فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجنے کے لئے کیا سیاستدانوں کو حکمرانوں کو عوام میں اپنی مارل اتھارٹی قائم کرنی ضروری ہے یا نہیں، عوام میں اپنا اخلاقی قد اونچا کئے بغیر کیا وہ فوج کو واپس بیرکوں میں بھیج سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔؟؟؟۔
 
Last edited:

smartguycool

MPA (400+ posts)


آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں

میرا موقف یہی ہے کہ ان تمام بٹن کو ختم کر دینا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ڈسکشن میں حصہ لے سکیں

اب جو للو پنجو اٹھتا ہے وہ بغیر تحریر پڑھے ڈسلائیک کا بٹن دبا دیتا ہے. ایک شخص ڈسلائیک دباتا ہے تو اسکا پورا گروپ درخت پر بیٹھے بندروں کی طرح نیچے اتر اتر کر اسکے ڈسلائیک کو دیکھکر ڈسلائیک دینا شروع ہو جاتے ہیں

جس نے بھی اتفاق یا اختلاف کرنا ہے وہ لفظوں میں اسکا اظہار کرے اور اپنا نقطۂ نظر بیان کرے تاکہ تمام حمایتی اور مخالف نقطۂ ہائے نظر سامنے آ سکیں اور لوگوں کو غلط اور صحیح کا فیصلہ کرنے کا موقع ملے



hmmm dekhte hain bhai jan...yahan sab apni apni hankne mai lage hain....hona wohi hai jo Adeel ya uske karinde chahe gai......tu ziada bolna bekar hai
 

Back
Top