Election Commission registers Musharraf's APML

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
محوش بی بی

تمھیں نیند تنگ کر رہی ہے کیا؟ ہم نے تو سنا ہے کہ زرداری کو الطاف حسین صاھب نے ہی نامزد کیا تھا
اور اگلے پانچ سال تک کی جو بات کر رہی ہو اسمیں بھی الطاف ہی کا ہاتھ ہوگا
اگر متحدہ چاہتی تو زرداری کی حکومت کبھی کی ختم ہو چکی ہوتی عدم اعتماد کے ووٹ سے لیکن متحدہ نے کبھی اس قسم کی کوشش نہیں کی - لہذا زیادہ تر ذمہ داری متحدہ ہی پر عائد ہوتی ہے



پہلے یہ نواز شریف تھے جنہوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت مرکز میں بنوائی تھی۔ اسکے بعد زرداری نائن زیرو آیا تھا اور کہا تھا کہ ماضی کو بھول کر سندھ میں نئی سیاست کا آغاز کرتے ہیں اور اسے ترقی دیتے ہیں۔ متحدہ جس وقت حکومت میں شامل ہوئی اس وقت نواز شریف پیپلز پارٹی کی حکومت کو گرانے کی کوئی تیاریاں نہیں کر رہا تھا۔ اسکے بعد جب اختلافات بڑھے تب بھی یہ بات متحدہ کے سامنے تھی کہ خطرہ سامنے ہے کہ اسکے ہٹتے ہی ق لیگ سامنے آ جائے گی اور حکومت کو نہیں گرنے دے گی۔

چنانچہ ایک طرف ق لیگ کے آنے کا ڈر تھا، اور دوسری طرف یہ ڈر کہ پیپلز پارٹی سے سندھ میں رہتے ہوئے ٹکر مول لینا کا نتیجہ کیا ہو گا۔ آپ کے لیے شاید یہ سوال اہم نہ ہو، مگر آپ جا کر یہ سوال اندرون سندھ رہنے والے مہاجروں سے پوچھیے جن کے لیے یہ سوال انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

اگر مرکزی سطح پر پیپلز پارٹی کی حکومت کو متحدہ چھوڑ بھی دیتی مگر سندھ کی صوبائی حکومت سے اپنی جان کیسے چھڑاتی؟ سب سے پہلے اس صورت میں شہری حکومت کا خاتمہ ہوتا۔ متحدہ اس امید پر اتحاد پر قائم رہی کہ شاید وہ حکومت کی مجبوری بن کر وہ اس قابل ہو جائے کہ شہری نظام کو بچا سکے۔ مگر یہ خواہش اس لیے پوری نہ ہو سکی کیونکہ متحدہ چھوٹی جماعت ہے اور ق لیگ کے پیپلز پارٹی سے مل جانے کے بعد اسکی اپنی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔

چنانچہ اصل اور بنیادی ذمہ داری موجودہ پارلیمانی جمہوری نظام اور عوام پر ہے جنہوں نے پیپلز پارٹی اور ق لیگ کو منتخب کیا ہے۔ آپ کا سارا الزام متحدہ کے سر پر ڈال دینا صحیح نہیں ہے۔ موجودہ نظام میں اقلیت مکمل طور پر اکثریت کے رحم و کرم پر ہے اور اسے ہر طریقے سے بلیک میل کر سکتے ہیں۔

اور آپ کو ایک بات کا اور بھی احساس کرنا چاہیے۔ متحدہ دریا میں رہتے ہوئے کونسی بنیاد پر مگرمچھ سے بیر لے سکتی ہے؟ اگر عمران خان یا نواز شریف نے کچھ عقل کی سیاست کی ہوتی اور متحدہ دشمنی میں آسمان چھو لینے کی بجائے انہیں انہیں اپنا حلیف بنایا ہوتا تب ہی شاید کوئی چانس ہوتا کہ متحدہ پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر ان پر تکیہ کرتے ہوئے انکے ساتھ آ کر بیٹھ جاتی۔ مگر ادھر حالت یہ ہے کہ متحدہ کے پاس آپشن کوئی نہیں رہتا کہ جب متحدہ دشمنی کی بات آتی ہے تو نواز شریف اور عمران خان پیپلز پارٹی سے بھی دو ہاتھ آگے ہوتے ہیں۔

 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
n r o koan laya?????musharaf!!!!!!!!Sardari ko zader kis nay banaya ?????musharaf nay!!!!!
Sharum tum ko mager nahe aati!!!!!!
23 march ko buzdil commondo ka janaza he aay ga inshallah!!!!!!wo khud nahe!!!!!inshallah

بنیادی طور پر این آر او سے مقدمات ختم ہونا تھے اور اسکا الیکشن سے تعلق نہ تھا کہ عوام کونسی پارٹی کو ووٹ دیتی ہے۔

اور اس وقت عمران خان، نواز شریف، بینظیر، مذہبی جماعتیں، ۔۔۔۔ یہ سب آپس میں ہاتھ میں ہاتھ ڈالے اور ایک دوسرے کی بانہوں میں جھومتے کہہ رہے تھے کہ ہم بھائی بھائی ہیں اور بینظیر اور نواز شریف کا مکمل حق ہے کہ وہ پاکستان آ کر الیکشنز میں حصہ لیں۔ آپ کو انکا آپس میں یہ بغلگیر ہونا یاد ہو یا نہ یاد ہو، مگر یہ حقیقت ہے۔ پھر عدلیہ بیچ میں کود پڑتی ہے کہ الیکشن میں حصہ لینا سب کا بنیادی حق ہے۔

اس الیکشن میں عوام نے پیپلز پارٹی، نواز لیگ اور ق لیگ کو ووٹ دے کر قوم پر مسلط کیا ہے۔ آپ کا متحدہ کو الزام دینا صحیح نہیں ہے۔
 

gazoomartian

Prime Minister (20k+ posts)


پہلے یہ نواز شریف تھے جنہوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت مرکز میں بنوائی تھی۔ اسکے بعد زرداری نائن زیرو آیا تھا اور کہا تھا کہ ماضی کو بھول کر سندھ میں نئی سیاست کا آغاز کرتے ہیں اور اسے ترقی دیتے ہیں۔ متحدہ جس وقت حکومت میں شامل ہوئی اس وقت نواز شریف پیپلز پارٹی کی حکومت کو گرانے کی کوئی تیاریاں نہیں کر رہا تھا۔ اسکے بعد جب اختلافات بڑھے تب بھی یہ بات متحدہ کے سامنے تھی کہ خطرہ سامنے ہے کہ اسکے ہٹتے ہی ق لیگ سامنے آ جائے گی اور حکومت کو نہیں گرنے دے گی۔

چنانچہ ایک طرف ق لیگ کے آنے کا ڈر تھا، اور دوسری طرف یہ ڈر کہ پیپلز پارٹی سے سندھ میں رہتے ہوئے ٹکر مول لینا کا نتیجہ کیا ہو گا۔ آپ کے لیے شاید یہ سوال اہم نہ ہو، مگر آپ جا کر یہ سوال اندرون سندھ رہنے والے مہاجروں سے پوچھیے جن کے لیے یہ سوال انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

اگر مرکزی سطح پر پیپلز پارٹی کی حکومت کو متحدہ چھوڑ بھی دیتی مگر سندھ کی صوبائی حکومت سے اپنی جان کیسے چھڑاتی؟ سب سے پہلے اس صورت میں شہری حکومت کا خاتمہ ہوتا۔ متحدہ اس امید پر اتحاد پر قائم رہی کہ شاید وہ حکومت کی مجبوری بن کر وہ اس قابل ہو جائے کہ شہری نظام کو بچا سکے۔ مگر یہ خواہش اس لیے پوری نہ ہو سکی کیونکہ متحدہ چھوٹی جماعت ہے اور ق لیگ کے پیپلز پارٹی سے مل جانے کے بعد اسکی اپنی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔

چنانچہ اصل اور بنیادی ذمہ داری موجودہ پارلیمانی جمہوری نظام اور عوام پر ہے جنہوں نے پیپلز پارٹی اور ق لیگ کو منتخب کیا ہے۔ آپ کا سارا الزام متحدہ کے سر پر ڈال دینا صحیح نہیں ہے۔ موجودہ نظام میں اقلیت مکمل طور پر اکثریت کے رحم و کرم پر ہے اور اسے ہر طریقے سے بلیک میل کر سکتے ہیں۔

اور آپ کو ایک بات کا اور بھی احساس کرنا چاہیے۔ متحدہ دریا میں رہتے ہوئے کونسی بنیاد پر مگرمچھ سے بیر لے سکتی ہے؟ اگر عمران خان یا نواز شریف نے کچھ عقل کی سیاست کی ہوتی اور متحدہ دشمنی میں آسمان چھو لینے کی بجائے انہیں انہیں اپنا حلیف بنایا ہوتا تب ہی شاید کوئی چانس ہوتا کہ متحدہ پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر ان پر تکیہ کرتے ہوئے انکے ساتھ آ کر بیٹھ جاتی۔ مگر ادھر حالت یہ ہے کہ متحدہ کے پاس آپشن کوئی نہیں رہتا کہ جب متحدہ دشمنی کی بات آتی ہے تو نواز شریف اور عمران خان پیپلز پارٹی سے بھی دو ہاتھ آگے ہوتے ہیں۔



" مگر سندھ کی صوبائی حکومت سے اپنی جان کیسے چھڑاتی؟

Resign kar key

Why accusing IK of anything, is PTI in assembly to make a dent?
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)

دیکھیں یہی بات تو میں سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ اگر آپ کو ہر دو جماعتوں یعنی ایم کیو ایم اور اے پی ایم ایل میں سے چائس دی جاے تو آپ کس کو ترجیح دیں گی ؟ یقینا انسان کی "انسپائریشن" دو شخصیات اور دو پارٹیوں سے بیک وقت نہیں ہو سکتی وہ علیحدہ بات ہے کہ انسان کو ایک زمان و مکاں میں دو گروہ پسند ہو سکتے ہیں لیکن انتخاب میں ضرور ایک طرف جھکاؤ ہوتا ہے -- اگر آپ غیر سیاسی اور دو ٹوک انداز میں کھل کر اظہار خیال کریں تو مناسب ہو گا ' لمبی چوڑی وضاحت اور ڈپلومیٹک جواب دینے سے براہ مہربانی پرہیز کریں

میں نے آپ کے بارے میں بات ہر گز نہیں کی بخدا میں نے آپ کو مخاطب نہیں کیا تھا مجھے افسوس ہے کہ آپ نے میری بات سے ایسا تاثر لیا


بالکل دو ٹوک جواب تو یہ ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ آہستہ آہستہ جس نہج پر میں پہنچ چکی ہوں وہاں صحیح یا غلط، مگر کسی پارٹی کی اندھی پیروی میرے لیے ممکن نہیں رہی ہے۔ میں پاکستان کے لیے اپنا ایک وژن رکھتی ہوں اور پاکستان کے مفادات کے تحت پارٹیوں کے طرز عمل پر نظر رکھتی ہوں اور انکی حمایت یا مخالفت کرتی ہوں۔ اس وژن میں عمران خان کی بھی گنجائش ہے بشرطیکہ وہ دوسروں کو تہس نہس کرنے کی بجائے دوسروں کا وجود برداشت کرنا سیکھ لے اور اپنی اس "صرف میں" والی بیماری سے باہر نکل سکے۔ میرے نزدیک پاکستان کی مثبت اور غیر کرپٹ قوتوں کو اکھٹا ہونا چاہیے اور یہ انکا نیچرل اتحاد ہے۔

میری اگلی رائے یہ ہے کہ اس وقت مشرف صاحب ایک ذات ہیں جبکہ ایم کیو ایم ایک پارٹی۔ لوگ متحدہ کو بطور پارٹی ووٹ دیتے ہیں جبکہ مشرف صاحب کی ذات کو ووٹ پڑتے ہیں۔

اگرچہ کہ میں مشرف صاحب کی پہلے فین ہوئی تھی اور صرف اسکے بعد متحدہ سے تعارف ہوا تھا (شہری حکومت کے دوران)۔ مگر اس وقت صرف ایم کیو ایم ہی سیاست میں ایکٹیو ہے۔

مشرف صاحب کی ق لیگ والی پارٹی کے تو میں ہرگز حق میں نہیں رہی۔ نئ پارٹی ابھی کھل کر سامنے نہیں آئی کہ اس پر کوئی رائے قائم کر سکوں۔ اس نئی پارٹی میں خورشید قصوری جیسے لوگ مجھے اچھے لگے ہیں مگر احمد رضا قصوری بطور لیڈر مجھے ہرگز پسند نہیں آئے۔

اس بات کی بہت ضرورت ہے کہ مشرف صاحب اس نئی پارٹی میں بہتر ٹیلنٹ جمع کرنے کی کوشش کریں۔ اس میں ابھی وقت درکار ہے۔

بہرحال مجھے یقین ہے کہ مشرف صاحب اور متحدہ کا ووٹ بینک الگ الگ جگہ پر موجود ہے اور ان میں ٹکراو ایسا نہیں ہو گا جیسا کہ عمران خان اور نواز شریف کے مابین ہو گا جہاں جلد یا بدیر ان میں کتے بلی کی لڑائی شروع ہونے والی ہے۔

یہ میری کسی لگی لپٹی کے بغیر سیاست کے متعلق دو ٹوک رائے ہے۔
 
Last edited:

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
" مگر سندھ کی صوبائی حکومت سے اپنی جان کیسے چھڑاتی؟

Resign kar key

Why accusing IK of anything, is PTI in assembly to make a dent?

صوبائی حکومت سے استعفی دے دینے سے جان نہیں چھوٹتی۔ پولیس و رینجرز صوبائی حکومت کے اختیار میں ہے اور یہ آپ پر لیاری کے غنڈوں اور ذولفقار مرزا جیسے لوگوں کو مسلط کر دیں گے۔ یہ آپ پر لینڈ مافیاز کو مسلط کر دیں گے۔ یہ چار دن تک آپ پر پہآڑوں سے گولیوں کی برسات جاری رکھوائیں گے اور کوئی پولیس نہیں آئے گی۔۔۔۔

اور عمران خان اسمبلی سے باہر ہے مگر سیاست سے باہر نہیں۔ اس پر تنقید بھی اسکے سیاسی کردار کی وجہ سے ہے جہاں اسکی یکطرفہ مخالفت ہی کافی ہے کہ وہ متحدہ کو پیپلز پارٹی کی طرف دھکیلتی رہے۔ متحدہ اگر پیپلز پارٹی سے بیر مونگ لے تو اسکے پاس کوئی بہتر متبادل ہونا چاہیے۔ مگر ادھر عمران خان نے خود کو بہتر متبادل ثابت کرنے کی بجائے بدترین دشمن ثابت کیا ہے۔ یہ عمران خان کی ایک سیاسی غلطی ہے۔
 

bons

Minister (2k+ posts)

میرے خیال میں تو اللہ کا عذاب آپ جیسی جمہوری پارٹیوں پر آیا ہے جن پر اللہ نے زرداری کو پانچ سال کے لیے مسلط کر دیا ہے، اور جو لچھن آپ لوگوں کے ہیں، اسکے بعد اگلے پانچ سال بھی شاید زرداری ہی آپ پر بطور عذاب الہی مسلط رہتا لگ رہا ہے ۔ اور کرو ناشکری اور لگاؤ جھوٹے الزامات دو ہزار دیومالائی طالبات کے قتل کے، اور جھوٹے الزام کہ مشرف نے عافیہ صدیقی کو بیچ کر پیسے وصول کیے۔

O bibi. Bolne se pehle apnay girebaan main jhaank lena tha.

Zardari ka azaab qaum par musallat karne ka zimmedaar aap ka kaala peer Altaf Hussain hay.

Main to kehta hoon keh Zardari se bara azaab Allah Taala ne MQM aur Altaf ki shakal main qaum par musallat kar diya hay. Allah Taala hamaray haal par rehm farmaen aur MQM aur Altaf se Pakistanis ki jaan chhuraen.
 

gazoomartian

Prime Minister (20k+ posts)

صوبائی حکومت سے استعفی دے دینے سے جان نہیں چھوٹتی۔ پولیس و رینجرز صوبائی حکومت کے اختیار میں ہے اور یہ آپ پر لیاری کے غنڈوں اور ذولفقار مرزا جیسے لوگوں کو مسلط کر دیں گے۔ یہ آپ پر لینڈ مافیاز کو مسلط کر دیں گے۔ یہ چار دن تک آپ پر پہآڑوں سے گولیوں کی برسات جاری رکھوائیں گے اور کوئی پولیس نہیں آئے گی۔۔۔۔

اور عمران خان اسمبلی سے باہر ہے مگر سیاست سے باہر نہیں۔ اس پر تنقید بھی اسکے سیاسی کردار کی وجہ سے ہے جہاں اسکی یکطرفہ مخالفت ہی کافی ہے کہ وہ متحدہ کو پیپلز پارٹی کی طرف دھکیلتی رہے۔ متحدہ اگر پیپلز پارٹی سے بیر مونگ لے تو اسکے پاس کوئی بہتر متبادل ہونا چاہیے۔ مگر ادھر عمران خان نے خود کو بہتر متبادل ثابت کرنے کی بجائے بدترین دشمن ثابت کیا ہے۔ یہ عمران خان کی ایک سیاسی غلطی ہے۔

sorry bibi, tum bahut hi bewaqoof larki ho
 

qamar_zaman

Councller (250+ posts)
it has to be registered in order to make establishment more active in next election in a society where no rule no law you can regsiter as many parties as you can it is very easy to make fun and fool the nation so APML has also equal right to use the nation for their own fun and joy before them all others are doing same thing latest example is situation of karachi three parties are making fun of people of karachi hundreds of people been killed for their own benefits that they enjoy in airconditioned rooms and environment poor people been killed on roadsides
 

jhootaylog

MPA (400+ posts)

میرے خیال میں تو اللہ کا عذاب آپ جیسی جمہوری پارٹیوں پر آیا ہے جن پر اللہ نے زرداری کو پانچ سال کے لیے مسلط کر دیا ہے، اور جو لچھن آپ لوگوں کے ہیں، اسکے بعد اگلے پانچ سال بھی شاید زرداری ہی آپ پر بطور عذاب الہی مسلط رہتا لگ رہا ہے ۔ اور کرو ناشکری اور لگاؤ جھوٹے الزامات دو ہزار دیومالائی طالبات کے قتل کے، اور جھوٹے الزام کہ مشرف نے عافیہ صدیقی کو بیچ کر پیسے وصول کیے۔


ہر بات پر زرداری کو قصور وار کہنا غلط ہے
یہ جمھوری پارٹیاں ہی تھی جس نے امر سے لڑئی کی اور مشرف کو بھگیا
ورنہ مشرف کہا حکومت چھوڑتا۔
 

Night-Hawk

Senator (1k+ posts)


بالکل دو ٹوک جواب تو یہ ہے کہ میں سمجھتی ہوں کہ آہستہ آہستہ جس نہج پر میں پہنچ چکی ہوں وہاں صحیح یا غلط، مگر کسی پارٹی کی اندھی پیروی میرے لیے ممکن نہیں رہی ہے۔ میں پاکستان کے لیے اپنا ایک وژن رکھتی ہوں اور پاکستان کے مفادات کے تحت پارٹیوں کے طرز عمل پر نظر رکھتی ہوں اور انکی حمایت یا مخالفت کرتی ہوں۔ اس وژن میں عمران خان کی بھی گنجائش ہے بشرطیکہ وہ دوسروں کو تہس نہس کرنے کی بجائے دوسروں کا وجود برداشت کرنا سیکھ لے اور اپنی اس "صرف میں" والی بیماری سے باہر نکل سکے۔ میرے نزدیک پاکستان کی مثبت اور غیر کرپٹ قوتوں کو اکھٹا ہونا چاہیے اور یہ انکا نیچرل اتحاد ہے۔

میری اگلی رائے یہ ہے کہ اس وقت مشرف صاحب ایک ذات ہیں جبکہ ایم کیو ایم ایک پارٹی۔ لوگ متحدہ کو بطور پارٹی ووٹ دیتے ہیں جبکہ مشرف صاحب کی ذات کو ووٹ پڑتے ہیں۔

اگرچہ کہ میں مشرف صاحب کی پہلے فین ہوئی تھی اور صرف اسکے بعد متحدہ سے تعارف ہوا تھا (شہری حکومت کے دوران)۔ مگر اس وقت صرف ایم کیو ایم ہی سیاست میں ایکٹیو ہے۔

مشرف صاحب کی ق لیگ والی پارٹی کے تو میں ہرگز حق میں نہیں رہی۔ نئ پارٹی ابھی کھل کر سامنے نہیں آئی کہ اس پر کوئی رائے قائم کر سکوں۔ اس نئی پارٹی میں خورشید قصوری جیسے لوگ مجھے اچھے لگے ہیں مگر احمد رضا قصوری بطور لیڈر مجھے ہرگز پسند نہیں آئے۔

اس بات کی بہت ضرورت ہے کہ مشرف صاحب اس نئی پارٹی میں بہتر ٹیلنٹ جمع کرنے کی کوشش کریں۔ اس میں ابھی وقت درکار ہے۔

بہرحال مجھے یقین ہے کہ مشرف صاحب اور متحدہ کا ووٹ بینک الگ الگ جگہ پر موجود ہے اور ان میں ٹکراو ایسا نہیں ہو گا جیسا کہ عمران خان اور نواز شریف کے مابین ہو گا جہاں جلد یا بدیر ان میں کتے بلی کی لڑائی شروع ہونے والی ہے۔

یہ میری کسی لگی لپٹی کے بغیر سیاست کے متعلق دو ٹوک رائے ہے۔

مجھے افسوس ہے کہ یہ "دوٹوک" جواب نہیں بلکہ تجزیے میں ملفوف ایک گول مول سا جواب ہے --- جو جملہ خصوصیات آپ نے دونوں گروہوں کی بیان کی ہیں ان سے ہم سب واقف ہیں یا کم از کم ان معاملات پر متحدہ و حق پرستوں کا "سیاسی موقف" اچھی طرح جانتے ہیں --- بات اس زاویہ پر ہو ہی نہیں رہی --- ایک سادہ سا سوال پوچھا تھا میں نے کہ اگر انسان کی مجبوری ہو کہ دو میں ایک کو سلیکٹ کرے تو اس کا جھکاؤ کس طرف ہو گا ؟ میں کسی "یوٹوپین" منظر نامے کی بھی بات نہیں کر رہا آگے جا کے کیا ہو گا کیا نہیں ہو گا یہ مرے اور آپ کے اختیار میں نہیں

شخصیت پرستی کے میں بھی خلاف ہوں بحیثیت انسان عمران خان میں بھی کئی کمزوریاں ہیں اور کئی ہونگی جنکا اسے اور خدا وند کریم کو علم ہے -- مرے سامنے جو ظاہر ہے میں نے اس کے حساب سے اپنی پسند نا پسند کا تعین کیا اور اپنے خاندان کی پسند کے برخلاف عمران کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالا ورنہ آج بھی میں نواز شریف کو باقی تمام سیاستدانوں سے "کم تر برائی" سمجھتا ہوں --- بہر حال میری راے ایک ہے-- میں آپ کے اس دعوے کو بھی مسترد کرتا ہوں کہ عمران اور نواز شریف کے ووٹ بینک جیسا ٹکراو اے پی ایم ایل اور ایم کیو ایم میں نہیں ہو گا آج بھی مشرّف کی سب سے زیادہ مقبولیت کراچی اور حیدر آباد کے اردو بولنے والے علاقوں میں ہے -- باقی ملک میں ملا جلا رحجان ہے -- اگر مشرّف نے کراچی اور حیدر آباد کے حلقوں میں بھرپور مہم چلائی تو اسے کامیابی مل سکتی ہے اور ممکن ہے ایم کیو ایم سے وہ برداشت نہ ہو سکے
 
Last edited:

littlemaster

Minister (2k+ posts)
intakhabi nashan
chopin-vodka.jpg
 

sok

Senator (1k+ posts)
It's funny how Mushy's supporters always say he is going to join hands with Imran, MQM or PMLQ.

Don't he have any guts to fight elections on his own. I predicted here in siassat.pk that he will never come back to Pakistan and I stand by it.

Sent from my HTC Desire using Tapatalk
 

adnan_younus

Chief Minister (5k+ posts)
just watch on and see his return.... he willl shock every body except for those who have realized his leadership skills..
It's funny how Mushy's supporters always say he is going to join hands with Imran, MQM or PMLQ.

Don't he have any guts to fight elections on his own. I predicted here in siassat.pk that he will never come back to Pakistan and I stand by it.

Sent from my HTC Desire using Tapatalk
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)

مجھے افسوس ہے کہ یہ "دوٹوک" جواب نہیں بلکہ تجزیے میں ملفوف ایک گول مول سا جواب ہے --- جو جملہ خصوصیات آپ نے دونوں گروہوں کی بیان کی ہیں ان سے ہم سب واقف ہیں یا کم از کم ان معاملات پر متحدہ و حق پرستوں کا "سیاسی موقف" اچھی طرح جانتے ہیں --- بات اس زاویہ پر ہو ہی نہیں رہی --- ایک سادہ سا سوال پوچھا تھا میں نے کہ اگر انسان کی مجبوری ہو کہ دو میں ایک کو سلیکٹ کرے تو اس کا جھکاؤ کس طرف ہو گا ؟ میں کسی "یوٹوپین" منظر نامے کی بھی بات نہیں کر رہا آگے جا کے کیا ہو گا کیا نہیں ہو گا یہ مرے اور آپ کے اختیار میں نہیں

شخصیت پرستی کے میں بھی خلاف ہوں بحیثیت انسان عمران خان میں بھی کئی کمزوریاں ہیں اور کئی ہونگی جنکا اسے اور خدا وند کریم کو علم ہے -- مرے سامنے جو ظاہر ہے میں نے اس کے حساب سے اپنی پسند نا پسند کا تعین کیا اور اپنے خاندان کی پسند کے برخلاف عمران کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالا ورنہ آج بھی میں نواز شریف کو باقی تمام سیاستدانوں سے "کم تر برائی" سمجھتا ہوں --- بہر حال میری راے ایک ہے-- میں آپ کے اس دعوے کو بھی مسترد کرتا ہوں کہ عمران اور نواز شریف کے ووٹ بینک جیسا ٹکراو اے پی ایم ایل اور ایم کیو ایم میں نہیں ہو گا آج بھی مشرّف کی سب سے زیادہ مقبولیت کراچی اور حیدر آباد کے اردو بولنے والے علاقوں میں ہے -- باقی ملک میں ملا جلا رحجان ہے -- اگر مشرّف نے کراچی اور حیدر آباد کے حلقوں میں بھرپور مہم چلائی تو اسے کامیابی مل سکتی ہے اور ممکن ہے ایم کیو ایم سے وہ برداشت نہ ہو سکے


جو بھی مشرف صاحب کا مخلص ہو گا وہ انہیں یہ ہی مشورہ دے گا کہ کراچی اور حیدرآباد میں متحدہ کی طرف اتحادی بننا فائدہ کا سودا ہے بجائے حریف بننے کے۔

اہلیان کراچی اور حیدر آباد کا متحدہ اور الطاف حسین کے ساتھ درد کا رشتہ ہے۔ اس لیے ہزار حکومتی و ایجنسیز کی سازشوں، ہزار جھوٹے الزامات کی بارش اور ہزاروں معصوموں کے قتل کے باوجود اہلیان کراچی و حیدر آباد متحدہ و الطاف حسین سے جڑے بیٹھے ہیں اور کوئی انہیں الگ نہیں کر پایا ہے۔

مصطفی کمال اور حیدر آباد کے متحدہ کے ناظم نے ان علاقوں میں جو ترقی دی ہے، اسکے بعد کوئی چانس نہیں کہ ان دو شہروں کی عوام متحدہ کا دامن کبھی چھوڑیں۔ اگر متحدہ اپنے دور میں ان دو شہروں کو مثالی ترقی نہ دیتی تو مٹ جاتی۔ مگر اس مثالی ترقی دینے کی وجہ سے اب الٹا اثر ہے کہ یہ کراچی و حیدرآباد میں مقبول ہوتی جا رہی ہے ۔