اگر اتنی غیرتمندی ہے تو فرانس جانا ہی چھوڑدو۔ جس کو ہو دین ودل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں
!!!مغرب کی اسلام کے خلاف جنگ کا ہدف کیا ہے
مولوی صاحب۔۔ اس اسرار نامی آلودگی کو ہر جگہ مت پھیلایا کریں۔۔ کوئی اچھی سی جگہ دیکھ کر گڑھا کھودیں اور اسراری آلائشوں کو وہاں دفن کردیں۔۔ یوں گلی گلی لے کر گھومتے رہیں گے تو تعفن پھیلے گا۔۔۔
فرانس کا یہ اقدام نہایت خوش آئیند ہے۔ ایسے اقدامات سے میں فرانس کے مسلمانوں کا بھی بھلا دیکھ رہا ہوں۔ اسلام میں جو اجتماعیت اور غلبے کا تصور ہے، جب تک اس تصور کو ملیامیٹ نہیں کردیا جاتا، تب تک مسلمان شدت پسندی سے چھٹکارا نہیں پاسکتے۔ امریکہ اور دیگر یورپی ریاستوں کو بھی فرانس کی پیروی کرنی چاہئے اور اپنی ریاستوں میں ایسے قوانین بنائیں جو مسلمانوں کو سیپرٹیزم کی پالیسی پر چلنے کی روک کریں۔
مذہب خالصتاً فرد کا پرائیویٹ معاملہ ہونا چاہئے اور مسلمانوں پر بھی یہی اصول لاگو ہونا چاہئے۔۔ جب تک مسلمانوں کو یورپ کے لوگ خصوصی رعایت دیتے رہیں گے تب تک یہ دہشتگردی جاری رکھیں گے۔ اسلام کا نظریہ اجتماعیت ایک وائرس کی طرح ہے، یہ وائرس جہاں بھی ہو، انسانیت کے لئے خطرہ ہے۔ اس اسلامی وائرس نے افغانستان میں طالبان کی چھتری تلے خوب پھلنا پھولنا شروع کردیا تھا، بھلا ہو امریکہ کا جس نے اس وائرس کا خاتمہ کیا۔۔ نایجیریا میں بھی اسلامی وائرس بہت زیادہ پھیلا ہوا ہے، ابھی کچھ دن پہلے اسلامی شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے ایک سو دس کسانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔۔ اس وائرس کے سدِ باب کیلئے ہر امن پسند قوم کو فرانس کی طرح آگے بڑھنا چاہئے۔۔
تم اور تمہارے دلائل کی ہیرا پھیریاں۔ تم لوگ بھی فرانس والوں سے کم نہیں ہو۔ ان کا ملک انکی مرضی۔ اگر نبی سے اپنے ماں باپ، عمر بھی کی محنت مشقت اور اولاد سے زیادہ محبت نہیں کرتے تو مسلمان کس بات کے ہویہ دلیل آج کے لئے ہے. جنہیں کئی دھائیوں قبل سہانے خواب دیکھا کر بلایا گیا. جن کی عمر بھر کی محنت مشقت وہاں لگی ہے ان کے ساتھ دھوکہ ہوا. جو پیدا ہی فرانس میں ہوئے، وطنی قومیت کا سبق پڑھ کر پروان چڑھے وہ کدھر جائیں
ہیرا پھیری نہیں سیدھی سی بات فرانس والوں سے یہ مسلمان بھی برداشت نہیں ہوتےتم اور تمہارے دلائل کی ہیرا پھیریاں۔ تم لوگ بھی فرانس والوں سے کم نہیں ہو۔ ان کا ملک انکی مرضی۔ اگر نبی سے اپنے ماں باپ، عمر بھی کی محنت مشقت اور اولاد سے زیادہ محبت نہیں کرتے تو مسلمان کس بات کے ہو
مسٹر براؤن سیکولر ازم کی آلودگی جہاں سے نکلی تھی سیکولر اسے وہی دفن کر رہے ہیں. آپ اس تعفن کے ساتھ جتنا اچھا وقت گزار سکتے ہیں گذار لیں
ہیرا پھیری نہیں سیدھی سی بات فرانس والوں سے یہ مسلمان بھی برداشت نہیں ہوتے
اصل میں فرانس/یورپ والے کسی بھی مذہب کے غیر فرانسیسی، غیر یورپینز کو برداشت نہیں کرتے
مولوی صاحب۔۔ سیکولرزم مزید تروتوانا ہورہی ہے، مسلمان اپنی چودہ سو سالہ پرانی جہالت کی وجہ سے سیکولرزم کیلئے ہمیشہ سے سمِ قاتل رہے ہیں۔ اب مسلمانوں کے کس بل نکالے جارہے ہیں تو آپ تلملا کیوں رہے ہیں۔ ویسے بھی آپ کے نزدیک تو سیکولرزم ہے ہی حرام، تو اگر آپ کو لگتا ہے کہ سیکولرزم دفن ہورہی ہے تو آپ کو تو خوشی سے اپنے رب کے حضور سجدہ شکر بجالانا چاہئے۔۔
آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ فرانس نے فتنہ و فساد پھیلانے والی 76 مساجد کو بھی بند کردیا ہے۔۔۔ اور بے شمار حیوانی سوچ رکھنے والے مسلمانوں کا سامان ان کی پیٹھ پر لاد کر واپس ان کے جہالت بھرے ممالک میں ڈی پورٹ کردیا ہے۔۔
مولوی صاحب۔۔ آپ کے شکوے (رونے دھونے) میں دم ہے۔۔ فرانس والوں کو چاہئے کہ مسلمانوں کو اپنے شہریوں کے گلے کاٹنے دیں، خنجروں سے ان پر حملے کرنے دیں، آخر اتنی برداشت تو ہونی چاہئے ان میں۔۔ فرانس کو پتا ہونا چاہئے کہ مسلمان انوکھے لاڈلے ہیں، فتنہ و فساد اور خونریزی بھی مچاتے ہیں اور جب ان کو کوئی روکنے کی کوشش کرے تو رونا بھی شروع کردیتے ہیں کہ جی دیکھیں یہ اب ہمیں برداشت نہیں کرتے۔۔
یہ حقیقت ہے کہ ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ مذہب کا مقصد ہی انسان اور خدا کے درمیان ہے۔ اسی لئے انسان کے مرنے کے بعد سوال جواب مذہب کا سب سے بنیادی جزو ہوتا ہے۔ کیا ریاست مرے گی، کیا ریاست سے بھی قیامت کے دن سوال جواب ہونگے۔ جب ریاست نے کسی سوال کا جواب ہی نہیں دینا تو اس کا مذہب کیسا۔ کیا ڈھکوسلے ہیں آپ لوگوں کے
سیکولرازم اسلام سے کوئی لڑائی نہیں رکھتا۔ ہاں اگر مسلمان کہیں کہ باقی سب لوگ ان کو فالو کریں تو پھر خود ہی لڑائی ہوگی۔ ماکرون کچھ غلط کررہا ہوگا لیکن مسلمان اس سے بہت زیادہ غلط کررہے ہیں
جس کا ملک اسکی مرضی، فرانس مسلم نہیں سیکولر آئین رکھتا ہے۔ ساری دنیا کو مسلمان بنانا ممکن نہیں ہے، بہت پھینٹی لگے گیریاست مرئی چیز نہیں جو مر جائے اور مذہب رکھے. حکمرانوں کا مذہب ہوتا ہے اور مرتے بھی ہیں. سوال انہی ہو گا. ہیرا پھیری کرنے سے ڈھکوسلے سوا کچھ نہیں ملے گا
سیکولر اسلام سے لڑ رہے ہیں. کیونکہ سیکولرز چاہتے ہے کے سب سیکولرازم کی پیروی کریں. باقی دنیا تو اپنے اپنے مذہب اور ازم میں سیکولر ہو چکی مسلمانوں کی طرف سے مزاحمت جاری ہے اور جاری رہی گی. حق و باطل کا معرکہ اسلام اور کفر کے مابین نہیں اسلام اور سیکولرازم کے مابین جاری ہے
جس کا ملک اسکی مرضی، فرانس مسلم نہیں سیکولر آئین رکھتا ہے۔ ساری دنیا کو مسلمان بنانا ممکن نہیں ہے، بہت پھینٹی لگے گی