gazoomartian
Prime Minister (20k+ posts)
Re: Intelligence assets: After Davis arrest, US operatives leaving Pakistan
Freedom of expression is the corner stone of your constitution. You have sowed the seed and now you are harvesting the fruit, you should be happy/
There 100's of media outlet in your cpountry that does nothing but propaganda, takes a drop from Muslim country and makes it into an ocean.
Egypt Tunisia and Libya, I have no doubt that these are the hard work of your underground powerful CIA and your Jewish friend Israel
Fawad Digital Outreach Team US State Department
يہ بات ناقابل يقين ہے کہ پاکستانی بلاگز اور فورمز پر بعض راۓ دہندگان يہ مضحکہ خيز تھیوری پيش کر رہے ہيں کہ ايک امريکی سفارت کار اپنی حکومت کے ايما پر طالبان کی ايٹمی ہتھياروں تک رسائ کو يقينی بنانے کے عمل ميں ملوث ہو سکتا ہے۔ ميں نے کچھ ٹی وی ٹاک شوز بھی ديکھے ہیں جو اس بے بنياد کہانی کی تشہير کر رہے ہيں جس کی بنیاد ای يو ٹائمز نامی ويب سائٹ پر شائع ہونے والی ايک رپورٹ ہے۔
کوئ بھی شخص جو خبر کو رپورٹ کرنے کے حوالے سے اس ويب سائٹ کے پس منظر، صحافتی ساکھ اور تشخص کے حوالے سے معلومات رکھتا ہے، وہ اس بات کی گواہی دے گا کہ اس ويب سائٹ پر پيش کيا جانے والا کچھ مواد سنی سنائ باتوں، افواہوں اور ناقابل يقين منظرنامے پر مبنی تخلياتی کہانيوں کی بنياد پر ہوتا ہے۔
يہاں ميں کچھ حاليہ مثاليں پيش کر رہا ہوں جہاں اس ويب سائٹ نے فلمی طرز پر بغير کسی ثبوت اور مواد کے ايسے حالات کی منظر کشی کی جو بالآخر غلط ثابت ہوۓ۔
نومبر 28 2009 کو اس ويب سائٹ پر يہ دعوی کيا گيا کہ امريکی صدر اوبامہ نے ايک فوری حکم جاری کيا جس کے تحت جنوری 30 2010 تک امريکی افواج کی تعداد ميں ايک ملين کا اضافہ کر ديا جاۓ گا جس کی وجہ يہ بيان کی گئ کہ موسم سرما کے آخر تک امريکہ ميں خانہ جنگی کا آغاز ناگزير ہو جاۓ گا۔ ايسا کوئ واقعہ رونما نہيں ہوا۔
مئ 24 2010 کو اسی ويب سائٹ نے بی پی آئل کمپنی کے تيل کے کنويں سے متعلق حادثے کے حوالے سے عوامی جذبات کو استعمال کرتے ہوۓ يہ دعوی کيا کہ تيل کے بہاؤ کا يہ حادثہ انسانی تاريخ کا سب سے بڑا حادثہ بننے والا ہے جس کے نتيجے ميں آدھے سے زيادہ براعظم امريکہ مکمل تبائ کا شکار ہو جاۓ گا۔ ہم جانتے ہیں کہ يہ دعوی بھی محض سائنس فکشن ہی ثابت ہوا۔
اپريل 6 2010 کو اپنے مخصوص طرز رپورٹنگ کے عين مطابق اس ويب سائٹ پر دعوی کيا گيا کہ امريکی حکومت اپنی 11 مغربی رياستوں ميں 300 سے زائد "ڈيتھ کيمپ" تعمير کروا رہی ہے۔ اسی رپورٹ ميں يہ بھی کہا گيا کا صدر اوبامہ کی وزارت داخلہ 13 ملين ايکٹر زمين اپنے ہی لوگوں سے چھيننے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ يہ بھی بالکل غلط ثابت ہوا۔
جون 3 2010 کو ويب سائٹ پر يہ دعوی کيا گيا کہ صدر اوبامہ سال 2012 سے قبل ہی اپنی صدرات سے مستعفی ہو جائيں گے۔ اس میں بھی کوئ صداقت نہيں ہے۔
يہ کچھ ايسی مثاليں ہیں جن سے آپ کو اس ويب سائٹ پر کی جانے والی رپورٹنگ کی نوعيت کا اندازہ ہو جاۓ گا۔ ايک ايسی ويب سائٹ جو بظاہر يورپ کی خبروں کے حوالے سے اپنی شناخت ظاہر کرتی ہے، حيرت انگيز بات يہ ہے کہ اس پر شائع ہونے والی اکثر خبروں کا يورپ سے کوئ تعلق نہيں ہے بلکہ امريکہ سے متعلق واقعات پر زيادہ فوکس کيا جاتا ہے۔ اگر اس ويب سائٹ کے عنوان سے ہٹ کر اس کی تفصيل والے سيکشن کا جائزہ ليں تو يہ حقيقت آشکار ہوتی ہے کہ يہاں بھی کوئ خاطر خواہ معلومات موجود نہیں ہيں۔ نہ ہی عملے کے ناموں کا کوئ ذکر ہے، نہ ہی کوئ ايڈريس اور نہ ہی ويب سائٹ کی کوئ تاريخ۔ ويب سائٹ کے اپنے دعوے کے مطابق يہ ايک عالمی اخبار ہے جو يورپ ميں موجود ہے ليکن اس کی فعال شاخيں امريکہ اور کينيڈا ميں ہيں۔ دلچسپ بات يہ ہے کہ اس ويب سائٹ کا ڈومين بھی يورپ ميں رجسٹرڈ نہیں ہے۔
اس ساری معلومات اور پس منظر کو مد نظر رکھتے ہوۓ کيا کوئ بھی محترم صحافی يا ميڈيا سے متعلق کوئ شخص کسی تعميری بحث ميں اس ويب سائٹ کی کسی رپورٹ کا ريفرنس يا حوالہ پيش کرنے کا جواز رکھتا ہے؟
فواد ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
Freedom of expression is the corner stone of your constitution. You have sowed the seed and now you are harvesting the fruit, you should be happy/
There 100's of media outlet in your cpountry that does nothing but propaganda, takes a drop from Muslim country and makes it into an ocean.
Egypt Tunisia and Libya, I have no doubt that these are the hard work of your underground powerful CIA and your Jewish friend Israel