mehwish_ali
Chief Minister (5k+ posts)
مہوش بی بی آپ کتنا تقیہ کر کے کہہ رہی ہیں کہ آپ بھی یہ ہی توحید کا کلمہ پڑھتی ہیں اور اقرار بھی کرتی ہیں
اس کلمے میں مزید جو اضافہ ہے وہ آپ نے نہیں ظاہر کیا
پھر تقیہ کے نام پر آپ دلوں میں جھانکنے کا دعوی کر کے خدا بننے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہمارے کلمہ اور گواہی کا انکار کر رہے ہیں۔ مگر رسول اللہ (ص) کی اس حدیث سے آپ فرار نہیں ہو سکتے اور بذاتِ خود اس جگہ ضرور پہنچ جائیں گے جس کا الزام یہ ہمیں دے رہے ہیں۔
کلمہ اسلام اور کلمہ ایمان میں فرق
اس موقع پر سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ ذیل کی دو چیزوں کے مابین فرق کو سمجھا جائے۔
جب کسی شخص کو مسلمان کرنا ہوتا تھا تو رسول اللہ ﷺ اُسے یہ کلمہ پڑھواتے تھے:
اَشُہَدُ اَنُ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحُدَہُ لاٰ شَرِیکَ لَہُ وَ اَشُہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبُدُہُ وَ رَسُوُلُہُ
“میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ص) اسکے بندے اور رسول ہیں۔
تمام مسلمان، چاہے انکا تعلق کسی فرقے سے ہو، وہ اس بات پر متفق ہیں کہ کہ جو شخص بھی یہ کلمہ پڑھے گا، وہ مسلمان بن جاتا ہے (یعنی اُس کے ساتھ تمام معاملات مسلمانوں والے ہیں)۔ چاہے اسکے بعد کوئی شخص اہلسنت کے 6 کلمے نہ بھی پڑھے، تب بھی وہ مسلمان ہے۔
کلمہ ایمان کیا ہیں؟
اب فرض کریں ایک شخص کلمہ اسلام پڑھتا ہے اور اللہ کی وحدانیت کے ساتھ محمد (ص) کو اللہ کا بندہ اور سول مانتا ہے، مگر ساتھ میں کہے کہ وہ عیسی علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا بھی مانتا ہے تو کیا وہ مسلمان باقی رہے گا؟
اسی طرح اگر کسی عیسائی کے سامنے ہم کلمہ اسلام کے ساتھ ساتھ اس بات کی گواہی بھی دے دیں کہ عیسی ؑ اللہ کے بندے اورنبی ہیں اور بیٹے نہیں، تو کیا یہ زائد کلماتِ ایمان ادا کرنے سے ہم کافر اور بدعتِ ضلالت کا شکار ہو جائیں گے؟
اور اگر قادیانی حضرات کی وجہ سے ہم کلمہ اسلام کے ساتھ ساتھ یہ شہادت بھی پڑھ دیں کہ محمد رسول اللہ (ص) خاتم النبین ہیں تو کیا یہ بھی کفر و بدعت ہے؟
برادران اہلسنت کے "ایمانِ مجمل" اور"ایمان مفصل" اورچھ کلمے
اگر واقعی ایمان کے کلموںکا ادا کرنا کافر بنا دیتا ہے تو پھر یہ انتہا پسند حضرات ایمان مجمل اور ایمان مفصلاور چھ کلموں کے متعلق کیا فتوی دیں گے؟یہ ایمان مجمل و مفصل اور چھ کلمے قرآن وسنت میں کہیں اکھٹے نہیں ملتے اور نہ رسول(ص) نے کبھی انہیں پڑھنے کا حکم دیا ہے بلکہ برادران اہلسنت کے سلف علماء نے ان نئے کلمات اورایمان کی عبارات کو اپنے اجتہاد کے ذریعےقرآن و حدیث سے جمع کیا ہے۔
ایمان مجمل یہ ہے
اٰمَنٰتُ بِاللّٰہِ کماھُوَ بِاَسمَآئِہِ وَصِفَاتِہِ وَ قَبِلتُجَمِیعَ اَحکَامِہِ
" میں اللّٰہپر ایمان لایا جیسا کہ وہ اپنے ناموں اورصفتوں کے ساتھ ہے اور میں نےاس کے تماماحکام قبول کئے"
ایمان مفصل یہ ہے
اٰمَنتُ بِاللّٰہِ وَمَلئِکَتِہِ وَ کُتُبِہِ وَ رَسُلِہِ وَلیَومِ الاٰخِرِ وَ القَدِر خَیرِہِ وَشَرِّہِ مِنَ اللّٰہِ تَعَالٰی وَالبَعثِبَعدَالمَوتِ
" میں اللّٰہتعالیٰ پر اور اس کے فرشتوں اور اس کیکتابوں اور اس کے رسولوں اور قیامت کے دنپر اور اس پر کہ اچھی اور بری تقدیر اللّٰہتعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے اور موت کے بعداٹھائے جانے پر ایمان لایا "
اور چھ کلمے یوں ہیں:
1. کلمہ طیبہ
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُمُحَمَّدُ رَّسُولُ اللَّہِ
ترجمہ : اللہکے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ محمد(مصطفیٰصلی اللہ علیہ وسلم)اللہکے رسول ہیں
2. کلمہ شہادت
اَشہَدُ اَن لَآ اِلٰہَاِلَّا اللّٰہُ وَ اَشہَدُ اَنَّ مُحَمَّدَاعَبدُہُ وَ رَسُوُلُہُ
ترجمہ: میںگواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئیعبادت کے لائق نہیں اور گواہی دیتا ہوںکہ محمد(صلیاللہ علیہ وسلم) اللہتعلی کے بندے اور رسول ہیں
3. کلمہ تمجید
سُبحَانَ اللّٰہِ وَالحَمدُلِلّہِ وَلآ اِلَّہَ اِلَّا اللّٰہُوَاللّٰہُ اَکبَرُ وَلَا حَولَ وَلَاقُوَّہَاِلَّا بِاللَّہِ العَلِیِّالعَظِیم
ترجمہ: اللہتعالی پاک ہےاور سب تعریفیں اللہ تعالیکے لئے ہیں اور اللہ تعالی کےسوا کوئیمعبود نہیں اور اللہ تعالی بڑا ہے اور ہممیں گناہ سے بچنے اور عبادت کرنے کی طاقتنہیں ہے مگر اللہ
تعالی کے ساتھ جو بزرگو برتر ہے
4. کلمہ توحید
لَآ اِلٰہَ اِلَّا وَحدَہُلَا شَرِیکَ لَہُ المُلکُ وَلَہُ الحَمدُوَ ھُوَ عَلٰی کُلِّ شَی ئِ قَدِیرُ
ترجمہ: اللہتعالی کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔وہ یکتا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں اسی کاملک ہےاور اس کےلئے سب تعریفیں ہیں اوروہ ہر چیز پر قادر ہے
5. کلمہ ردکفر
اَللّٰھُمَّ اِنِّیاَعُوذُبِکَ مِن اَن اُشرِکَ بِکَشَیئَاوَّ اَنَا اَعلَمُ بِہِ وَاَستَغفِرُکَلِمَا لَآ اَعلَم بِہ تُبتُ عَنہُوَتَبَرَّاتُ مِنَ الکَفرِ وَالشِّرکِوَالمَلعَاصِی کُلِّھَا وَاَسلَمتَوَاَمَنتُ وَاَقُوالُ لَآ اِلٰہَ اِللّٰہُمُحَمَّدُ رَّسُولُ اللّٰہِ
ترجمہ: اےاللہ بیشک میں پناہ مانگتا ہوں تجھ سے اسبات کی کے میں کسی چیز کو تیرے ساتھ شریککروں اور حالانکہ میں اس کو جانتا ہوں اوربخشیش چاہتا ہیں تجھ سےاس کی کہ جس کو میںنہیں جانتا ہوں، میں نے تجھ سے توبہ کیاور میں کفر شرک اور سب گناہوں سے بیزارہوں اور میں اسلام لایا اور کہتا ہوں کہاللہ تعالی سوا کوئی معبود نہیں اور محمد(مصطفیٰصلی اللہ علیہ وسلم) اللہکے رسول ہیں
6. کلمہ استغفار
اَللّٰھُمَّ اَنتَ رَبِّیلَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنتَ خَلَقتَنِیوَاَنَا عَبدُکَ وَاَنَا عَلٰی عَھدِکَمَااستَطَعتُ اَعُوذُ بِکَ مِن شَرِّمَا صَنَعتُ اَبُوئُ لَکَ بِنِعمَتِکَعَلَیَّ وَاَبُو ئُ فَاغفِرلِی فَاِنَّہُلَا یَغفِرُ الذُّنُوبَ اِلَّا اَنتَ
ترجمہ: اےاللہ تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی عبادتکے لائق نہیں، تو نے مجھ کوپیدا کیا اورمیں تیرا بندہ ہوں اور میں تیرے عہد اوروعدہ پر قائم ہوں جب تک اور جتنی طاقترکھتا ہوں میں اپنے افعال کی بڑائی سےتیری پناہ مانگتا ہوں اور تیری نعمتوںکاجو مجھے حاصل ہوئی ہیں اور اقرار کرتاہوں اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں،پس تو مجھے بخش دے، تیرے سوا کوئی گناہوںکو نہیں بخشتا۔
اب رسول (ص) نے تو کبھی یہ حکم نہیں دیا تھا کہ ان 6+2=8 عبارات کو بطور کلمہ اور ایمان لیا جائے، بلکہ یہ سلف علماء تھے جنہوں نے یہ عبارات قران و حدیث سے وضع کی تھیں۔ تو کیا اب بنیاد پر بردران اہلسنت پر بھی کفر کے فتوی جاری ہو جائیں کہ انہوں نئے کلمے جاری کر دیے ہیں؟
کلمہ اسلام اور کلمہ ایمان میں فرق
اس موقع پر سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ ذیل کی دو چیزوں کے مابین فرق کو سمجھا جائے۔
- کلمہ اسلام
- کلمہ ایمان
جب کسی شخص کو مسلمان کرنا ہوتا تھا تو رسول اللہ ﷺ اُسے یہ کلمہ پڑھواتے تھے:
اَشُہَدُ اَنُ لاٰ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحُدَہُ لاٰ شَرِیکَ لَہُ وَ اَشُہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبُدُہُ وَ رَسُوُلُہُ
“میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ص) اسکے بندے اور رسول ہیں۔
تمام مسلمان، چاہے انکا تعلق کسی فرقے سے ہو، وہ اس بات پر متفق ہیں کہ کہ جو شخص بھی یہ کلمہ پڑھے گا، وہ مسلمان بن جاتا ہے (یعنی اُس کے ساتھ تمام معاملات مسلمانوں والے ہیں)۔ چاہے اسکے بعد کوئی شخص اہلسنت کے 6 کلمے نہ بھی پڑھے، تب بھی وہ مسلمان ہے۔
کلمہ ایمان کیا ہیں؟
- اسلام ۔۔۔۔ مسلم ۔۔۔ مطلب ہے زبان سے اقرار کرنا
- ایمان ۔۔۔۔۔ مومن ۔۔۔مطلب ہے دل سے ماننا اور اقرار کرنا
- قیامت پر ایمان لانا
- ملائکہ (فرشتوں) پر ایمان لانا
- کُتب (جو گذشتہ انبیاء پر نازل ہوئیں) پر ایمان لانا
- گذشتہ تمام رسولوں پر ایمان لانا
اب فرض کریں ایک شخص کلمہ اسلام پڑھتا ہے اور اللہ کی وحدانیت کے ساتھ محمد (ص) کو اللہ کا بندہ اور سول مانتا ہے، مگر ساتھ میں کہے کہ وہ عیسی علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا بھی مانتا ہے تو کیا وہ مسلمان باقی رہے گا؟
اسی طرح اگر کسی عیسائی کے سامنے ہم کلمہ اسلام کے ساتھ ساتھ اس بات کی گواہی بھی دے دیں کہ عیسی ؑ اللہ کے بندے اورنبی ہیں اور بیٹے نہیں، تو کیا یہ زائد کلماتِ ایمان ادا کرنے سے ہم کافر اور بدعتِ ضلالت کا شکار ہو جائیں گے؟
اور اگر قادیانی حضرات کی وجہ سے ہم کلمہ اسلام کے ساتھ ساتھ یہ شہادت بھی پڑھ دیں کہ محمد رسول اللہ (ص) خاتم النبین ہیں تو کیا یہ بھی کفر و بدعت ہے؟
برادران اہلسنت کے "ایمانِ مجمل" اور"ایمان مفصل" اورچھ کلمے
اگر واقعی ایمان کے کلموںکا ادا کرنا کافر بنا دیتا ہے تو پھر یہ انتہا پسند حضرات ایمان مجمل اور ایمان مفصلاور چھ کلموں کے متعلق کیا فتوی دیں گے؟یہ ایمان مجمل و مفصل اور چھ کلمے قرآن وسنت میں کہیں اکھٹے نہیں ملتے اور نہ رسول(ص) نے کبھی انہیں پڑھنے کا حکم دیا ہے بلکہ برادران اہلسنت کے سلف علماء نے ان نئے کلمات اورایمان کی عبارات کو اپنے اجتہاد کے ذریعےقرآن و حدیث سے جمع کیا ہے۔
ایمان مجمل یہ ہے
اٰمَنٰتُ بِاللّٰہِ کماھُوَ بِاَسمَآئِہِ وَصِفَاتِہِ وَ قَبِلتُجَمِیعَ اَحکَامِہِ
" میں اللّٰہپر ایمان لایا جیسا کہ وہ اپنے ناموں اورصفتوں کے ساتھ ہے اور میں نےاس کے تماماحکام قبول کئے"
ایمان مفصل یہ ہے
اٰمَنتُ بِاللّٰہِ وَمَلئِکَتِہِ وَ کُتُبِہِ وَ رَسُلِہِ وَلیَومِ الاٰخِرِ وَ القَدِر خَیرِہِ وَشَرِّہِ مِنَ اللّٰہِ تَعَالٰی وَالبَعثِبَعدَالمَوتِ
" میں اللّٰہتعالیٰ پر اور اس کے فرشتوں اور اس کیکتابوں اور اس کے رسولوں اور قیامت کے دنپر اور اس پر کہ اچھی اور بری تقدیر اللّٰہتعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے اور موت کے بعداٹھائے جانے پر ایمان لایا "
اور چھ کلمے یوں ہیں:
1. کلمہ طیبہ
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُمُحَمَّدُ رَّسُولُ اللَّہِ
ترجمہ : اللہکے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ محمد(مصطفیٰصلی اللہ علیہ وسلم)اللہکے رسول ہیں
2. کلمہ شہادت
اَشہَدُ اَن لَآ اِلٰہَاِلَّا اللّٰہُ وَ اَشہَدُ اَنَّ مُحَمَّدَاعَبدُہُ وَ رَسُوُلُہُ
ترجمہ: میںگواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئیعبادت کے لائق نہیں اور گواہی دیتا ہوںکہ محمد(صلیاللہ علیہ وسلم) اللہتعلی کے بندے اور رسول ہیں
3. کلمہ تمجید
سُبحَانَ اللّٰہِ وَالحَمدُلِلّہِ وَلآ اِلَّہَ اِلَّا اللّٰہُوَاللّٰہُ اَکبَرُ وَلَا حَولَ وَلَاقُوَّہَاِلَّا بِاللَّہِ العَلِیِّالعَظِیم
ترجمہ: اللہتعالی پاک ہےاور سب تعریفیں اللہ تعالیکے لئے ہیں اور اللہ تعالی کےسوا کوئیمعبود نہیں اور اللہ تعالی بڑا ہے اور ہممیں گناہ سے بچنے اور عبادت کرنے کی طاقتنہیں ہے مگر اللہ
تعالی کے ساتھ جو بزرگو برتر ہے
4. کلمہ توحید
لَآ اِلٰہَ اِلَّا وَحدَہُلَا شَرِیکَ لَہُ المُلکُ وَلَہُ الحَمدُوَ ھُوَ عَلٰی کُلِّ شَی ئِ قَدِیرُ
ترجمہ: اللہتعالی کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔وہ یکتا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں اسی کاملک ہےاور اس کےلئے سب تعریفیں ہیں اوروہ ہر چیز پر قادر ہے
5. کلمہ ردکفر
اَللّٰھُمَّ اِنِّیاَعُوذُبِکَ مِن اَن اُشرِکَ بِکَشَیئَاوَّ اَنَا اَعلَمُ بِہِ وَاَستَغفِرُکَلِمَا لَآ اَعلَم بِہ تُبتُ عَنہُوَتَبَرَّاتُ مِنَ الکَفرِ وَالشِّرکِوَالمَلعَاصِی کُلِّھَا وَاَسلَمتَوَاَمَنتُ وَاَقُوالُ لَآ اِلٰہَ اِللّٰہُمُحَمَّدُ رَّسُولُ اللّٰہِ
ترجمہ: اےاللہ بیشک میں پناہ مانگتا ہوں تجھ سے اسبات کی کے میں کسی چیز کو تیرے ساتھ شریککروں اور حالانکہ میں اس کو جانتا ہوں اوربخشیش چاہتا ہیں تجھ سےاس کی کہ جس کو میںنہیں جانتا ہوں، میں نے تجھ سے توبہ کیاور میں کفر شرک اور سب گناہوں سے بیزارہوں اور میں اسلام لایا اور کہتا ہوں کہاللہ تعالی سوا کوئی معبود نہیں اور محمد(مصطفیٰصلی اللہ علیہ وسلم) اللہکے رسول ہیں
6. کلمہ استغفار
اَللّٰھُمَّ اَنتَ رَبِّیلَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنتَ خَلَقتَنِیوَاَنَا عَبدُکَ وَاَنَا عَلٰی عَھدِکَمَااستَطَعتُ اَعُوذُ بِکَ مِن شَرِّمَا صَنَعتُ اَبُوئُ لَکَ بِنِعمَتِکَعَلَیَّ وَاَبُو ئُ فَاغفِرلِی فَاِنَّہُلَا یَغفِرُ الذُّنُوبَ اِلَّا اَنتَ
ترجمہ: اےاللہ تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی عبادتکے لائق نہیں، تو نے مجھ کوپیدا کیا اورمیں تیرا بندہ ہوں اور میں تیرے عہد اوروعدہ پر قائم ہوں جب تک اور جتنی طاقترکھتا ہوں میں اپنے افعال کی بڑائی سےتیری پناہ مانگتا ہوں اور تیری نعمتوںکاجو مجھے حاصل ہوئی ہیں اور اقرار کرتاہوں اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں،پس تو مجھے بخش دے، تیرے سوا کوئی گناہوںکو نہیں بخشتا۔
اب رسول (ص) نے تو کبھی یہ حکم نہیں دیا تھا کہ ان 6+2=8 عبارات کو بطور کلمہ اور ایمان لیا جائے، بلکہ یہ سلف علماء تھے جنہوں نے یہ عبارات قران و حدیث سے وضع کی تھیں۔ تو کیا اب بنیاد پر بردران اہلسنت پر بھی کفر کے فتوی جاری ہو جائیں کہ انہوں نئے کلمے جاری کر دیے ہیں؟
Last edited: