Insha allah Army will soon take action to stop genocide of MOHAJIRS in SINDH by this PPP governmen

pakiace

Banned
edit your thread title bro - its been 60 plus years, you are no longer mohajirs - you are pakistanis - you shed your blood, gave sacrifices, left everything for this country! You represent pakistan not mohajir from india

india was your parent's past - you have been born bred and raised in pakistan and your generation will recognize their grandfather i.e. You as pakistani - so why discriminate! We all are pakistanis - if a blood stained body is found in karachi,balochistan,peshawar - a pakistani dies not a mohajir,pushtoon,baloch

realize the unity!
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
edit your thread title bro - its been 60 plus years, you are no longer mohajirs - you are pakistanis - you shed your blood, gave sacrifices, left everything for this country! You represent pakistan not mohajir from india

india was your parent's past - you have been born bred and raised in pakistan and your generation will recognize their grandfather i.e. You as pakistani - so why discriminate! We all are pakistanis - if a blood stained body is found in karachi,balochistan,peshawar - a pakistani dies not a mohajir,pushtoon,baloch

realize the unity!


مسئلہ کو سمجھنے کی کوشش کریں اور وہ یہ ہے کہ پاکستان میں پانچ بنیادی کلچر موجود ہیں۔

۱۔ پنجاب کلچر (اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کا نام ہے "پنجابی")۔
۲۔ پشتو کلچر (پشتون)
۳۔ سندھی کلچر (سندھی)
۴۔ بلوچی کلچر (بلوچی)
۵۔ کشمیری (کشمیری)

ان پانچ بنیادی تہذیبوں کے علاوہ کچھ ذیلی تہذیبیں بھی ہیں۔

۱۔ سرائیکی
۲۔ ہزارہ
۳۔ براہوی


یہ ساری تہذیبیں اپنی الگ شناخت اور الگ "نام" رکھتی ہیں جو انکی "پہچان" ہے۔


جو لوگ انڈیا سے ہجرت کر کے آئے ہیں، انکی بھی اپنی ایک ثقافت اور تہذیب ہے۔ مسئلہ یہ ہوا ہے کہ پاکستان والوں نے اس تہذیب کو کوئی نام نہیں دیا ہے جو اسکی پہچان بن سکے۔

1951 میں آئین میں ان انڈیا سے آنے والے لوگوں کا نام "مہاجر" درج کر دیا گیا اور اُسوقت سے یہ نام انکی "ثقافت و تہذیب" کی پہچان بنا ہوا ہے۔

اگر علاقے کے حساب سے چلیں تو انڈیا سے ہجرت کرنے والے ان لوگوں کی تہذیب کے ذیل کے نام ہو سکتے تھے:۔

۱۔ ہندوستانی تہذیب
۲۔ ہندوستانی مسلم تہذیب
اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کو آپ زیادہ سے زیادہ "ہندوستانی مسلم" کہہ سکتے تھے، مگر چونکہ ہمیں لفظ "ہندوستانی" سے بطور پاکستانی کافی نفرت ہے، چنانچہ ان دونوں میں سے کوئی نام بھی نہیں لیا جا سکتا تھا جو انکی تہذیب کی پہچان بنتا (انڈیا میں مسلمانوں کے کلچر کو "انڈین مسلم کلچر" کا نام دیا گیا ہے)۔

دوسرا انکی تہذیب کا نام پڑ سکتا تھا انکی "زبان" کے نام پر۔ مگر انکی زبان "اردو" تھی جو کہ بقیہ پورے پاکستان (بشمول موجودہ بنگلہ دیش) کی قومی زبان بن گئی۔ اسکے بعد انکی تہذیب کو "اردو تہذیب" کا نام بھی نہیں جا سکتا تھا اور ان لوگوں کو "اردوستانی" بھی کہنا مشکل تھا۔

ایسے میں اس تہذیب کا نام قیام پاکستان سے "آفیشلی" طور پر "مہاجر" ہی چلتا رہا۔

مہاجر کے لفظی معنی ہجرت کرنے والے کے ہیں، مگر پاکستان میں یہ لفظ ایک "اصطلاح" بن گئی ہے اور یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے ایک "تہذیب" اور اس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی پہچان کے لیے۔

آپ کسی سے اسکی تہذیب کی پہچان نہیں چھین سکتے۔


جب تک یہ تہذیب پاکستان میں پائی جاتی ہے، اُس وقت تک اس سے اسکی پہچان نہیں چھینی جا سکتی۔ زیادہ سے زیادہ اس پہچان کا نام تبدیل ہو سکتا ہے، مگر کوئی نہ کوئی نام بہرحال آپ کو اسے دینا پڑے گا۔

آفیشیلی طور پر انکا نام مہاجر ہے۔

مگر نان آفیشیلی طور پر انہیں ذیل کے نام دیے گئے

1۔ ہندوستوڑے

2۔ مکڑ

3۔ بھیا

ان تین ناموں کے مقابلے میں یقینا "مہاجر" ہی بہتر لفظ تھا۔


انگلینڈ میں پاکستانیوں کی تیسری اور چوتھی نسل آ چکی ہے۔ مگر چونکہ ان کا ایک ایسا کلچر ہے جو کہ انگریز کلچر سے مختلف ہے، اس لیے انہیں انگلینڈ میں آج تک پاکستانی کلچر کے نام سے آفیشیلی جانا جاتا ہے، جبکہ دوسرا نام فقط "پاکی" ہے جو کہ اچھا نہیں۔ جبتک انگلیند میں یہ تہذیب موجود ہے، اُسوقت تک اسکا ایک نام ضروری ہے جو اسکی پہچان بنا رہے، اور اس ضمن انکا نام "پاکستانی" ہی رہے گا۔
 

FlyHigh

Senator (1k+ posts)
Last time the Army took action you ended up calling them butchers and whatnot because they tend to see no difference between a PPP or an MQM terrorist which leads to a lot of dead pricks on your doors too.

Now this prick calls it a genocide
Where were you (spatacus whatever) when the rest of Pakistanis were suffering karachi

Awan these hypocrite will still identify the Army as Punjabis because of theri upbringing...nothing less nothing more
 

shamsheer

Senator (1k+ posts)
bas badi badi batein karwalo. Apnay munafiq leader ki chakari kartay sari logic dhari ki dhari reh jati hain. Sorry BIBI you never answered my questions kay kis logic aur quran aur sunnat ki rooshni main waqat kay sab say baday munafiq, jhootay,ladeen, baddiyanat aur buzdil shaqs ki chakari hoti hai?


مسئلہ کو سمجھنے کی کوشش کریں اور وہ یہ ہے کہ پاکستان میں پانچ بنیادی کلچر موجود ہیں۔

۱۔ پنجاب کلچر (اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کا نام ہے "پنجابی")۔
۲۔ پشتو کلچر (پشتون)
۳۔ سندھی کلچر (سندھی)
۴۔ بلوچی کلچر (بلوچی)
۵۔ کشمیری (کشمیری)

ان پانچ بنیادی تہذیبوں کے علاوہ کچھ ذیلی تہذیبیں بھی ہیں۔

۱۔ سرائیکی
۲۔ ہزارہ
۳۔ براہوی


یہ ساری تہذیبیں اپنی الگ شناخت اور الگ "نام" رکھتی ہیں جو انکی "پہچان" ہے۔


جو لوگ انڈیا سے ہجرت کر کے آئے ہیں، انکی بھی اپنی ایک ثقافت اور تہذیب ہے۔ مسئلہ یہ ہوا ہے کہ پاکستان والوں نے اس تہذیب کو کوئی نام نہیں دیا ہے جو اسکی پہچان بن سکے۔

1951 میں آئین میں ان انڈیا سے آنے والے لوگوں کا نام "مہاجر" درج کر دیا گیا اور اُسوقت سے یہ نام انکی "ثقافت و تہذیب" کی پہچان بنا ہوا ہے۔

اگر علاقے کے حساب سے چلیں تو انڈیا سے ہجرت کرنے والے ان لوگوں کی تہذیب کے ذیل کے نام ہو سکتے تھے:۔

۱۔ ہندوستانی تہذیب
۲۔ ہندوستانی مسلم تہذیب
اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کو آپ زیادہ سے زیادہ "ہندوستانی مسلم" کہہ سکتے تھے، مگر چونکہ ہمیں لفظ "ہندوستانی" سے بطور پاکستانی کافی نفرت ہے، چنانچہ ان دونوں میں سے کوئی نام بھی نہیں لیا جا سکتا تھا جو انکی تہذیب کی پہچان بنتا (انڈیا میں مسلمانوں کے کلچر کو "انڈین مسلم کلچر" کا نام دیا گیا ہے)۔

دوسرا انکی تہذیب کا نام پڑ سکتا تھا انکی "زبان" کے نام پر۔ مگر انکی زبان "اردو" تھی جو کہ بقیہ پورے پاکستان (بشمول موجودہ بنگلہ دیش) کی قومی زبان بن گئی۔ اسکے بعد انکی تہذیب کو "اردو تہذیب" کا نام بھی نہیں جا سکتا تھا اور ان لوگوں کو "اردوستانی" بھی کہنا مشکل تھا۔

ایسے میں اس تہذیب کا نام قیام پاکستان سے "آفیشلی" طور پر "مہاجر" ہی چلتا رہا۔

مہاجر کے لفظی معنی ہجرت کرنے والے کے ہیں، مگر پاکستان میں یہ لفظ ایک "اصطلاح" بن گئی ہے اور یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے ایک "تہذیب" اور اس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی پہچان کے لیے۔

آپ کسی سے اسکی تہذیب کی پہچان نہیں چھین سکتے۔


جب تک یہ تہذیب پاکستان میں پائی جاتی ہے، اُس وقت تک اس سے اسکی پہچان نہیں چھینی جا سکتی۔ زیادہ سے زیادہ اس پہچان کا نام تبدیل ہو سکتا ہے، مگر کوئی نہ کوئی نام بہرحال آپ کو اسے دینا پڑے گا۔

آفیشیلی طور پر انکا نام مہاجر ہے۔

مگر نان آفیشیلی طور پر انہیں ذیل کے نام دیے گئے

1۔ ہندوستوڑے

2۔ مکڑ

3۔ بھیا

ان تین ناموں کے مقابلے میں یقینا "مہاجر" ہی بہتر لفظ تھا۔


انگلینڈ میں پاکستانیوں کی تیسری اور چوتھی نسل آ چکی ہے۔ مگر چونکہ ان کا ایک ایسا کلچر ہے جو کہ انگریز کلچر سے مختلف ہے، اس لیے انہیں انگلینڈ میں آج تک پاکستانی کلچر کے نام سے آفیشیلی جانا جاتا ہے، جبکہ دوسرا نام فقط "پاکی" ہے جو کہ اچھا نہیں۔ جبتک انگلیند میں یہ تہذیب موجود ہے، اُسوقت تک اسکا ایک نام ضروری ہے جو اسکی پہچان بنا رہے، اور اس ضمن انکا نام "پاکستانی" ہی رہے گا۔
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
Last time the Army took action you ended up calling them butchers and whatnot because they tend to see no difference between a PPP or an MQM terrorist which leads to a lot of dead pricks on your doors too.

پہلی اہم بات یہ ہے کہ جنرل کیانی اور جنرل آصف نواز جنجوعہ میں بہت فرق ہے۔

مشرف صاحب بھی جنرل تھے، مگر اہلیان کراچی کو انہوں نے انصاف مہیا کیا اور ایک گولی چلائے بغیر کراچی میں امن قائم کر دیا اور کراچی نے بے مثال ترقی کی۔

جبکہ آصف نواز جنجوعہ بذات خود ایک تعصب شدہ شخص تھا۔۔۔۔۔ اسکا ثبوت یہ ہے کہ آصف نواز جنجوعہ نے یہ کہہ کر کراچی میں آپریشن شروع کیا کہ پورے کراچی کو اسلحے اور غنڈہ گردی سے پاک کرنا ہے۔۔۔۔ مگر اپنے تعصب کی وجہ سے آصف نواز نے اسے فقط اور فقط مہاجروں کے خلاف آپریشن بنا دیا۔ نہ لیاری میں یہ آپریشن ہوا، نہ لیاری کے غنڈہ گرد عناصر کو چھوا گیا۔۔۔۔۔ نہ سہراب گوٹھ میں کوئی آپریشن ہوا اور نہ سہراب گوٹھ کی اسلحے و لینڈ مافیا کو ہاتھ لگایا گیا۔۔۔۔۔۔ ذرا بتلائیں کہ سب سے زیادہ اسلحہ کہاں موجود تھا؟ سہراب گوٹھ میں۔ مگر وہاں کوئی آپریشن نہیں ہوتا۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ آج 1992 نہیں بلکہ 2011 ہے۔

مشرف صاحب میڈیا کو آزاد کر گئے ہیں۔ اگر آج کسی نے یکطرفہ طور پر فقط مہاجروں کے خلاف آپریشن کیا تو یہ منافقت بہت جلد طشت از بام ہو جائے گی۔

مہاجروں کی قسمت میں اس وقت مرنا لکھا ہوا ہے۔ حالات اس سے بدتر نہیں ہو سکتے۔ امید یہ ہی ہے کہ فوج آ کر اس دفعہ لیاری کے غنڈہ عناصر کو پاک کرے گی۔ سہراب گوٹھ میں شاید فوج ابھی آپریشن کرنے کی ہمت نہ کرے۔

بہرحال فوج کے آنے سے حالات پیپلز پارٹی کی حکومت کی نسبت بہتر ہی ہوں گے، خراب ہرگز نہیں۔

 

SaadKnight

Senator (1k+ posts)


مسئلہ کو سمجھنے کی کوشش کریں اور وہ یہ ہے کہ پاکستان میں پانچ بنیادی کلچر موجود ہیں۔

۱۔ پنجاب کلچر (اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کا نام ہے "پنجابی")۔
۲۔ پشتو کلچر (پشتون)
۳۔ سندھی کلچر (سندھی)
۴۔ بلوچی کلچر (بلوچی)
۵۔ کشمیری (کشمیری)

ان پانچ بنیادی تہذیبوں کے علاوہ کچھ ذیلی تہذیبیں بھی ہیں۔

۱۔ سرائیکی
۲۔ ہزارہ
۳۔ براہوی


یہ ساری تہذیبیں اپنی الگ شناخت اور الگ "نام" رکھتی ہیں جو انکی "پہچان" ہے۔


جو لوگ انڈیا سے ہجرت کر کے آئے ہیں، انکی بھی اپنی ایک ثقافت اور تہذیب ہے۔ مسئلہ یہ ہوا ہے کہ پاکستان والوں نے اس تہذیب کو کوئی نام نہیں دیا ہے جو اسکی پہچان بن سکے۔

1951 میں آئین میں ان انڈیا سے آنے والے لوگوں کا نام "مہاجر" درج کر دیا گیا اور اُسوقت سے یہ نام انکی "ثقافت و تہذیب" کی پہچان بنا ہوا ہے۔

اگر علاقے کے حساب سے چلیں تو انڈیا سے ہجرت کرنے والے ان لوگوں کی تہذیب کے ذیل کے نام ہو سکتے تھے:۔

۱۔ ہندوستانی تہذیب
۲۔ ہندوستانی مسلم تہذیب
اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کو آپ زیادہ سے زیادہ "ہندوستانی مسلم" کہہ سکتے تھے، مگر چونکہ ہمیں لفظ "ہندوستانی" سے بطور پاکستانی کافی نفرت ہے، چنانچہ ان دونوں میں سے کوئی نام بھی نہیں لیا جا سکتا تھا جو انکی تہذیب کی پہچان بنتا (انڈیا میں مسلمانوں کے کلچر کو "انڈین مسلم کلچر" کا نام دیا گیا ہے)۔

دوسرا انکی تہذیب کا نام پڑ سکتا تھا انکی "زبان" کے نام پر۔ مگر انکی زبان "اردو" تھی جو کہ بقیہ پورے پاکستان (بشمول موجودہ بنگلہ دیش) کی قومی زبان بن گئی۔ اسکے بعد انکی تہذیب کو "اردو تہذیب" کا نام بھی نہیں جا سکتا تھا اور ان لوگوں کو "اردوستانی" بھی کہنا مشکل تھا۔

ایسے میں اس تہذیب کا نام قیام پاکستان سے "آفیشلی" طور پر "مہاجر" ہی چلتا رہا۔

مہاجر کے لفظی معنی ہجرت کرنے والے کے ہیں، مگر پاکستان میں یہ لفظ ایک "اصطلاح" بن گئی ہے اور یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے ایک "تہذیب" اور اس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی پہچان کے لیے۔

آپ کسی سے اسکی تہذیب کی پہچان نہیں چھین سکتے۔


جب تک یہ تہذیب پاکستان میں پائی جاتی ہے، اُس وقت تک اس سے اسکی پہچان نہیں چھینی جا سکتی۔ زیادہ سے زیادہ اس پہچان کا نام تبدیل ہو سکتا ہے، مگر کوئی نہ کوئی نام بہرحال آپ کو اسے دینا پڑے گا۔

آفیشیلی طور پر انکا نام مہاجر ہے۔

مگر نان آفیشیلی طور پر انہیں ذیل کے نام دیے گئے

1۔ ہندوستوڑے

2۔ مکڑ

3۔ بھیا

ان تین ناموں کے مقابلے میں یقینا "مہاجر" ہی بہتر لفظ تھا۔


انگلینڈ میں پاکستانیوں کی تیسری اور چوتھی نسل آ چکی ہے۔ مگر چونکہ ان کا ایک ایسا کلچر ہے جو کہ انگریز کلچر سے مختلف ہے، اس لیے انہیں انگلینڈ میں آج تک پاکستانی کلچر کے نام سے آفیشیلی جانا جاتا ہے، جبکہ دوسرا نام فقط "پاکی" ہے جو کہ اچھا نہیں۔ جبتک انگلیند میں یہ تہذیب موجود ہے، اُسوقت تک اسکا ایک نام ضروری ہے جو اسکی پہچان بنا رہے، اور اس ضمن انکا نام "پاکستانی" ہی رہے گا۔
اس ساری بکواس میں لسانیت اور تفریق کا زہرو فساد ہے
 
Last edited:

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)


مسئلہ کو سمجھنے کی کوشش کریں اور وہ یہ ہے کہ پاکستان میں پانچ بنیادی کلچر موجود ہیں۔

۱۔ پنجاب کلچر (اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کا نام ہے "پنجابی")۔
۲۔ پشتو کلچر (پشتون)
۳۔ سندھی کلچر (سندھی)
۴۔ بلوچی کلچر (بلوچی)
۵۔ کشمیری (کشمیری)

ان پانچ بنیادی تہذیبوں کے علاوہ کچھ ذیلی تہذیبیں بھی ہیں۔

۱۔ سرائیکی
۲۔ ہزارہ
۳۔ براہوی


یہ ساری تہذیبیں اپنی الگ شناخت اور الگ "نام" رکھتی ہیں جو انکی "پہچان" ہے۔


جو لوگ انڈیا سے ہجرت کر کے آئے ہیں، انکی بھی اپنی ایک ثقافت اور تہذیب ہے۔ مسئلہ یہ ہوا ہے کہ پاکستان والوں نے اس تہذیب کو کوئی نام نہیں دیا ہے جو اسکی پہچان بن سکے۔

1951 میں آئین میں ان انڈیا سے آنے والے لوگوں کا نام "مہاجر" درج کر دیا گیا اور اُسوقت سے یہ نام انکی "ثقافت و تہذیب" کی پہچان بنا ہوا ہے۔

اگر علاقے کے حساب سے چلیں تو انڈیا سے ہجرت کرنے والے ان لوگوں کی تہذیب کے ذیل کے نام ہو سکتے تھے:۔

۱۔ ہندوستانی تہذیب
۲۔ ہندوستانی مسلم تہذیب
اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کو آپ زیادہ سے زیادہ "ہندوستانی مسلم" کہہ سکتے تھے، مگر چونکہ ہمیں لفظ "ہندوستانی" سے بطور پاکستانی کافی نفرت ہے، چنانچہ ان دونوں میں سے کوئی نام بھی نہیں لیا جا سکتا تھا جو انکی تہذیب کی پہچان بنتا (انڈیا میں مسلمانوں کے کلچر کو "انڈین مسلم کلچر" کا نام دیا گیا ہے)۔

دوسرا انکی تہذیب کا نام پڑ سکتا تھا انکی "زبان" کے نام پر۔ مگر انکی زبان "اردو" تھی جو کہ بقیہ پورے پاکستان (بشمول موجودہ بنگلہ دیش) کی قومی زبان بن گئی۔ اسکے بعد انکی تہذیب کو "اردو تہذیب" کا نام بھی نہیں جا سکتا تھا اور ان لوگوں کو "اردوستانی" بھی کہنا مشکل تھا۔

ایسے میں اس تہذیب کا نام قیام پاکستان سے "آفیشلی" طور پر "مہاجر" ہی چلتا رہا۔

مہاجر کے لفظی معنی ہجرت کرنے والے کے ہیں، مگر پاکستان میں یہ لفظ ایک "اصطلاح" بن گئی ہے اور یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے ایک "تہذیب" اور اس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی پہچان کے لیے۔

آپ کسی سے اسکی تہذیب کی پہچان نہیں چھین سکتے۔


جب تک یہ تہذیب پاکستان میں پائی جاتی ہے، اُس وقت تک اس سے اسکی پہچان نہیں چھینی جا سکتی۔ زیادہ سے زیادہ اس پہچان کا نام تبدیل ہو سکتا ہے، مگر کوئی نہ کوئی نام بہرحال آپ کو اسے دینا پڑے گا۔

آفیشیلی طور پر انکا نام مہاجر ہے۔

مگر نان آفیشیلی طور پر انہیں ذیل کے نام دیے گئے

1۔ ہندوستوڑے

2۔ مکڑ

3۔ بھیا

ان تین ناموں کے مقابلے میں یقینا "مہاجر" ہی بہتر لفظ تھا۔


انگلینڈ میں پاکستانیوں کی تیسری اور چوتھی نسل آ چکی ہے۔ مگر چونکہ ان کا ایک ایسا کلچر ہے جو کہ انگریز کلچر سے مختلف ہے، اس لیے انہیں انگلینڈ میں آج تک پاکستانی کلچر کے نام سے آفیشیلی جانا جاتا ہے، جبکہ دوسرا نام فقط "پاکی" ہے جو کہ اچھا نہیں۔ جبتک انگلیند میں یہ تہذیب موجود ہے، اُسوقت تک اسکا ایک نام ضروری ہے جو اسکی پہچان بنا رہے، اور اس ضمن انکا نام "پاکستانی" ہی رہے گا۔

Good research ..........
 

pakiace

Banned
can you please write in english, i have an issue reading urdu especially this internet weird writing urdu
 

khanpanni

Minister (2k+ posts)


مسئلہ کو سمجھنے کی کوشش کریں اور وہ یہ ہے کہ پاکستان میں پانچ بنیادی کلچر موجود ہیں۔

۱۔ پنجاب کلچر (اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کا نام ہے "پنجابی")۔
۲۔ پشتو کلچر (پشتون)
۳۔ سندھی کلچر (سندھی)
۴۔ بلوچی کلچر (بلوچی)
۵۔ کشمیری (کشمیری)

ان پانچ بنیادی تہذیبوں کے علاوہ کچھ ذیلی تہذیبیں بھی ہیں۔

۱۔ سرائیکی
۲۔ ہزارہ
۳۔ براہوی


یہ ساری تہذیبیں اپنی الگ شناخت اور الگ "نام" رکھتی ہیں جو انکی "پہچان" ہے۔


جو لوگ انڈیا سے ہجرت کر کے آئے ہیں، انکی بھی اپنی ایک ثقافت اور تہذیب ہے۔ مسئلہ یہ ہوا ہے کہ پاکستان والوں نے اس تہذیب کو کوئی نام نہیں دیا ہے جو اسکی پہچان بن سکے۔

1951 میں آئین میں ان انڈیا سے آنے والے لوگوں کا نام "مہاجر" درج کر دیا گیا اور اُسوقت سے یہ نام انکی "ثقافت و تہذیب" کی پہچان بنا ہوا ہے۔

اگر علاقے کے حساب سے چلیں تو انڈیا سے ہجرت کرنے والے ان لوگوں کی تہذیب کے ذیل کے نام ہو سکتے تھے:۔

۱۔ ہندوستانی تہذیب
۲۔ ہندوستانی مسلم تہذیب
اور اس کلچر سے تعلق رکھنے والے کو آپ زیادہ سے زیادہ "ہندوستانی مسلم" کہہ سکتے تھے، مگر چونکہ ہمیں لفظ "ہندوستانی" سے بطور پاکستانی کافی نفرت ہے، چنانچہ ان دونوں میں سے کوئی نام بھی نہیں لیا جا سکتا تھا جو انکی تہذیب کی پہچان بنتا (انڈیا میں مسلمانوں کے کلچر کو "انڈین مسلم کلچر" کا نام دیا گیا ہے)۔

دوسرا انکی تہذیب کا نام پڑ سکتا تھا انکی "زبان" کے نام پر۔ مگر انکی زبان "اردو" تھی جو کہ بقیہ پورے پاکستان (بشمول موجودہ بنگلہ دیش) کی قومی زبان بن گئی۔ اسکے بعد انکی تہذیب کو "اردو تہذیب" کا نام بھی نہیں جا سکتا تھا اور ان لوگوں کو "اردوستانی" بھی کہنا مشکل تھا۔

ایسے میں اس تہذیب کا نام قیام پاکستان سے "آفیشلی" طور پر "مہاجر" ہی چلتا رہا۔

مہاجر کے لفظی معنی ہجرت کرنے والے کے ہیں، مگر پاکستان میں یہ لفظ ایک "اصطلاح" بن گئی ہے اور یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے ایک "تہذیب" اور اس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی پہچان کے لیے۔

آپ کسی سے اسکی تہذیب کی پہچان نہیں چھین سکتے۔


جب تک یہ تہذیب پاکستان میں پائی جاتی ہے، اُس وقت تک اس سے اسکی پہچان نہیں چھینی جا سکتی۔ زیادہ سے زیادہ اس پہچان کا نام تبدیل ہو سکتا ہے، مگر کوئی نہ کوئی نام بہرحال آپ کو اسے دینا پڑے گا۔

آفیشیلی طور پر انکا نام مہاجر ہے۔

مگر نان آفیشیلی طور پر انہیں ذیل کے نام دیے گئے

1۔ ہندوستوڑے

2۔ مکڑ

3۔ بھیا

ان تین ناموں کے مقابلے میں یقینا "مہاجر" ہی بہتر لفظ تھا۔


انگلینڈ میں پاکستانیوں کی تیسری اور چوتھی نسل آ چکی ہے۔ مگر چونکہ ان کا ایک ایسا کلچر ہے جو کہ انگریز کلچر سے مختلف ہے، اس لیے انہیں انگلینڈ میں آج تک پاکستانی کلچر کے نام سے آفیشیلی جانا جاتا ہے، جبکہ دوسرا نام فقط "پاکی" ہے جو کہ اچھا نہیں۔ جبتک انگلیند میں یہ تہذیب موجود ہے، اُسوقت تک اسکا ایک نام ضروری ہے جو اسکی پہچان بنا رہے، اور اس ضمن انکا نام "پاکستانی" ہی رہے گا۔

I never new that we have so many identities ? We have been told and brought up as a Pakistani.
In Pakitan if any Pakistani dies I feel enormous grief and pain and I do have sympthy and condolences
with there families, without any difference of cast,creed and religious affiliaton.
Unfortunately, we have lot of puppets of enemy and paid stooges of foreign including our own power
strugglers and the victoms are our poor people (Pakistanies).
The solution is respect for the law and order and very natural police (well equpped) and strict
orders for criminals. The politions should be brought to Islamabad for political solution.
Pak Army is to train and help the police.
In present circumstances Army Intervention in Karachi is not suitable. They are already in unwanted
USA war, which has no end.
Last option is like we have seen in Egypt a natural process.
I have my all Douas for their safety, peace and better future, Wasallam.
 

awan4ever

Chief Minister (5k+ posts)

پہلی اہم بات یہ ہے کہ جنرل کیانی اور جنرل آصف نواز جنجوعہ میں بہت فرق ہے۔

مشرف صاحب بھی جنرل تھے، مگر اہلیان کراچی کو انہوں نے انصاف مہیا کیا اور ایک گولی چلائے بغیر کراچی میں امن قائم کر دیا اور کراچی نے بے مثال ترقی کی۔

جبکہ آصف نواز جنجوعہ بذات خود ایک تعصب شدہ شخص تھا۔۔۔۔۔ اسکا ثبوت یہ ہے کہ آصف نواز جنجوعہ نے یہ کہہ کر کراچی میں آپریشن شروع کیا کہ پورے کراچی کو اسلحے اور غنڈہ گردی سے پاک کرنا ہے۔۔۔۔ مگر اپنے تعصب کی وجہ سے آصف نواز نے اسے فقط اور فقط مہاجروں کے خلاف آپریشن بنا دیا۔ نہ لیاری میں یہ آپریشن ہوا، نہ لیاری کے غنڈہ گرد عناصر کو چھوا گیا۔۔۔۔۔ نہ سہراب گوٹھ میں کوئی آپریشن ہوا اور نہ سہراب گوٹھ کی اسلحے و لینڈ مافیا کو ہاتھ لگایا گیا۔۔۔۔۔۔ ذرا بتلائیں کہ سب سے زیادہ اسلحہ کہاں موجود تھا؟ سہراب گوٹھ میں۔ مگر وہاں کوئی آپریشن نہیں ہوتا۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ آج 1992 نہیں بلکہ 2011 ہے۔

مشرف صاحب میڈیا کو آزاد کر گئے ہیں۔ اگر آج کسی نے یکطرفہ طور پر فقط مہاجروں کے خلاف آپریشن کیا تو یہ منافقت بہت جلد طشت از بام ہو جائے گی۔

مہاجروں کی قسمت میں اس وقت مرنا لکھا ہوا ہے۔ حالات اس سے بدتر نہیں ہو سکتے۔ امید یہ ہی ہے کہ فوج آ کر اس دفعہ لیاری کے غنڈہ عناصر کو پاک کرے گی۔ سہراب گوٹھ میں شاید فوج ابھی آپریشن کرنے کی ہمت نہ کرے۔

بہرحال فوج کے آنے سے حالات پیپلز پارٹی کی حکومت کی نسبت بہتر ہی ہوں گے، خراب ہرگز نہیں۔


Unlike you I dont believe that there are no 'mohajirs' involved in the sh*t storm in Karachi. Everyone has a hand in this dirty pie. SO when the boots march in thier will be dead bodies of all political terrorists even from MQM, probably a lot from MQM since they are the majority. So at the end of the day there will be crocodile tears from Pir Altaf Hussain Englandvi. Thats all im saying.
 

ShakeelAhmed

Councller (250+ posts)
Insha allah Army will take action soon to stop genocide of MOHAJIRS in SINDH by this PPP government. ( Spartacus )

Jahil loog salay MAHIJIR MAHAJIR khe khe kar divide create kardi hai...
agar apne aap ko manwana hai to ILM se manwaoo aur logoo k dil jeetay bajae is k jahalat se zuban ka nara ya zath ka nara laga kar logoo ko apne taraf mahil kiya jae
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
So MQM has a PR department headed by Spartacus and Mehwish Ali. There was one more gentleman who is missing in action. I sincerely hope that he is alright.
My comment is General Asif Nawaz did make a mistake that was to allow AH to run out of the country. Had he stopped him from flying that day we would not have the situation we are in today.
 

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
Jahil loog salay MAHIJIR MAHAJIR khe khe kar divide create kardi hai...
agar apne aap ko manwana hai to ILM se manwaoo aur logoo k dil jeetay bajae is k jahalat se zuban ka nara ya zath ka nara laga kar logoo ko apne taraf mahil kiya jae

Insha allah ShakeelAhmed will also not use bad langauge against MOHAJIRS when Army will take action soon to stop genocide of MOHAJIRS in SINDH by this PPP government. ( Spartacus )
 

rising.pak

MPA (400+ posts)
Jahil loog salay MAHIJIR MAHAJIR khe khe kar divide create kardi hai...
agar apne aap ko manwana hai to ILM se manwaoo aur logoo k dil jeetay bajae is k jahalat se zuban ka nara ya zath ka nara laga kar logoo ko apne taraf mahil kiya jae

muhtaram agar yahi ruwayya rha to bangladesh jaisi soorat e haal ka samna krna pare ga...mat azmaaye humaray sabr ko

pakistaniat k dars dena hai to sb se pehlay 5 soobooo ko tehleel karain unk naam tabdeel karain phr agay baat hogi
 

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
So MQM has a PR department headed by Spartacus and Mehwish Ali. There was one more gentleman who is missing in action. I sincerely hope that he is alright.
My comment is General Asif Nawaz did make a mistake that was to allow AH to run out of the country. Had he stopped him from flying that day we would not have the situation we are in today.

الله أكبر Aap kay Mugh Main Gheeee Shakker Karachwala Bhai ....
Kaheen MQM Walay Aap Ko Spartacus Ka agent na Samagh Lain

@ MQM

Aab To Mukhalfeeen Nay Bhi Spartacus Ko head of the department Ka certificate Deana Shuru Ker Dea Hay Bhai .....
Bhai Aab To Aap Koee Post Day Hi Dooo .... LOL
 
Last edited: