
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں اڑوالی کے مقام سے چار افراد کی لاشیں برآمد۔ پولیس کے مطابق، یہ لاشیں ان ڈرائیوروں کی ہیں جو بگن میں امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر حملے کے بعد لاپتا ہو گئے تھے۔
لاشوں کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور ان پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔ کرم پولیس نے تصدیق کی کہ ان افراد کو فائرنگ کرکے بے دردی سے قتل کیا گیا۔
مرنے والے ڈرائیوروں کی لاشیں لوئر کرم کے علی زئی ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ تمام جاں بحق افراد کا تعلق ضلع کرم سے ہی ہے، جس سے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1880205442967601404
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز ضلع کرم کے علاقے بگن میں ایک امدادی قافلے پر حملہ کیا گیا۔ یہ قافلہ پاراچنار کے لیے امدادی سامان لے جا رہا تھا اور اس میں 35 گاڑیاں شامل تھیں۔ حملے میں ایک سپاہی شہید جبکہ چار دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ ہنگو کے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے بعد انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کی بھرپور کوشش کی۔
https://twitter.com/x/status/1879932806715056320
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شوکت علی نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں قافلے کی تین گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ دہشت گردوں کے خلاف جوابی کارروائی میں چھ دہشت گرد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے۔ سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نے کہا کہ حملے میں چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک منظم حملہ تھا۔
سینئر پولیس افسر صہیب گل نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ حملے کے بعد 21 ٹرک علاقے سے پیچھے ہٹنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ دیگر گاڑیاں علاقے میں پھنس گئیں۔ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید کارروائیاں جاری ہیں تاکہ دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جا سکے اور علاقے میں امن و امان کی صورتحال بحال کی جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2025/01/17153201b07c476.jpg
Last edited: