نیو یارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور دیگر اعلٰی سعودی حکام پر قتل کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق قتل کے حوالے سے ایسے شواہد ملے ہیں جن کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ساتھ دیگر سعودی اہلکار اس میں ملوث ہیں۔ سو صفحات پر مبنی رپورٹ پر ریاض حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کو جاری کی گئی رپورٹ سعودی حکام کو پہلے ہی ارسال کر دی گئی تھی۔ اس ماورائے عدالت قتل پر تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی نمائندہ آنیئس کالما نے دیا ہے کہ سعودی عرب پر پابندیاں عائد کی جائیں یہ بھی کہا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کو بھی ہر صورت پابندیوں میں شامل کیا جائے۔
آنیئس کالما کا کہنا ہے کہ جب تک سعودی ولی عہد کی قتل کے حوالے سے بے گناہی ثابت نہیں ہو جاتی تب تک تمام ذاتی اثاثے بھی منجمد کیے جائیں، خاشقجی کے قتل کے اصل ذمہ داروں تک پہنچنے کے لیے ابھی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ 2 اکتوبر 2018ء کو جمال خاشقجی کو ترکی کے شہر استنبول میں قتل کیا گیا تھا۔
http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/World/496660