
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید نے کہا ہے کہ ہمارے ٹھاٹھ باٹ ٹیکس دینے والے عوام کے مرہون منت ہیں۔
دورہ چترال کے دوران چیف جسٹس نے ضلع کونسل ہال میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اپر اور لوئر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے ہائی کورٹ سرکٹ بینچ چترال میں جج صاحب آجائیں گے۔
چیف جسٹس قیصر رشید نے مزید بتایا کہ ایڈیشنل ججز کی کمی کے باعث فی الحال اے ڈی جے دروش تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے جو ٹھاٹھ باٹ ہیں، یہ ٹیکس دینے والے عوام کے مرہون منت ہیں۔ چترال کے پہاڑوں اور جنگلات کو مائننگ کے نام پر تباہ کرنےنہیں دیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا پہاڑ اورجنگلات دھرتی کا جھومر ہیں۔ ان کی تباہی پر آئندہ نسل ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ چترال کی سڑکوں کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پہلے کی نسبت بہت بہتری آئی ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنی ثقافت اور ورثے کی حفاظت پر انتہائی توجہ دینےکی ضرورت ہے۔ بار اور بینچ ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں، ہم نے ان کو کبھی الگ نہیں سمجھا۔