یاد رہے سویڈن انتہائی نارتھ میں ہونے کی وجہ سے کافی سرد ہے وہاں ابھی فلو سیزن کافی باقی ہے -سویڈن ترقی یافتہ ملک ہے وہاں بوڑھے بھی زیادہ ہیں اور لوگ بھی نازک مزاج ہیں انتہائی صفائی کی وجہ سے وہاں جراثیم نہیں ہوتے یا بہت کم ہوتے ہیں اس لئے لوگوں میں قوت مدافعت کم ہے پھر بھی اگر لاک داؤن کے بغیر ان کی حالت بہتر ہے تو پاکستان میں تو لوگ وائرس کے عادی ہیں لاک ڈاؤن کر کے غریبوں کو بھوکا نہ ماریں اور زندگی کو نارمل کر دیں - پاکستان میں اب فلو سیزن ختم ہو چکا ہے مغرب میں ابھی باقی ہے -Kahan sweden kahan Pakistan
Well said. There immune system is too weak their Westren countries due to unwanted precautions in their daily life. Can't sustain virus attacks like this.پاکستان میں لاک داؤن کا کوئی فائدہ نہیں نہ بایئس کروڑ کو لاک داؤن کیا جا سکتا ہے پاکستان میں قوت مدافعت بہت زیادہ ہے بوڑھے لوگ صرف چار پرسینٹ ہیں اسلئے بھی یہ پھیل نہیں رہا اور اتنا خطرناک نہیں ہے - مغربی لوگ بہت نازک ہیں بوڑھی آبادی زیادہ ہے اس لئے مسلہ زیادہ ہے - پاکستان کو اپنی زندگی اب نارمل کر دینی چاہہے - گرمی سے اب ویسے بھی وائرس پھیلے گا نہیں نہ کسی کو فلو جیسی علامات ہوں گی -
انتہای عجیب منطق دی ہے کہ صفای اور خالص غذا کھانے کے باوجود یہ لوگ بہت نازک ہیں پھر تو انہیں ہمارے ملک سے گندگی منگوا کر ادھر سویڈن میں جگہ جگہ بکھیر دینی چاہئے تاکہ گندگی کی وجہ سے یہ بھی سخت جان ہوجائیں؟پاکستان میں لاک داؤن کا کوئی فائدہ نہیں نہ بایئس کروڑ کو لاک داؤن کیا جا سکتا ہے پاکستان میں قوت مدافعت بہت زیادہ ہے بوڑھے لوگ صرف چار پرسینٹ ہیں اسلئے بھی یہ پھیل نہیں رہا اور اتنا خطرناک نہیں ہے - مغربی لوگ بہت نازک ہیں بوڑھی آبادی زیادہ ہے اس لئے مسلہ زیادہ ہے - پاکستان کو اپنی زندگی اب نارمل کر دینی چاہہے - گرمی سے اب ویسے بھی وائرس پھیلے گا نہیں نہ کسی کو فلو جیسی علامات ہوں گی -
ایسا نہیں ہے ستر اسی سال وہ اپنے ہی صاف ستھرے ماحول میں رہتے ہیں جہاں ہر چیز سو سو بار صاف کی ہوتی ہے میں انہیں میں سے ایک ملک میں رہتا ہوں -ہمارے لوگ سخت جان ہیں یہ ہلکا سا ایکسیڈنٹ بھی سر وایو نہیں کر سکتے اگر انہیں کسی ایسے وائرس کا سامنا کرنا پڑے جو نیا ہو اور جس کے لئے ان کے سسٹم میں ویکسین نہ ہو تو ان کے بوڑھے مرنے لگتے ہیں اور جوان بہت جلدی اسے کیچ کرتے ہیں -یہاں ہر سال عام فلو جسے ہم زکام کہتے ہیں ان کی ویکسین لگائی جاتی ہے جب کہ ہمارے یہاں زکام کو بھی بیماری ہی نہیں سمجھا جاتا - بات ایک نسل کی نہیں نسل در نسل انہوں نے صاف خوراک کھائی اور صاف ماحول میں سانس لیا ہے اب کوئی ویکسین ہی انہیں بچائے گی ورنہ ان کے بوڑھے اسی طرح مرتے رہیں گے -انتہای عجیب منطق دی ہے کہ صفای اور خالص غذا کھانے کے باوجود یہ لوگ بہت نازک ہیں پھر تو انہیں ہمارے ملک سے گندگی منگوا کر ادھر سویڈن میں جگہ جگہ بکھیر دینی چاہئے تاکہ گندگی کی وجہ سے یہ بھی سخت جان ہوجائیں؟
وائرس ان لوگوں کو ماررہا ہے جن کے امیون سسٹم کمزور ہیں اور یورپین کے امیون سسٹم ہمارے ملکوں سے بہت بہتر ہیں اسی وجہ سے ان کی اوسط عمر ستر اسی سال اور ہماری پینتالیس سال ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|