وروں کو خان نے پکڑا یہ آپ نے کہا تھا اور آپ کی نظر میں چور صرف وہ ہے جو نون میں رہ گیا ہے اسی لئے نون کا ذکر آیا -نیب تو آزاد ہے البتہ چوروں کو خان پکڑ رہا ہے مچھلی پکڑنے والے کانٹے سے - باقی خان کسی ایسے کو بھی نہیں پکڑے گا جس کا ایک بھی ووٹ ہے بدقسمتی سے ترین کا ایک بھی ووٹ نہیں ہے ویسے تو میرے خیال میں وہ بھی بچ جائے گا - خسرو بختیار کی تو اس رپورٹ کے بحد ترقی ہو گئی ہے وزارت میں - آپ کو اگر یاد ہو تو پچھلی حکومت ہی میں تحقیقات شروع ہو گئیں تھیں اور سارے چور اچکے کرپٹ ، الیکٹ ایبل سب خان کی پارٹی میں چلے گئے اور فرشتے بنے بیٹھے ہیں اعتساب ایسے نہیں ہوتا یہ قربانیاں مانگتا ہے اس میں سمجھوتے نہیں کرنے ہوتے کہ اس کو پکڑ لو اور اس کو چھوڑ دو - ایسے احتساب سے الٹا نقصان ہوتا ہے کیونکے اگلی بار دوسرا آ کر آپ کے بندوں کو اندر کر دیتا ہے اور ملک ہمیشہ سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو کر مالی نقصان اٹھاتا ہے - الله آپ کو سمجھ دے