ustadjejanab
Chief Minister (5k+ posts)


Admins: can you kindly paste this orignal column here. i am just giving the link. dont know how to do it.
محترم جناب مبین رشید صاحب
پہلے سے سنے ھوے ایک اچھے لطیفے اور پہلے کبھی نہ سنی ہوئی بہت ساری بونگیوں پر مشتمل آپ کا کالم پڑھنے کا اتفاق ھوا...اگرچہ یقین نہیں آتا کہ ایک اکیلا شخص ایک وقت میں اکیلے اتنی چولیں لکھہ سکتا ھے لیکن اگر آپ نے تن تنہا یہ عظیم کارنامہ سرانجام دیا ھے تو بلا شبہ آپ مبارک باد کے مستحق ہیں . اردو ادب پر آپ کہ یہ احسن مدتوں یاد رکھا جاے گا .
آپ کی فہم و فراست کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ چند گزارشات میری طرف سے
جی ہاں، شوکت خانم ہسپتال بننے سے پہلے بھی لوگ کینسر سے مرتے تھے اور ابھی بھی مر رھے ہیں . عرض ھے تو صرف اتنا کہ ہاورڈ یونیورسٹی کے قیام سے پہلے بھی دنیا میں جہالت بے پناہ تھی اور آج بھی بے شمار جہالت موجود ھے ، آپ سے زیادہ جہالت کے بارے میں کون جانتا ھے تو آپ ہی بتایے کہ ہاورڈ یونیورسٹی کا کیا جواز باقی رہا، اسی طرح ریڈ کراس ، ایدھی ٹرسٹ اور یونیسف سمیت بے شمار خیراتی ادارے بھی بند کر دینا چاہیے چونکہ دنیا میں غربت ، افلاس اور فاقوں میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آئی.. محترم یہ سارا سلسلہ اپنے حصے کی شمع جلانے کا ھے، دنیا کے تمام مسائل کبھی بھی ختم نہیں کیے جا سکتے لیکن ان کی شدت میں کمی کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہر انسان پر فرض ھے . اگر آپ کے خیال میں شوکت خانم کا قیام بلاجواز ھے تو آپ کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ھے .
جہاں تک تعلق ھے مفت علاج نہ ہونے کا تو اس بابت میرا مشورہ یہ ھے کہ کبھی اپنے گھر میں بھی یہ بات نہ دوہرایے گا ورنہ آپ کے گھر والوں نے ھی آپ کو کسی دماغی ہسپتال میں داخل کرا دینا ھے . ایک ایسا ہسپتال جو بہت سے قومی اور بین الاقوامی اعزاز اسی بنا پر حاصل کر چکا ھو کہ وہاں ستر فیصد سے زیادہ مریضوں کا مفت علاج ہوتا ھے ، اس کے بارے میں آپ کی یہ ہرزہ رسائی مجھے آپ کے دماغ یا ضمیر دونوں یا ان میں سے کسی ایک کے بارے میں مشکوک کر رھی ھے. . تمام دنیا شوکت خانم کی معترف لیکن ایک پاکستانی صرف سیاسی مخالفت کی وجہ سے اپنے ھی قومی ادارے کی جڑیں کاٹنے کی کوشش کرے تو یہی کہا جا سکتا ھے کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی.
تیسری سب سے بڑی شرلی جو آپ نے چھوڑی اور اس شرلی کی طوالت دو پیرا گراف پر پھیلا دی وہ یہ ھے کہ اگر ورلڈ کپ جیتنے کی بنا پر عمران کو اقتدار دینا ھے تو دنیا کے باقی سارے کرکٹ کپتانوں کو بھی دے دیا جاے .. اتنی عظیم الشان چول مارنے پر میں کھڑا ھو کر آپ کو سلیوٹ کرتا ھوں . آپ سے کہا کس نے کہ عمران خان کو ورلڈ کپ کی بنا پر ووٹ دِیے جائیں گے . یہ اس کی مستقل مزاجی ، انتھک محنت ، بے لچک موقف اور سچائی پر ڈٹ جانے والی صفات ہیں جو اس وقت پوری قوم کے دلوں میں گھر کر چکی ہیں اور کردار کی یہ مضبوطی پاکستانی عوام پہچان چکے ہیں . آپ خود ھی سوچیں ایک طرف پوری پاکستانی قوم اور دوسری طرف آپ کی مانند بھاڑے کے چند ٹٹو، فاتح کون ھو گا .
بجا فرمایا آپ نے کہ ورلڈ کپ تو بہت سوں نے جیتا ھے . بلکل اسی طرح ہزاروں لوگ دنیا میں ایسے ہیں جو سریے کی دکانیں چلاتے ہیں ، بمبینو سینما کی طرح کے سینماؤں کے مالک ہیں . ان میں سے تو کسی کو اقتدار نہیں ملا ، یہ اعزاز بھی صرف پاکستان کے پاس ھے کے ایسے کاروباری اشخاص کو ہم نے اپنا حکمران بنا ڈالا . کیوں نہ اس دفعہ ایک ایسے کرکٹر کو یہ فریضہ سونپا جاے جس کے بارے میں اس کے دشمن بھی اعتراف کرتے ہیں کہ وہ میچ فکس نہیں کرتا .
پہلے سے سنے ھوے ایک اچھے لطیفے اور پہلے کبھی نہ سنی ہوئی بہت ساری بونگیوں پر مشتمل آپ کا کالم پڑھنے کا اتفاق ھوا...اگرچہ یقین نہیں آتا کہ ایک اکیلا شخص ایک وقت میں اکیلے اتنی چولیں لکھہ سکتا ھے لیکن اگر آپ نے تن تنہا یہ عظیم کارنامہ سرانجام دیا ھے تو بلا شبہ آپ مبارک باد کے مستحق ہیں . اردو ادب پر آپ کہ یہ احسن مدتوں یاد رکھا جاے گا .
آپ کی فہم و فراست کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ چند گزارشات میری طرف سے
جی ہاں، شوکت خانم ہسپتال بننے سے پہلے بھی لوگ کینسر سے مرتے تھے اور ابھی بھی مر رھے ہیں . عرض ھے تو صرف اتنا کہ ہاورڈ یونیورسٹی کے قیام سے پہلے بھی دنیا میں جہالت بے پناہ تھی اور آج بھی بے شمار جہالت موجود ھے ، آپ سے زیادہ جہالت کے بارے میں کون جانتا ھے تو آپ ہی بتایے کہ ہاورڈ یونیورسٹی کا کیا جواز باقی رہا، اسی طرح ریڈ کراس ، ایدھی ٹرسٹ اور یونیسف سمیت بے شمار خیراتی ادارے بھی بند کر دینا چاہیے چونکہ دنیا میں غربت ، افلاس اور فاقوں میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں آئی.. محترم یہ سارا سلسلہ اپنے حصے کی شمع جلانے کا ھے، دنیا کے تمام مسائل کبھی بھی ختم نہیں کیے جا سکتے لیکن ان کی شدت میں کمی کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہر انسان پر فرض ھے . اگر آپ کے خیال میں شوکت خانم کا قیام بلاجواز ھے تو آپ کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ھے .
جہاں تک تعلق ھے مفت علاج نہ ہونے کا تو اس بابت میرا مشورہ یہ ھے کہ کبھی اپنے گھر میں بھی یہ بات نہ دوہرایے گا ورنہ آپ کے گھر والوں نے ھی آپ کو کسی دماغی ہسپتال میں داخل کرا دینا ھے . ایک ایسا ہسپتال جو بہت سے قومی اور بین الاقوامی اعزاز اسی بنا پر حاصل کر چکا ھو کہ وہاں ستر فیصد سے زیادہ مریضوں کا مفت علاج ہوتا ھے ، اس کے بارے میں آپ کی یہ ہرزہ رسائی مجھے آپ کے دماغ یا ضمیر دونوں یا ان میں سے کسی ایک کے بارے میں مشکوک کر رھی ھے. . تمام دنیا شوکت خانم کی معترف لیکن ایک پاکستانی صرف سیاسی مخالفت کی وجہ سے اپنے ھی قومی ادارے کی جڑیں کاٹنے کی کوشش کرے تو یہی کہا جا سکتا ھے کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی.
تیسری سب سے بڑی شرلی جو آپ نے چھوڑی اور اس شرلی کی طوالت دو پیرا گراف پر پھیلا دی وہ یہ ھے کہ اگر ورلڈ کپ جیتنے کی بنا پر عمران کو اقتدار دینا ھے تو دنیا کے باقی سارے کرکٹ کپتانوں کو بھی دے دیا جاے .. اتنی عظیم الشان چول مارنے پر میں کھڑا ھو کر آپ کو سلیوٹ کرتا ھوں . آپ سے کہا کس نے کہ عمران خان کو ورلڈ کپ کی بنا پر ووٹ دِیے جائیں گے . یہ اس کی مستقل مزاجی ، انتھک محنت ، بے لچک موقف اور سچائی پر ڈٹ جانے والی صفات ہیں جو اس وقت پوری قوم کے دلوں میں گھر کر چکی ہیں اور کردار کی یہ مضبوطی پاکستانی عوام پہچان چکے ہیں . آپ خود ھی سوچیں ایک طرف پوری پاکستانی قوم اور دوسری طرف آپ کی مانند بھاڑے کے چند ٹٹو، فاتح کون ھو گا .
بجا فرمایا آپ نے کہ ورلڈ کپ تو بہت سوں نے جیتا ھے . بلکل اسی طرح ہزاروں لوگ دنیا میں ایسے ہیں جو سریے کی دکانیں چلاتے ہیں ، بمبینو سینما کی طرح کے سینماؤں کے مالک ہیں . ان میں سے تو کسی کو اقتدار نہیں ملا ، یہ اعزاز بھی صرف پاکستان کے پاس ھے کے ایسے کاروباری اشخاص کو ہم نے اپنا حکمران بنا ڈالا . کیوں نہ اس دفعہ ایک ایسے کرکٹر کو یہ فریضہ سونپا جاے جس کے بارے میں اس کے دشمن بھی اعتراف کرتے ہیں کہ وہ میچ فکس نہیں کرتا .
Last edited by a moderator: